دمام: درجنوں سعودی ملازمین کو فارغ کرنے والے غیر مُلکی باس کی اپنی نوکری چلی گئی

اعلیٰ عہدے دار نے سعودیوں کے لیے مخصوص نشستوں پر غیر سعودی افراد کو بھی بھرتی کر لیا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 9 جولائی 2019 11:18

دمام: درجنوں سعودی ملازمین کو فارغ کرنے والے غیر مُلکی باس کی اپنی نوکری ..
دمام(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9جولائی 2019ء) سعودی عرب میں ملازمت کی غرض سے مقیم ایک غیر مُلکی باس کو اُس وقت لینے کے دینے پڑ گئے جب اُسے سعودائزیشن کی خلاف ورزی پر نوکری سے فارغ کر دیا گی۔ یہی نہیں بلکہ اُسے مملکت سے بے دخلی کے لیے واپسی کا ویزہ بھی تھما دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایک غیر مُلکی باشندہ مملکت کی ایک فرم کے ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ میں اعلیٰ عہدے پر فائز تھا۔

اُس نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے اپنے ہاں موجود 30 سعودیوں کو نوکریوں سے برخاست کر دیا اور اُن کی جگہ غیر ملکی افراد بھرتی کر لیے۔ تاہم جب برطرف شُدہ سعودی مرد و خواتین نے اس فرم کے خلاف وزارت محنت و سماجی بہبود میں درخواست جمع کرائی تو دمام میں واقع وزارت کے ذیلی شعبے کی جانب سے تحقیقات شروع کر دی گئیں۔

(جاری ہے)

جس کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی کہ ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ کا یہ غیر مُلکی عہدے دار قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا تھا۔

اس نے ناجائز طور پر سعودی افراد کو نوکریوں سے نکالا اور اُن کی جگہ غیر مُلکی بھرتی کر لیے۔ حالانکہ یہ شعبے سعودائزیشن کے تحت آتے تھے اور ان پر صرف سعودیوں کو ہی نوکریاں دی جا سکتی تھیں۔ اس طرح غیر مُلکی باس قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا۔ دمام میں وزارت محنت و سماجی بہبود کے ڈائریکٹر جنرل عبدا لرحمان بن فہد المقبل نے بتایا کہ یہ معاملہ سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوا تھا جس کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔ اور متعلقہ فرم کو قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر 4 لاکھ 20 ہزار سعودی ریال کا جرمانہ کیا گیا ، جبکہ برطرف کیے گئے تمام افراد کو بھی نوکریوں پر بحال کر دیا گیا ہے۔