اشرف صحرائی کی طرف سے پارٹی رہنماء کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی شدید مذمت

پیر 1 جولائی 2019 16:52

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جولائی2019ء) مقبوضہ کشمیر میںتحریک حریت جموںو کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے پارٹی رہنماء عبدالغنی بٹ کی 3برس سے مسلسل غیر قانونی نظربندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ انہیں مقررہ تاریخوں پر عدالت میں پیش نہ کر کے انکی نظربندی کو طول دیا جارہا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد اشرف صحرائی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس ظاہر کیاکہ عبدالغنی بٹ کو ان کے خلاف درج ایک جھوٹے مقدمے کی سماعت کے سلسلے میں پیر کو سوپور کی عدالت میں پیش کیاجاتھا تاہم ان کی غیر قانونی نظربندی کو طول دینے کیلئے عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔

انہوںنے کہا کہ عبدالغنی بٹ کی صحت پہلے ہی خراب تھی اور اب وہ مسلسل نظربندی کی وجہ سے مختلف عارضوں میں مبتلا ہو چکے ہیںاورانکی صحت تیزی سے گررہی ہے ۔

(جاری ہے)

اشرف صحرائی نے جیل انتظامیہ انہیں مناسب خوراک اور علاج معالجے جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم رکھے ہوئے ہے جس کی وجہ سے وہ گردوں کے مرض میںمبتلا ہو چکے ہیں اور چلنے پھرنے سے بھی محروم ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ قابض انتظامیہ اور جیل حکام کشمیری سیاسی نظربندوں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھے ہوئے ہیں اورانہیں انتقامی کارروائیوں کانشانہ بنایا جارہا ہے ۔ انہوںنے جیل انتظامیہ کی انتقامی کاروائیوں کی مذمت کرتے عبدالغنی بٹ سمیت تمام سیاسی نظر بندوں کو فوری رہائی کا مطالبہ کیا ۔ تحریک حریت کے چیئرمین نے پارٹی کے بزرگ رہنماء عبدالسبحان وانی کو گزشتہ پندرہ دنوں سے پولیس اسٹیشن سوپور میں جھوٹے الزامات کے تحت نظربندرکھنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 75سالہ بزرگ کو تھانے میں بند رکھنا انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہے۔