Live Updates

ھ* مریم نواز نے وڈیو اس شخص کی دکھائی ہے جو 14 کیسز میں مطلوب ملزم ہیں،حلیم عادل شیخ

Bبلاول زرداری کو پشتونوں کا اب خیال آیا ہے تب کہاں تھے جب رائو انوار ان کا کا قتل عام کر رہے تھے، کراچی سمیت پوری سندھ میں پانی کی قلت ہے ،سندھ کے 111 ہیلتھ سینٹر ایک این جی او انٹیگریٹڈ ہیلتھ سروس کے حوالے کیوں کر دیئے گئے ہیں،رہنما تحریک انصاف کی اراکین سندھ اسمبلی کے ہمراہ پریس کانفرنس

اتوار 7 جولائی 2019 19:30

غ' کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 جولائی2019ء) پاکستان تحریک انصاف سندھ کے سینئر رہنما و پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے اراکین سندھ اسمبلی خرم شیر زمان اور عادل انصاری کے ہمراہ انصاف ہائوس کراچی میں اہم پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا مریم نواز نے وڈیو اس شخص کی دکھائی ہے جو 14 کیسز میں مطلوب ملزم ہیں، پریس کانفرنس میں شہباز شریف کے اداس چہرے سے لگ رہا تھا کہ ن لیگ پارٹی کی صدارت کون کر رہا۔

بلاول زرداری ڈی آئی خان میں بڑی تقریریں کر رہے ہیں،بلاول زرداری کو پشتونوں کا اب خیال آیا ہے تب کہاں تھے جب رائو انوار ان کا کا قتل عام کر رہے تھے، جب فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کیا جارہا تھا تب بلاول کی سندھ حکومت نے حصہ دینے سے انکار کر دیا تھا اور اب ان صاحب کو پشتون یاد آگئے۔

(جاری ہے)

بلاول کو لاڑکانہ، رتو دیرو جانا چاہیے جہاں ایڈز پھیل چکا ہے معصوم بچے مر رہے ہیں ان کو صحت کی سہولیات کیوں نہیں دی جاتی ہیں۔

رتو دیرو میں903 ایڈز سے متاثر بچے میں سامنے آچکے ہیں لیکن ابھی تک وہان ٹریٹمنٹ سینٹر بھی بحال نہیں ہوا۔ ہمارے چیمپیئن وزیر اعلیٰ نے ٹوپی ڈراما شروع کر دیا ہے سب پارٹیوں کو بلوا کر عوام کی باتیں کر رہے ہیں آج گیارہ سال بعد ان کو کراچی کا خیال آیا ہے جب وہ جانے والے ہیں۔ اس وقت کراچی سمیت پوری سندھ میں پانی کی قلت ہے سندھ کی عوام پانی کے لئے سراپا احتجاج ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی بھی تھر کے معصوم بچوں کے ساتھ ٹوپی ڈراما کرنے آئے انکو بھی گیارہ سال بعد تھر کے بچوں کا خیال آرہا ہے سعید غنی تھر میں جاکر پوچھتے ہیں کہ یہاں اشوز کیا ہے وہاں ایشیا کا سب سے بڑا فلٹر پلانٹ بھی ناکارہ ہوگیا سعید غنی اور ان کی ساتھ آنے والی ٹیم والوں نے فلٹر پلانٹ کا پانی منگوا کر خود منرل واٹر پی رہے تھے ایک دن یہ بھی وہاں کا پانی پی لیتے تو موشن لگ جاتے۔

تھر میں ایک سال میں 570 سے زائد بچے فوت ہوچکے ہیں صحت کی سہولیات موجود نہیں ہیں این آئی سی وی ڈی جاکر فوٹوسیشن کرنے آتے ہیں۔ تھر کی اسپتالوں میں پینا ڈول گولی تک موجود نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا انفارمیشن کے ایڈوائزر ڈس انفارمیشن کے ایڈوائزر بنے ہوئے ہیں تین ماہ پہلے عذرا پیچوہو صدر پاکستان کے پاس آئیں تھے جنہوں نے عرض کیا تھا سندھ کے تینوں بڑے اسپتال سندھ حکومت کو دیئے جائیں ان کی درخواست وزیر اعظم نے تسلیم کر کے اسپتالیں سندھ کے حوالے کی ہیں۔

انہوں نے سندھ کی عوام کو گمراہ کیا تھا کو وفاق نے سندھ سے اسپتالیں چھین لی تھی اسپتالیں سپریم کورٹ کے احکامات پر وفاق کے حوالے کی گئی تھی ان کے کالے کرتوتوں کی وجہ سے آج این آئی سی وی ڈی 10 ارب کا مقروض بنا ہوا ہے۔ این آئی سی ایچ کا بھی برا حال ہے بچوں کا علاج نہیں ہوتا سول اسپتال کراچی میں ایم آر آئی وی مشین کام نہیں کر رہی ہے وزیر اعلیٰ بتائیں سیہون جھانگارا کا اسپتال کون چلا رہا ہے فریال ٹالپر کے حلقے کا اسپتال کون چلا رہا ہے سندھ کے 111 ہیلتھ سینٹر ایک این جی او انٹیگریٹڈ ہیلتھ سروس کے حوالے کیوں کر دیئے گئے ہیں۔

10 سال میں 957 ارب روپے کی کرپشن کی گء ہے، 397 ارب روپے خرچ نہ ہونے کی وجہ سے واپس ہوگئے۔ بلاول کہتا ہے پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف بجٹ ہے، 1965 ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں آئی ایم ایف سے پہلا قرضہ لیا گیا تھا، دوسرا قرضہ بھی ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں آئی ایم ایف سے لیا گیا تھا، آئی ایم ایف کی پیداوار پیپلز پارٹی ہے، نواز شریف،ذوالفقار علی بھٹو سمیت سب نے ملک کو آئی ایم ایف کی دلدل میں دھکیلا ہے۔

آج کچھ وزراء گھوٹکی گئے ہوئے ہیں، ان سب کو نااہل کروائے گے، یہ تمام وزرا وہاں انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ محکمہ آبپاشی میں8 سال کی مدت میں 45 ارب کی کرپشن کی گئی ہے، حکومت سندھ بڑے بڑے دعوے کرتی ہے، رواں سال 40 لاکھ گندم کی بوریاں غائب ہیں، نثار کھوڑو، ناصر حسین شاہ سمیت دیگر فوڈ کے وزیر رہے ہیں، دس سالوں میں گندم کے معاملے پر 100 ارب کی کرپشن کی گئی ہے، خورشید شاہ صاحب نے کہا تھا کہ وہ دیگر صوبوں کو بھی سندھ بنائیں گے، لیکن ایتھوپیا آپکو سندھ میں ایڈز کے علاج کے لیے ادویات فراہم کر رہا ہے، سندھ کی تعلیم سندھ کی تباہ ہے۔

سندھ کا ہر ادارہ و محکمہ کرپشن کی نظر ہوچکا ہے،اے پی سی میں اگر نہ جاتے تو پیپلز پارٹی کہتی کہ پی ٹی آئی مسائل کا حل نہی چاہتی، تاجر برادری ہڑتال کر رہی ہے، لاہور کی لیبرٹی مارکیٹ سے صرف7 لاکھ روپے رواں برس ٹیکس دیا گیا ہے، ہم کیوں آئی ایم ایف کے پاس جائیں اگر تاجر اپنا حصہ ڈالِیں اور ٹیکس دیں تو۔ پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کراچی میں وزیر اعلی سندھ نے ایک نئی دکان کھولی ہے جسکا نام اے پی سی رکھا گیا ہے، سب سے پہلے اے پی سی میں پانی کی بات کی گئی، حکومت سندھ کے لیے اس وقت ڈوب مرنے کا مقام ہے، دو نمبر لوگ جنہوں نے اپنے نام ہی تبدیل کردیا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ اس وقت پانی کے مسائل کے حل کے لیے سابق میئر سے مدد مانگ رہے ہیں، حکومت سندھ نے اربوں روپے پانی کے منصوبوں پر خرچ کیے ہیں، شہر میں جہاں پانی آتا ہے تو وہ مضر صحت اور سیوریج ملا پانی ہوتا ہے، جو شہر پورے ملک کو چلاتا ہے، اس شہر کو فنڈر فراہم نہیں کیے جاتے ہیں، 11 جولائی کو وزیر اعظم پاکستان عمران خان دورہ کراچی پر آرہے ہیں، ان سے درخواست کرونگا کہ تمام کرپشن کیسز کے لیے نیب کو کاروائی کا حکم دیا جائے، پیپلز پارٹی رہنماوں نے اعلیٰ تعلیمی اداروں سے کرپشن میں ڈگریاں حاصل کی ہے، پیپلز پارٹی صوبے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، ہمارے نو منتخب اراکین اسمبلی نے پیپلز پارٹی کی اربوں و کھربوں روپے کی کرپشن کو بے نقاب کیا ہے، پیپلز پارٹی نے اس صوبے کو بالکل ٹھیک نہیں کرنا ہے، ناصرف کراچی بلکہ بدین، ٹھٹہ،سکھر سمیت دیگر شہروں میں بھی پانی کے بحران پر احتجاج کیے جارہے ہیں، صوبہ سندھ میں پی ٹی آئی کی کامیابی ہے کہ صحافی بھی یہی سوال کر رہے ہیں، کب تمام مسائل حل ہونگے، اور کب عوام کو ریلیف ملے گا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات