اشرف صحرائی کا جیلوں میں نظربند حریت پسندوں کی حالت زار پراظہار تشویش

بدھ 3 جولائی 2019 16:55

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جولائی2019ء) مقبوضہ کشمیر میں تحریک حریت جموں وکشمیرکے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے بھارتی ریاست ہریانہ کی کرنال جیل اور جموں کی ہیرانگر جیل میں نظربندسرتاج احمد ڈار، شبیر احمد راتھراور پرویز احمد ریشی کی بگڑی ہوئی صحت اور انہیں طبی سہولت فراہم نہ کرنے پر گہری تشویش کا اظہارکیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد اشرف صحرائی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی چارٹرمیں جیلوں میں نظر بند قیدیوں کے بنیادی حقوق کو تسلیم کیا گیا ہے اور اقوامِ متحدہ کے تمام رکن ممالک قیدیوں کو یہ سہولیات فراہم کرنے کے پابند ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بھارت نے انسانی حقوق کے بارے میں اقوامِ متحدہ کے طے شدہ چارٹر کو تسلیم کیا ہے لیکن بدقسمتی سے بھارت کی جیلوں میں نظر بند کشمیریوں کو ان بنیادی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے جس کی وجہ سے وہ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوکر زندگی بھرکے لیے اپاہج ہوجاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سرتاج احمد ڈار اورشبیر احمد راتھرہریانہ کی کرنال جیل اور پرویز احمد ریشی ہیرانگر جیل میںنظربند ہیں۔

سرتاج احمد ڈار کے پاؤں میں گہرا زخم ہے اور پرویز احمد ریشی گردے کی بیماری میں مبتلا ہیں اور جیل حکام انہیں مناسب علاج ومعالجہ فراہم نہیں کررہے۔ حریت رہنما نے کہاکہ ڈاکٹروں نے سرتاج احمد کے پاؤں کا آپریشن تجویز کیا ہے لیکن جیل حکام ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کا علاج نہیں کراتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شبیر احمد راتھر گزشتہ دو سال سے نظر بند ہیںاوراس وقت وہ ہریانہ کی کرنال جیل میں ہیں۔

دو ماہ قبل ان کے والددنیائے فانی سے رخصت کرگئے لیکن سنگ دل حکمرانوں نے اس کے باوجوانہیں رہا نہیں کیا۔دریں اثناء محمد اشرف صحرائی کی قیادت میں ایک وفد ایڈوکیٹ عبدالغفار صوفی کی اہلیہ کی وفات پرلواحقین سے اظہار تعزیت کے لیے احمد نگر میں ان کے گھر گیا۔ وفد میںحریت رہنما رفیق احمد اویسی اور محمد اشرف لایا بھی شامل تھے ۔ محمد اشرف صحرائی نے اس موقع پر مرحومہ کے لیے جنت نشینی اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دُعا کی۔