Live Updates

پنجاب اسمبلی : ضمنی بجٹ منظور ، اپوزیشن کی کٹوتی کی تحاریک کثرت رائے سے مسترد

مطالبات زر کی منظوری کے دوران اپوزیشن کا شور شرابہ، نعرے بازی، سپیکر کے ڈائس کا گھیرائو ، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر حکومتی بنچوں کی طرف پھینکتے رہے ح* بجٹ پاس ہونے پر حکومتی ارکان اسمبلی کے چہروں پر خوشی کی لہر دوڑ گئی ةوزیراعلیٰ پنجاب کا بجٹ کی منظوری کی خوشی میں اسمبلی سٹاف کیلئے تین اعزازی تنخواہوں کا اعلان

جمعہ 28 جون 2019 23:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 جون2019ء) پنجاب اسمبلی نے پنجاب کا ضمنی بجٹ 2018-19 منظور کر لیا جبکہ اپوزیشن کی کٹوتی کی تحاریک کثرت رائے سے مسترد کر دیں۔ مطالبات زر کی منظوری کے دوران اپوزیشن کا شور شرابہ، نعرے بازی، احتجاج، گو نیازی گو کے نعرے۔ اپوزیشن نے ایوان میں سپیکر کے ڈائس کا گھیرائو کر لیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر حکومتی بنچوں کی طرف پھینکتے رہے۔

بجٹ پاس ہونے پر حکومتی ارکان اسمبلی کے چہروں پر خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان واک آئوٹ کر کے ایوان سے باہر چلے گئے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 17 منٹ کی تاخیر سے سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کی صدارت میں شروع ہوا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ پنجاب نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق کفایت شعاری، انسانی ترقی پر مبنی بجٹ پیش کیا۔

صحت کے لئے 46 فیصد بجٹ میں اضافہ کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے بجٹ کی منظوری کی خوشی میں اسمبلی سٹاف کے لئے تین اعزازی تنخواہوں کا اعلان بھی کیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی کا شکر ادا کرتا ہوں ہماری حکومت کا پہلا بجٹ پاس ہوا۔پارٹی کے تمام ارکان اسمبلی کا مشکور ہوں۔بجٹ میں ہم نے خصوصی طور پر ہیومن ڈویلپمنٹ پر فوکس کیا ہے۔

بجٹ کے پیچھے ہمارے قائد عمران خان کا ویژن ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں سب سے زیادہ کٹ وزیر اعلی آفس پر لگایا ہے۔ہم نے غریب اور مستحق افراد کے لیے احساس پروگرام شروع کیا۔بجٹ میں صحت کے لیے 46 فیصد اضافہ کیا۔پنجاب میں 9 نئے ہسپتال قائم کیے جائیں گے۔جنوبی پنجاب پر بجٹ میں خصوصی توجہ دی گئی۔بجٹ کا 35 فیصد جنوبی پنجاب پر مختص کیا اور اسے فکس کیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ وزیر اعظم ہاوسنگ پراجیکٹ بڑی کامیابی سے جاری ہے۔قیدیوں کی سزائیں کم کی گئی اور جرمانے مخیر حضرات سے لے ادا کی۔پنجاب میں 6 نئی. یونیورسٹیاں قائم کی جا رہی ہیرواں سال دسمبر تک 115 لینڈ ریکارڈ سنٹرز قائم کیے جائیں گی1122 کا دائرہ کار وسیع کیا جائیگا۔پہلی مرتبہ عوام کے لیے 177 ریسٹ ہاوس قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون سازی میں پنجاب اسمبلی پاکستان کی متحرک ترین رہی۔

بجٹ پاس کروانے میں اسپیکر کا کردار لائق تحسین ہے۔اسمبلی اسٹاف کے لیے تین اعزازی تنخواوں. کا اعلان کرتا ہوں۔ارکان اسمبلی. کی عزت نفس کا خاص رکھا اور ایسے ہی بحال رہے گی۔ ملک احمد خان نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم ماڈل ٹاؤن پر بالکل بات کرنے کو تیار ہیں۔پنجاب کو پولیس کے حوالے سے مثالی صوبہ بنانے کا دعویٰ کہاں گیا جملے بازی سے ایوان نہیں چل سکتا۔

فرانزک سائنس لیب اور سیف سٹی پروجیکٹ سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ آج پولیس کے وہی مثال ہیں جو پہلے بھی موجود تھے۔پولیس کے نظام اگر بہتری لائی گئی ہے تو وہ سامنے لائی جائے۔27 کروڑ روپے ضمنی بجٹ میں پولیس کیلئے رکھنا پنجاب کے عوام کیساتھ زیادتی ہوگی ۔بتایا جائے انکو یہ رقم کیوں دی جارہی ہے۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ شاید پولیس سیاسی بنا دی گئی ہے۔

ماسوائے آئی جی پنجاب کے عہدے کی تبدیلی کے علاوہ تمام پولیس وہی ہیں۔پولیس واحد فورس ہے جس کا کانسٹیبل 24 گھنٹے ڈیوٹی دیتا ہے۔داتا دربار دھماکے کے باہر بھی پولیس کو ٹارگٹ کیا گیا۔جو لوگ قوم کیلئے شہادتیں دیتے ہیں انکی خدمات کا اعتراف کرنا چاہیے۔حکمرانوں کا رویہ درست ہوگا تو پولیس کا رویہ بھی درست ہوگا۔پچھلے 11 ماہ میں عثمان بزدار نے ایک بھی عابد باکسر اور منشا بم پیدا نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کو سیاسی پرچوں کیلئے استعمال کرنا ہماری پالیسی نہیں ہے۔ہماری پالیسی ہے کہ کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنانا۔صوبے میں امن و امان اور انصاف فراہم کرنا وزیر اعلیٰ پنجاب کی ذمہ داری ہے۔ متقفہ طور پر ماڈل ٹاؤن کے 14 شہدا کے ورثا کو انصاف کی فراہمی کیلئے قرارداد لائیں۔ وزیر قانون نے کہا کہ اخلاقی طور ہر رکن کا فرض ہے کہ انصاف کی فراہمی کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔

ساہیوال سانحہ کے ذمہ داروں کے خلاف کروائی کی گئی ہے۔ہمارے دور میں یوحنا آباد اور جوزف کالونی جیسا کوئی بھی واقع نہیں ہوا۔کم عمر بچوں کیساتھ زیادتی کے سب سے زیادہ واقعات (ن) لیگ کی حکومت میں ہوئے۔ راجہ بشارت نے کہا کہ پولیس ٹریننگ میں کوئی بھی تبدیلی نہیں لے کر آئے۔ پولیس کے محکمے میں 22 ہزار آسامیاں آج تک خالی پڑی ہیں۔ہم صرف 28 کروڑ دے رہے پولیس کو (ن) لیگ نے 5 بلین دیا ۔

وزیر قانون کی تقریر کے دوران لیگی ارکان نے شور شرابہ شروع کر دیا جس پر سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ اپوزیشن کو انصاف دلانے کیلئے رضامندی شو کرنی چاہیے۔حوصلے کیساتھ وزیر قانون کی بات کو اپوزیشن سنیں۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر سپیکر نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات