ملاکنڈ ڈویژن کے مظلوم اور ستائے ہوئے عوام و تاجروں پر کسی قسم کا ٹیکس لاگوکیا گیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہونگے ، عبدالرحیم خان

جمعرات 27 جون 2019 23:27

سوات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جون2019ء) ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر عبدالرحیم خان نے ملاکنڈ ڈویژن پر ٹیکس لگانے کی تجویز کو یکسر مسترد کرتے ہوئے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر ملاکنڈ ڈویژن کے مظلوم اور ستائے ہوئے عوام و تاجروں پر کسی قسم کا ٹیکس لاگوکیا گیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہونگے ، ان خیالات کا اظہارانہوں نے ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن ضلع سوات کے عہدیداران اور ممبران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ٹیکس کے نفاذ کا فیصلہ ڈویژن بھر کے عوام ، تاجر برادری اور صنعت کاروں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ، ہم بنیادی سہولتوں اور ضرورتوں سے مکمل طور پر محروم چلے آ رہے ہیں ، روزگار کی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہے ، بیروزگاری انتہاء کو پہنچ چکی ہے ہر طبقہ فکر کے لوگ ذہنی پریشانی اور اُلجھن میں مبتلا ہیں ، بجلی اور گیس کے نرخوں میں اضافے نے صارفین کورُلا دیا ہے ، عوام کے ساتھ ساتھ صنعت کار سخت مالی مشکل اور بحران سے دوچار ہیں دہشت گردی ، سیلاب ، زلزلہ اور فوجی آپریشن کے بعد اب یہاں کے سفید پوش لوگ بھیک مانگنے پر مجبور ہو چکے ہیں یہاں کے معصوم بچوں کیلئے سکولوں میں پانی ، بجلی اور اساتذہ کی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہے ، ہسپتالوں میں مریضوں کی چیخ و پکار معمول بن چکا ہے ہرطرف مہنگائی کا جن بوتل سے نکل آیا ہے ، ایسے حالات میں پسماندہ علاقے کے لوگوں ، تاجروں اور صنعت کاروں پر ٹیکس لگانے والے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے گماشتے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں باوجود اس کے حکومت کے ایسے اقدامات ہمارے نزدیک جلتی پر تیل ڈالنے کے مترادف ہے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ممکنہ ٹیکس کے نفاذ کے رد عمل میں ڈویژن بھر کے عوام اور تاجران ، صنعت کار چوکس رہے اگر حالیہ بجٹ میں ڈویژن کے عوام پر کسی قسم کا ٹیکس لاگو کیا گیا تو ملاکنڈ ڈویژن کے تمام اضلاع ، ملاکنڈ ، اپر دیر ، لوئر دیر ، بونیر ، سوات ، شانگلہ اور چترال کے ٹریڈرز کا اہم اجلاس بلا کر آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا اور اس ظالمانہ فیصلے کے خلاف بھر پور تحریک چلائی جائے گی ۔