سپریم کورٹ نے سابق وزیر انور سیف اللہ اورصفدر عباسی کیخلاف نیب اپیلیں خارج، بریت کا فیصلہ برقرار

ریکارڈ میں کسی جگہ وزیر کو کوٹہ دینے کا حکم یا دستخط نہیں ،کیا کیس کو پراسیکیوٹ کرنے کا یہ طریقہ ہے،ثبوت کدھر ہیں انور سیف اللہ نے کوٹہ دیا، ریمارکس

منگل 9 جولائی 2019 23:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جولائی2019ء) سپریم کورٹ نے سابق وزیر انور سیف اللہ اور سابق سینیٹر صفدر عباسی کے خلاف نیب اپیلیں خارج کرتے ہوئے دونوں رہنمائوں کی ایل این جی کوٹہ کیس میں بریت کا فیصلہ برقرار رکھا ۔منگل کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ وکیل نیب نے کہاکہ انور سیف اللہ نے بطور وزیر پٹرولیم گیس کوٹہ جاری کیا ،انور سیف اللہ کو کوٹہ دینے کا اختیار نہ تھا ۔

(جاری ہے)

جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ رولز کے تحت کوٹہ دینے کی مجاز اتھارٹی کونسہ تھی۔وکیل نے کہاکہ ریکارڈ پر مجاز اتھارٹی بارے کوئی ریکارڈ نہیں ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ نیب کا اللہ ہی حافظ ہے ،ہمارا اورسب کا اللہ حافظ ہے ۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ نیب کا کیس ہے وزیر نے اپنی صوابیدید پر کوٹہ دیا ،نیب نے ثابت کرنا ہے کوٹہ دینے کا اختیار کس کا تھا ۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ ریکارڈ میں کسی جگہ وزیر کو کوٹہ دینے کا حکم یا دستخط نہیں ،کیا کیس کو پراسیکیوٹ کرنے کا یہ طریقہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ثبوت کدھر ہیں انور سیف اللہ نے کوٹہ دیا ۔