نیازی سچا ہے توقبائلی علاقوں کا بجٹ1ہزارفیصد بڑھا کرکے دکھائے، بلاول

جینا اور مرنا مہنگا لیکن خون سستا ہے، یہ کیسی تبدیلی ہے؟ دھاندلی سے بجٹ منظورکروایا گیا، یوم سیاہ کے سلسلے میں کل پشاور میں ورکر کنونشن ہوگا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی کا مہمند ایجنسی میں عوامی جلسے سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 4 جولائی 2019 18:48

نیازی سچا ہے توقبائلی علاقوں کا بجٹ1ہزارفیصد بڑھا کرکے دکھائے، بلاول
یکہ غنڈ (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔04 جولائی 2019ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ نیازی سچا ہے توقبائلی علاقوں کا بجٹ 1ہزار کرکے دکھائے، دھاندلی زدہ حکومت نے دھاندلی سے بجٹ منظور کروایا،جینا مرنا مہنگا اور خون سستا ہے،عوام ساتھ دیں ، عوام کے حقوق پرڈاکہ نہیں ڈالنے دوں گا،یوم سیاہ کے سلسلے میں کل پشاور میں ورکر کنونشن ہوگا۔

انہوں نے آج مہمند ایجنسی میں یکہ غنڈ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوم سیاہ کے سلسلے میں کل پشاور میں ورکر کنونشن ہوگا۔ہمارا رشتہ نسلوں کا رشتہ ، وفا، جدوجہد، قربانیوں اور شہیدوں کا رشتہ ہے۔شہید بھٹو نے پارٹی کی بنیاد رکھی تھی تو پختونوں نے ساتھ دیا۔ جب بے نظیر نے پرچم تھا ما تو آپ نے انہیں پہلی وزیراعظم بنایا۔

(جاری ہے)

دو آمروں سے ٹکراگئیں، دہشتگردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالیں ، ہمیں لاکھوں کارکنان کی قربانیوں سے جمہوری ،انسانی ومعاشی حقوق، صوبوں کو شناخت جیسے حقوق ملے ، یہ سارے حقوق ہم نے جانیں دے کر لیے ہیں۔

اب نئے پاکستان ،تبدیلی اور انصاف کے نام پر ہم سے سارے حقوق چھینے جا رہے ہیں، معاشی ، انسانی حقوق پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے۔ صدر زرداری نے اٹھارویں تریم کے ذریعے این ایف سی، صوبوں کو شناخت، اور وسائل میں حق دیا،زرداری کے دور میں قبائلی علاقوں کے بجٹ میں 500فیصد کا اضافہ کیا گیا۔صدر زرداری نے کہا کہ سی پیک انقلابی منصوبہ شروع کیا۔ سی پیک پنجاب اور سندھ کی بجائے کے پی سے گزرتا اور بلوچستان پہنچتا۔

ہم نے تنخواہوں میں 150فیصد اور پنشن میں 100فیصد اضافہ کیا۔یہ کسی اور حکومت یا فوجی آمر کی حکومت نے نہیں کیا۔ہم نے فوجی سپاہیوں کی تنخواہوں میں 175فیصد اضافہ کیا۔یہ آمر کی حکومت یا کوئی بھی حکومت نہ کرسکی۔شہید بھٹو نے پورے پختونخواہ اور قبائلی علاقوں میں معیشت کو کھڑا کردیا، مقامی زراعت ، صنعتوں کو فائدہ پہنچایا۔اگر یہاں نوجوانوں کو روزگار نہ دے سکا تو پاسپورٹ دے کرنوکری کا بندوبست کیا۔

شہید محترمہ بھٹو پر نوکری دینے کا احتساب کیس بنا تھا ۔ لیکن پھر بھی محترمہ بے نظیر بھٹو نے کہا کہ اگر نوکری دینا جرم ہے تومیں یہ جرم کرتی رہوں گی۔ہیلتھ لیڈی ورکر ، ترقیاتی کام پیپلزپارٹی کے ہیں۔ باجوڑ میں پہلا کالج ، بہارہ میں پلانٹ، پارہ چنار میں ڈگری کالج شہید محترمہ بھٹو نے بنائی۔انہوں نے کہا کہ پچھلے 6 سالوں میں انہوں نے کیا کیا ہے؟ دل کے علاج کے ہسپتال، کڈنی ، جگر کے علاج کے مفت ہسپتال بنائے گئے؟کوئی یونیورسٹی بنائی؟ ان کا دوغلا پن دیکھو؟ لاہور کا میٹروبس حرام ہے، پشاور کا مہنگاترین نامکمل حلال ہے۔

نوازشریف کی آف شور کمپنی حرام مگر لاڈلے کی آف شورکمپنی حلا ل ہے۔ ایم کیوایم الطاف حسین کا فارن فنڈنگ حرام اور مگر لاڈلا کا حلال، زرداری کے اکاؤنٹس حرام اور لاڈلا کے دوستوں کے حلال ہیں؟رانا ثناء اللہ کی منشیات حرام اور لاڈلا کی حلال ہیں؟پختونخواہ کو 40ارب روپیہ کم مل رہا ہے۔سوچیں ہم 40ارب سے کتنے سکول، روزگار فراہم کرسکتے تھے۔یہ پیسا کسی کٹھ پتلی کا نہیں بلکہ عوام کے ٹیکس کا پیسا ہے۔

یہ جھوٹے لوگ ہیں، ہم نے قبائلی علاقوں کا بجٹ 500فیصد بڑھایا، آپ ایک ہزار بڑھا دیں ہمیں کیا اعتراض ہے؟ مگر یہ صوبوں کو لڑوانا چاہتے ہیں،اور اسلام آباد کیلئے پیسا رکھنا چاہتے ہیں۔جب فاٹا کا انضمام کے پی کے ساتھ بھٹو کا وعدہ تھا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پسماندگی ، غربت اشارے ہیں، 70سال سے وفاق پولیٹیکل ایجنٹ اور غیرقانونی طریقے سے پیسا دیتا تھا لیکن اب کیا تکلیف ہے؟ بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر نیازی سچا ہے توا س کو قبائلی علاقوں کا بجٹ 1000فیصد کرکے دکھائیں۔

انہوں نے کہا کہ دھاندلی سے بجٹ پاس کروایا، آپ کے ارکان محسن ڈاور اور وزیرعلی کے پروڈکشن آرڈرجاری نہیں کیے۔پھر گنتی کے بغیر ووٹوں سے بجٹ منظور کروایا۔وزیراعظم نے خود بجٹ کے حق میں ووٹ نہیں دیا۔ یہ عوام دشمن بجٹ ہے۔پٹرول، ڈیزل، سبزی، چینی ،روٹی مہنگی کردی ، اب اس حالات میں پہنچ گئے کہ جینا مرنا مہنگا اور خون سستا ہے۔یہ قبائل دشمن ، ملک دشمن اور عوام دشمن بجٹ ہے۔