Live Updates

پاک۔افغان مذاکرات کے دوران ٹرانزٹ ٹریڈ، علاقائی روابط، خطہ میں امن، سلامتی و استحکام سمیت وسیع تر امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی، عملی اقدامات کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا،

پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنی برآمدات کو 3 ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتا ہے، افغان صدر کا دورہ دوطرفہ تعلقات کو مثبت سمت میں آگے بڑھانے کا پیش خیمہ ہو گا، وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان دنیا کے ساتھ مربوط رابطوں کو فروغ دے رہا ہے، علاقائی رابطے اس سلسلہ کی پہلی کڑی ہیں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی افغان صدر اشرف غنی کے دورہ کے حوالے سے میڈیا سے خصوصی گفتگو

جمعرات 27 جون 2019 17:39

پاک۔افغان مذاکرات کے دوران ٹرانزٹ ٹریڈ، علاقائی روابط، خطہ میں امن، ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2019ء) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے وزیراعظم عمران خان کے علاقائی سلامتی، رابطوں اور امن و استحکام کے وژن کے تحت افغان صدر کے دورہ پاکستان کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاک۔افغان مذاکرات کے دوران ٹرانزٹ ٹریڈ، علاقائی روابط، خطہ میں امن، سلامتی و استحکام سمیت وسیع تر امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی اور عملی اقدامات کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا، پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنی برآمدات کو 3 ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتا ہے، افغان صدر کا دورہ دوطرفہ تعلقات کو مثبت سمت میں آگے بڑھانے کا پیش خیمہ ہو گا، وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان دنیا کے ساتھ مربوط رابطوں کو فروغ دے رہا ہے، علاقائی رابطے اس سلسلہ کی پہلی کڑی ہیں۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو افغان صدر اشرف غنی کے دورہ پاکستان کے حوالے سے میڈیا سے خصوصی گفتگو کر رہی تھیں۔ افغان صدر اشرف غنی وزیراعظم کی دعوت پر پاکستان کے دو روزہ سرکاری دورے پر ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے ون آن ون ملاقات اور وفود کی سطح پر مذاکرات کئے جس میں دوطرفہ تعلقات اور خطہ کی صورتحال کا احاطہ کیا گیا۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ علاقائی سلامتی، رابطے ،امن اور استحکام وژن کے تحت افغان صدر کا یہ اہم دورہ ہے، وزیراعظم عمران خان کا وژن ہے کہ پاکستان کے دنیا بھر بشمول علاقائی ممالک کے ساتھ دوطرفہ تعلقات بہتر، خطے میں امن کو فروغ، دوطرفہ تجارت کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ مختلف ممالک کے عوام کے عوام سے رابطے کو بڑھایا جائے، افغان صدر کا دورہ اسی سوچ کا آئینہ دارہے۔

وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ساتھ افغان صدر اشرف غنی نے وفود کی سطح پر بھی بات چیت کی جس میں ایک مختلف ماحول، سوچ اور آگے بڑھنے کے عزم بارے آگاہ کیاگیا، اس بات چیت کا محور یہ تھا کہ گفت و شنید کے ساتھ ساتھ زیادہ عملی اقدامات کی طرف جایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان پڑوسی ممالک ہیں، دونوں ممالک کے سماجی، سیاسی، مذہبی، ثقافتی اورتہذیبی رشتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، افغان مہاجرین کیلئے دروازے کھولے، دنیا میں کسی نے اتنی طویل مدتی اور کثیر تعداد میں مہاجرین کی میزبانی نہیں کی، 35 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کا شرف پاکستان کو حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت ہے جہاں جہاں پر تنازعات ہیں انہیں حل کرنے کیلئے مل کر آگے بڑھا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کے مابین ون آن ون بات چیت بھی ہوئی جس میں بہت سے اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ انہوں نے کہا کہ افغان صدر کا یہ دورہ دوطرفہ تعلقات کو مثبت سمت میں آگے بڑھانے کا پیش خیمہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت میں علاقائی رابطے، دوطرفہ تجارت، ٹرانزٹ ٹریڈ پر بھی بات چیت ہوئی، تجارتی راہداری میں ایک چیلنج یہ ہے کہ راہداری تجارت کا سامان پاکستان میں ہی سمگل ہوتا ہے جس سے پاکستان کی صنعت کو اس حوالہ سے مشکلات کا سامنا ہے، اس بارے بھی تفصیل سے بات چیت ہوئی ہے جس میں فیصلہ ہوا ہے کہ پاکستان کے وزیر تجارت جولائی میں افغانستان کا دورہ کریں گے جہاں پر جوائنٹ ورکنگ گروپ بنا کردوطرفہ تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے سے اتفاق رائے سے مختلف پالیسز سامنے لائی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری اہم جزو ہے، اس وقت پاکستان افغانستان کو 1.2بلین ڈالر کی برآمدات کر رہا ہے اور افغانستان سے 400ملین کی درآمدات ہو رہی ہیں، موجودہ حکومت کی کوشش ہے کہ افغانستان کے ساتھ برآمدات کو 3 ارب ڈالر تک بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ امن عمل کو یقینی بنانے جا رہے ہیں جب سکیورٹی اور استحکام ہو گا تو سرمایہ کاری میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔

وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ وزارت اطلاعات کی ذمہ داری ہے کہ دوسرے ممالک کی وزارتوں کو اپنے ممالک کی وزارتوں سے منسلک کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جرنلسٹ ایکسچینج پروگرام کے تحت پاکستان افغان صحافیوں کا خیر مقدم کرے گا، افغان وزیر اطلاعات سے بھی ثقافت کے فروغ پر بات چیت ہوئی، افغانستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان عمران خان کی قیادت میں دنیا کے ساتھ منسلک ہو رہا ہے، علاقائی تعاون کو فروغ دے کر دنیا کے ساتھ روابط آسان ہوں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات