میر واعظ عمر فاروق کی سرینگر جموں ہائی وے اور ٹرین سروس پر قدغن کی شدید مذمت

جمعرات 4 جولائی 2019 19:03

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جولائی2019ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے بھارتی قابض انتظامیہ سے جاری امرناتھ یاترا کے دوران سرینگر جموں ہائی وے پر گاڑیوںکی آمدورفت اور ٹرین سروس پر عائد پابندیاں ہٹانے پر زوردیتے ہوئے ان پابندیوں کو عوام دشمن اقدام قرار دیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں حریت فورم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں نے ہمیشہ یاتریوں کو خوش آمدید کہا ہے اور یاترا کو خوش اسلوبی کیساتھ جاری رکھنے میں ہمیشہ اپنا بھرپور تعاون فراہم کیا ہے۔

تاہم انہوںنے افسوس ظاہر کیاکہ بار بار کشمیریوں کو خوف زدہ کیا جاتا اور قومی شاہرہ کومختلف حیلے بہانوں سے بند کرکے کشمیریوں کو مشکلات سے دوچار کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اگر بھارتی حکمران مقبوضہ کشمیرمیں حالات بہتر ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں تو عوام دشمن اقدامات کاکیا جواز ہے جن گزشتہ تین دہائیوں کے دوران کوئی کمی واقع نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہاکہ اس طرح کے اقدامات سے کشمیری عوام کو مشکلات کے علاوہ جموںوکشمیر کی تجارت ، سیاحت ، خاص طور پر پھلوں اور سبزیوںکے تاجروں کو شدید نقصانات کا سامنا کرناپڑتا ہے۔ میر واعظ نے بھارتی قابض انتظامیہ سے سرینگر جموں ہائی وے پر گاڑیوںکی آمدورفت اور ٹرین سروس پر عائد پابندیاں ہٹانے پر زوردیا۔ اجلاس میں بھارتی وزیر داخلہ کے بھارتی پارلیمان میں دیئے گئے حالیہ بیان جس میں انہوںنے تسلیم کیاتھا کہ بھارت کے سابق وزیر اعظم جواہرلعل نہرو مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے کر گئے تھے اور دنیا کے سامنے وعدے کئے تھے پرکہاگیا کہ نہرو نے بھارتی وزیر اعظم کی حیثیت سے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے کر گئے تھے لہٰذا یہ ایک سیاسی مسئلہ ہونے کے ساتھ ساتھ انسانی مسئلہ ہے اور کشمیری عوام و حریت کانفرنس اس مسئلے کاپر امن ذرائع سے پائیدار حل چاہتے ہیں۔

اجلاس میں کہاگیا کہ حریت قائدین اور کشمیری عوام کو جیلوں میں غیر قانونی طورپر نظربند اور انکی کردار کشی کی مہم جوئی کے ذریعے نہ تو مسئلہ کشمیر حل ہوسکتا ہے اور نہ اسے ختم کیاجاسکتا ہے۔ اجلاس میں کشمیری شہداء کے مشن کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے اور اس سلسلے میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیاگیا۔

اس دوران شری ستیش محالدار کی قیادت میں کشمیری پنڈت برادری کے ایک وفد نے میر واعظ سے ملاقات کی۔ میر واعظ نے انہیں یقین دلایا کہ حریت فورم اور کشمیری عوام پنڈتوں کی واپسی کے خواہاں ہیں۔ اجلاس میںحریت رہنمائوں بلال غنی لون، مولانا مسرور عباس انصاری، محمد مصدق عادل اور مختار احمد وازہ نے شرکت کی۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے ایک بیان میں سرینگر جموں ہائی وے پر آمدورفت کے لیے پابندیاں عائد کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کبھی بھارتی افواج تو کبھی یاتریوں کے نام پر شاہراہ پر پابندیاں عائد کرنے سے کشمیری عوام کوشدید مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریل سروس اور شاہراہ پر پابندیوں کی وجہ سے کشمیری عوام کو گھنٹوں تک روک کر ذہنی عذاب میں مبتلا کرنے کے علاوہ مقبوضہ علاقے کی سیاحت اور تجارت بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ انہوںنے ان پابندیوںکو فسطائیت، سفاکیت اور چنگیزیت کی بدترین مثال قراردیا۔