گارڈز کے ہوتے ہوئے مجھے ایسا لگا جیسے میرا ریپ ہوگیا‘اداکارہ ایشا گپتا

گھورنے والے شخص نے آنکھوں سے میرا ریپ کیا‘تین بار رویہ ٹھیک کرنے کا کہا پھر گارڈز میرے پاس آگئے

پیر 8 جولائی 2019 23:13

گارڈز کے ہوتے ہوئے مجھے ایسا لگا جیسے میرا ریپ ہوگیا‘اداکارہ ایشا ..
ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جولائی2019ء) بولی وڈ اداکارہ ایشا گپتا نے دہلی کے ایک ہوٹل کے مالک پر نامناسب رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا مجھے ایسا لگا جیسے میرا ریپ ہوگیا۔ رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر اور انسٹاگرام پر اپنے تجربے کو شیئر کرتے ہوئے ایشا گپتا نے لکھا اگر میری جیسی خاتون کو ملک میں عدم تحفظ کا احساس ہوسکتا ہے تو سوچا جاسکتا ہے کہ عام لڑکیاں کیا محسوس کرتی ہوں گی، یہاں تک کہ میرے ساتھ 2 سیکیورٹی گارڈ ہونے کے باوجود مجھے اپنے ریپ کا احساس ہوا۔

اداکارہ اپنے دوستوں کے ساتھ رات کے کھانے کے لیے ہوٹل میں آئی تھیں، جہاں انہوں نے ایک اجنبی کے گھورنے کی شکایت کی۔انہوں نے انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا اس شخص نے آنکھوں سے میرا ریپ کیا، اس شخص سے 3 بار رویہ ٹھیک کرنے کی درخواست کی گئی اور پھر جانے کا کہا گیا، اس کے بعد 2 سیکیورٹی گارڈ میرے پاس ااگئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مبینہ طور پر ہراساں کرنے والے کی ویڈیو بھی شیئر کی اور اس شخص کی شناخت بعد ازاں سوشل میڈیا کی مدد سے کی۔

اپنے ایک اور ٹوئیٹ میں انہوں نے لکھاکچھ لوگ بہت زیادہ بدتمیز ہوتے ہیں، ایسا لگتا ہے جیسے انہیں کبھی نہیں سکھایا گیا کہ اجنبی افراد سے کیسا رویہ اختیار کرنا چاہیے، آپ میں سے کچھ کو اخلاقیات سیکھنے کی ضرورت ہے۔ایک اور ٹوئیٹ میں ان کا کہنا تھاایسے افراد کی وجہ سے خواتین کہیں بھی خود کو محفوظ نہیں سمجھتیں، ایسے افراد کو لگتا ہے کہ پوری رات کسی خاتون کو گھور کر عدم تحفظ کا احساس دلانا ٹھیک ہے، اس نے مجھے چھوا یا کچھ کہا نہیں مگر مسلسل گھورتا رہا، اس لیے نہیں کہ وہ مداح تھا اور نہ ہی اس لیے کیونکہ میں اداکارہ ہوں، اس لیے کیونکہ میں ایک خاتون ہوں، ہم کہاں محفوظ ہیں کیا ایک خاتون ہونا بدبختی ہے۔

ایک اور جگہ انہوں نے لکھایہ معروف ہونے کی وجہ سے نہیں، عام لڑکی بھی ایسے تجربے سے گزرتی ہے، آخر ایک مرد قانون سے بالاتر کیسے ہوسکتا ہے اور کسی مرد کے لیے ایسی سوچ ٹھیک کیسے ہوسکتی ہے۔ایشا گپتا کی نئی فلم ’’ون ڈی: جسٹس ‘‘گزشتہ دنوں ریلیز ہوئی تھی جس میں انوپم کھیر اور اداکارہ نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں۔