Live Updates

بابر اعوان نے پانچ لوگوں کا عہدہ خطرے میں ڈال دیا

بابر اعوان کے مشیر بننے کے لیے پانچ میں سے کسی ایک مشیر کو مستعفیٰ ہونا پڑے گا، حتمی فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 29 جون 2019 14:08

بابر اعوان نے پانچ لوگوں کا عہدہ خطرے میں ڈال دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جون 2019ء) : وزیراعظم عمران خان نے بابراعوان کووفاقی کابینہ میں دوبارہ شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بابر اعوان کو مشیر برائے پارلیمانی امور بنائے جائے گاوفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی کا قلمدان تبدیل کر دیا جائے گا۔لیکن یہاں پر دلچسپ بات یہ ہے کہ بابر اعوان کو مشیر کا عہدہ دینے کے لیے ایک وزیر کو استعفیٰ دینا پڑے گا کیونکہ کابینہ میں پانچ مشیروں کو رکھنے کی گنجائش ہے۔

حفیظ شیخ، ڈاکٹر عشرت حسین،ملک امین اسلم مشیر کے عہدے پر کام کر رہے ہیں۔ان پانچ مشیروں میں سے کون سا مشیر مستفعیٰ ہو گا اس کا فیصلہ تاحال نہیں ہو سکا۔تاہم بابر اعوان کو دوبارہ سے کابینہ میں شامل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ کسی ایک مشیر سے استعفیٰ لیا جائے کیونکہ آئینی اور قانونی اعتبار سے کابینہ میں 5 مشیر رکھنے کی اجازت ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں حتمی فیصلہ وزیراعظم عمران خان ہی کریں گے۔

(جاری ہے)

اس وقت وزیراعظم عمران خان کے مشیروں میں عبدالرزاق داود، ارباب شہزاد،حفیظ شیخ، ڈاکٹر عشرت حسین اور ملک امین اسلم شامل ہیں، واضح رہے نیب میں ریفرنس میں عائد الزامات کی وجہ سے بابر اعوان وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور کے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔ نندی پور ریفرنس میں نام آنے پربابر اعوان نے استعفیٰ دیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ نندی پور پراجیکٹ 2007 ء میں مشرف دور میں آیا۔

اور 2012 ء میں نندی پور ریفرنس منظور ہوا۔ میرے خلاف کارروائیاں 2 افراد نے سیاسی مخالفین سے مل کر کیں۔ انہوں نے کہا کہ میں عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کروں گا اور نیب الزامات غلط ثابت کروں گا۔ میرے خلاف پہلے دن سے ہی یک طرفہ کارروائی ہوئی۔ ایک قانون دان کی حیثیت سے عہدے سے چمٹے رہنا مناسب نہیں سمجھتا تھا۔ اپنی بے گناہی ثابت کرنے کیلئے تمام قانونی آپشنز استعمال کروں گا۔ عمران خان کی طرف سے قوم سے کیا گیا وعدہ نبھاتا ہوں اور استعفیٰ دیتا ہوں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات