سندھ ہائی کورٹ نے آئی ٹی افسران کی تعیناتی کے معاملے پر آئی جی سندھ اور ایڈوکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کردیئے

منگل 9 جولائی 2019 17:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جولائی2019ء) سندھ ہائی کورٹ نے آئی ٹی افسران کی تعیناتی کے معاملے پر آئی جی سندھ اور ایڈوکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کردیئے ہیں ۔

(جاری ہے)

منگل کو سندھ ہائیکورٹ میں نئے آئی ٹی افسران کی تعیناتی کے خلاف اور پرانے افسران کو بحال کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی جہاں عدالت نے آئی جی سندھ پولیس، اور ایڈوکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 18 جولائی کو فریقین سے جواب طلب کرلیا،درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس نے نئے آئی ٹی ناؤن یونیفارم افسران تعیناتی کا اشتہار دیا ہے،اسی کیڈر میں دس سال پہلے تعینات افسران ایسے ہی بیٹھے فارغ بیٹھے ہیں،سپریم کورٹ کا حکم ہے کہ پولیس کے اندر نیا کیڈر نہیں بنے گا،پولیس نے عدالتی احکامات کی نفی کرکے اشتہار جاری کیا، عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ نئی آسامیوں سے آپ کو کیا مسئلہ ہے،درخواست گزار کا کہنا تھا کہ جب پہلے تعینات آئی ٹی افسران کو بحال ہی نہیں کیا جا رہا تو نئی بھرتیاں کیوں کی جارہی ہیں،دس سال پہلے 160 افسران کو ٹیسٹ کے ذریعے تعینات کیا گیا،جب پولیس کے پاس اپنے بندے موجود ہیں تو باہر سے کیوں ہائر کر رہی ہے،ہم صرف یہ چاہیے ہیں کہ سپریم کورٹ کے حکم پر عمل ہو، درخواست پولیس افسر محمد طاہر چانڈیو نے دائر کی ہے