مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی پرتشدد کارروائیاں، انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کی کشمیری روزنامے کے ایڈیٹر کی گرفتاری کی مذمت

منگل 2 جولائی 2019 17:23

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جولائی2019ء) مقبوضہ کشمیر میںبھارتی فوجیوںنے شوپیاں ، اسلام آباد ، پلوامہ اور کپواڑہ کے اضلاع میں تلاشی اور محاصرے کی پرتشدد کارروائیاں شروع کیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے جنوبی اور شمالی اضلاع کے علاقوں نیل ڈورہ امام صاحب، گنیش پورہ ، درگڈ محلہ ، کاک پورہ اور ہنگہ ہندواڑہ کے تمام داخلی اور خارجی مقامات کی ناکہ بندی کر کے گھر گھر تلاشی کی کارروائیاں کیں۔

بڑی تعداد میں بھارتی فوجیوں کی موجودگی کی وجہ سے ان علاقوں کے رہائشیوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ حریت رہنماء مختار احمد وازہ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل ، عالمی طاقتوںاور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوںکا سخت نوٹس لیں۔

(جاری ہے)

حریت رہنماء مشتاق الاسلام نے بھارت پر زوردیا ہے کہ وہ اپنی ریاستی دہشت گردی ترک کرتے ہوئے تنازعہ کشمیر کے پائیدار حل کیلئے جموںوکشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے ۔ جموںوکشمیر اسلامی تنظیم آزادی نے ایک بیان میں13جولائی 1931کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔دریں اثناء ضلع سانبہ میں گھگوال کے علاقے سندبری میں بھارتی فوج کی ایک گاڑی اور ایک وین کے درمیان تصام کے نتیجے میں3 افراد ہلاک اور 4شدید زخمی ہوگئے ہیں۔

ادھربرسلز میں قائم انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس نے ایک بیان میں بھارتی انتظامیہ کی طرف سے سرینگر سے شائع ہونے والے روزنامے کے ایک ایڈیٹر کو 27سالہ پرانے مقدمے میں گرفتار کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ آئی ایف جے نے گرفتاری کومقبوضہ کشمیر میں میڈیا کی آزادی کو دبانے کی ایک اور کوشش قراردیا۔بھارتی پولیس نے روزنامہ ’’آفاق‘‘کے ایڈیٹر غلام جیلانی قادری کو حال ہی میں 1992ء میں درج ایک مقدمے کے سلسلے میں گرفتارکیاتھا۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 41ویں اجلاس کے موقع پریورپ بھر سے کشمیریوں کی ایک بڑی تعداد نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کو اجاگر کرنے کے لیے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کشمیری نمائندوں سید فیض نقشبندی، الطاف حسین وانی، شمیم شال، حسن البناء اور پرویز احمد شاہ نے مظاہرے میں شرکت کی ۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں شرکت کرنیوالے کشمیری وفد نے جنیوا پریس کلب میں ایک تصویری نمائش بھی منعقد کی جس میںعالمی برادری کو مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں کے تصاویری شواہد پیش کئے گئے ۔