سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا سینیٹر رحمان ملک کی زیرصدارت اجلاس

پیر 8 جولائی 2019 14:48

سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا سینیٹر رحمان ملک کی زیرصدارت اجلاس
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جولائی2019ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس پیر کو چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر رانا مقبول احمد کے اسلام آباد کمیونٹی ا ینٹیگریشن بل2019، سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ کے کریمنل لاز ترمیمی بل2019، سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ کے عوامی اہمیت کے معاملہ برائے فیصل آباد ڈرائی پورٹ سے موبائل فونز کی چوری کے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ آج کا دن کشمیری نوجوان شہید برہان وانی، عبدالستار ایدھی کی برسی کا دن ہے۔ برہان وانی نے کشمیر کاز میں اپنی جان کا نذرانہ دے کر ایک نئی روح پھونکی جس سے کشمیر کی آزادی کی تحریک میں ایک نیا ولولہ پیدا ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں عبدالستار ایدھی و شہید برہان وانی کی برسی کی مناسبت سے خراج عقیدت و مغفرت کی دعاکی گئی۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ عبدالستار ایدھی کو ان کی انسانیت کیلئے بے پناہ خدمات کیلئے یاد رکھاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں جہاں بھی ظلم ہو، ہم اس کے خلاف اپنی آواز بلند کریںگے۔قائمہ کمیٹی مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم وبربریت کی بھرپور مذمت کرتی ہے، مقبوضہ کشمیر میں بوسنیا کی طرز کا قتل عام کیا جارہا ہے، بین الاقوامی برادری اس ظلم وبربریت کو روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں فرشتہ قتل کیس کے حوالے سے اسلام آباد پولیس کی رپورٹ کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ آئی جی اسلام آباد پولیس نے کمیٹی کو فرشتہ ریپ و قتل کیس پر بریفنگ دی۔ قائمہ کمیٹی نے آئی جی اسلام آباد پولیس اور اس کی ٹیم کی کار کردگی کو سراہا۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ قائمہ کمیٹی آئی جی پولیس، متعلقہ ایس ایس پی اور بقیہ ٹیم کو اس کیس کے حوالے سے داد دیتی ہے جنہوں نے محنت سے ملزم کو گرفتار کیا۔

ان کی کارکردگی قابل ستائش ہے اورقائمہ کمیٹی ان کیلئے ایوارڈ کی سفارش کرتی ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اے ایس آئی نے جس محنت سے اس کیس پر کام کیا اس کو نہ صرف ایوارڈ دیا جائے بلکہ ترقی بھی دی جائے۔ آئی جی پولیس نے کمیٹی کو بتایا کہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ تھا جس نے پورے سسٹم کو ہلا کر رکھا دیا، ملزم پر پہلے بھی دو ایف آئی آر درج ہوئی تھیں، پہلے مقدمات میں صلح کی بنیاد پر مجرم رہا ہوگیا تھا جس پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ بچوں کے ساتھ ہونے والے ریپ کے کیسز میں کسی بھی قسم کا کمپرومائزقبول نہ کیا جائیتاکہ ایسے اندوہناک واقعات کا تدارک کیا جاسکے۔

اس حوالے سے قانون میں تبدیلی بھی لائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پولیس کے مطابق معصوم فرشتہ کا کیس قتل کا تھا اور ریپ کے شواہد نہیں ملے۔ سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ ملزم کا ریکارڈ پہلے سے ہی خراب تھا، یہ کس طرح ممکن ہے کہ اس نے بچی کا صرف قتل ہی کیا ہو اور غلط استعمال نہ کیا ہو جس پر چیئرمین کمیٹی نے آئی جی پولیس سے اس حوالے سے علیحدہ انکوائری رپورٹ طلب کر لی۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بچی کا قتل15 تاریخ کو ہوا اور پولیس کی انکوائری 20 تاریخ کو شروع ہوئی اس گیپ کی رپورٹ بھی کمیٹی کو فراہم کی جائے۔ سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ ہسپتالوں میں جو پوسٹ مارٹم ہوتا ہے اس کے سسٹم کو بھی ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے جس پر چیئرمین کمیٹی نے پمز کے سربراہ کو آئندہ کمیٹی کے اجلاس میں طلب کرلیا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر رانا مقبول کے اسلام اباد کمیونٹی انٹیگریشن بل 2019 کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

سینیٹر رانا مقبول نے کہا کہ اس بل پر کافی بحث ہوچکی ہے اور ایوان بالاء کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے چیئرمین سینیٹر محمد جاوید عباسی نے بھی اس بل کا تفصیل سے جائزہ لیتے ہوئے کچھ ترامیم تجویز کیں ہیں۔ قائمہ کمیٹی نے سینیٹر محمد جاوید عباسی کی ترامیم کے ساتھ بل کی متفقہ طور پر منظوری دیدی۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ کے کریمنل لاز ترمیمی بل2019 کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ نے کہا کہ جعلی چیکوں کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کو کنڑول کرنے کیلئے سزا کو بڑھانا ضروری تھا۔ اس بل میں قیدکی سزا میں اضافے کی تجویز ہے۔ ماضی میں چیک ڈس آنر ہونے پر صرف6 ماہ تک کی سزا ہوتی تھی اور چیک باؤنس کی90فیصد کیسز میں فریقین میں صلح کا معاہدہ ہوجاتا تھا۔ قائمہ کمیٹی نے میاں محمد عتیق شیخ کے بل کی متفقہ منظوری دیدی۔

قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ کے عوامی اہمیت کے معاملہ برائے فیصل آباد ڈرائی پورٹ پر موبائل فونز چوری کے معاملہ پر پنجاب پولیس کی کارکردگی کو سراہا۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ تمام ملزمان کو گرفتا رکر لیا گیا ہے اور مقدمہ عدالت میں چل رہا ہے۔چیئرمین کمیٹی نے چیئرمین ایف بی آر سے سفارش کی کہ وہ ملک میں بڑھتی ہوئی موبائل فونز کی اسمگلنگ کر کنڑول کرنے کیلئے اقداما ت اٹھائیں۔

قائمہ کمیٹی داخلہ نے اسلام آباد کے چڑیا گھر میں جانوروں اور پرندوں کی ہلاکت کے معاملے کا سخت نوٹس لیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کمشنر اسلام آباد اور میئر اسلام آباد سے اس حوالے سے رپورٹ بھی طلب کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی پہاڑیوں پر لگنے والی آگ اور جنگلی حیات کی بقاء کے حوالے سے اگر ترمیم کی ضرورت ہوئی تو وہ بھی کی جائے گی۔

قائمہ کمیٹی آئندہ اجلاس میں ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے معاملا ت کا جائزہ لے گی۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز کلثوم پروین، محمد جاوید عباسی، محمد اسد علی خان جونیجو،میاں محمد عتیق شیخ،رانا مقبول احمد، کہدہ بابر، سردار محمد شفیق ترین اور ڈاکٹر شہزد وسیم کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ عبدالعزیز،آئی جی اسلام آبادمحمد عامر ذوالفقار خان،ڈی آئی جی اپریشن اسلام آباد پولیس وقار الدین، ڈی سی اسلام آباد اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔