آن لائن ٹیکسی پر ٹیکس لگانے سے کرائے میں مزید اضافہ ہو جائے گا،کوکب اقبال

اس سے بے روزگاری پھیلے گی اور عوام سستی اور معیاری سواری سے محروم ہو جائیں گے،چیئرمین کنزیومر ایسوسی ایشن

جمعہ 28 جون 2019 16:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2019ء) صارفین کی نمائندہ تنظیم کنزیومرز ایسو سی ایشن آف پاکستان کے چیئر مین کوکب اقبال نے کہا ہے کہ آن لائن ٹیکسی پر ٹیکس لگانے سے کرائے میں مزید اضافہ ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ اس سے بے روزگاری پھیلے گی اور عوام سستی اور معیاری سواری سے محروم ہو جائیں گے کوکب اقبال نے کہا کہ آن لائن ٹیکسی کی سہولت حاصل کرنے والے صارفین پہلے ہی پیک فیکٹر کی وجہ سے پریشان ہیں چونکہ مختلف اوقات میں آن لائن ٹیکسی کا کرایہ مختلف ہو تا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو سفر کی بہتر سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے نہ سڑکیں ایسی ہیں کہ ان پر گاڑیاں چل سکیں اور نہ ہی سرکاری بسیں موجود ہیں جن میں مسافر سفر کر سکیں کوکب اقبال نے کہا کہ حکومت کئی سالوں سے عوام کو چھ سو نئی بسوں کے چلنے کا عندیہ دے رہی ہے جس کا ابھی تک عوام انتظار کر رہے ہیں مگر چھ سو نئی بسیں تو کیا چھ بسیں بھی سڑکوں پر نہیں آئیں انہوں نے کہا کہ اگر حکومت آن لائن ٹیکسی سے ٹیکس لے گی تو کل وہ کالی پیلی ٹیکسی ،آٹو رکشہ ،چنگچی اور ایئر پورٹ سے چلنے والی ٹیکسیوں سے بھی ٹیکس لے گی کوکب اقبال نے کہا کہ کراچی انٹرنیشنل شہر ہونے کے باوجود انتہائی گمگھیر مسائل کا شکار ہے جسے حکومت نے حل کرنے کی کوششیں نہیں کیں شہر کے تمام اسٹاپوں پر قبضہ مافیا کا قبضہ ہے جس میں ہوٹل ،گیس سلینڈر ،پنچر اور دیگر چیزوں کی دکانیں کھولی ہوئی ہیںجس کی وجہ سے مسافر اور خصوصاًً خواتین مسافر دھوپ میں کھڑے ہو کر گاڑیوں کا انتظار کرتی ہیںانہوں نے کہا کہ اگر کراچی میں سرکلر ریلوے چلے اور سرکاری بسیں بھی موجود ہوں تو شہریوں کو سفر کی سہولت حاصل ہو جائے گی جس کی وجہ سے سڑکوں پر موٹر سائیکلوں کی تعداد میں بھی کمی ہونے کے ساتھ ساتھ حادثات میں بھی کمی ہوگی اور کراچی میں پارکنگ کے مسائل بھی حل ہوسکیں گے کوکب اقبال نے کہا کہ حکومت زبر دستی ٹیکس لینے کے بجائے ٹیکس نظام میں تبدیلیاں لائے جس سے شہری از خود ٹیکس ادا کریںکیونکہ پاکستان میں برسوں سے تاجر ،صنعتکار اور دیگر ٹیکس دینے کے ساتھ ساتھ رشوت اور بھتہ دیتے آئیں ہیں اس لئے جو ٹیکس ادا نہیںکرتے انہیں ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے ایسی مراعات کا اعلان کیا جائے جس سے شہری خوشی خوشی اپنی حصے کا ٹیکس ادا کریں چونکہ اکثر شہریوں میں یہ خوف ہے کہ جو ایک مرتبہ ٹیکس دیتا ہے حکومت پھر باربار اسی پر ٹیکس پر ٹیکس لگاتی رہتی ہے اور ٹیکس وصول کرنے والے ادارے طرح طرح سے انہیں پریشان کرتے رہتے ہیں