احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے رمضان میں نواز شریف کے رشتہ دار سے ملاقات کی تھی

دونوں کے درمیان ہونے والی اس ملاقات کی خفیہ ریکارڈنگ کی گئی۔ سینئیرصحافی کا انکشاف

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 10 جولائی 2019 15:02

احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے رمضان میں نواز شریف کے رشتہ دار سے ملاقات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10 جولائی 2019ء) : احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے رمضان المبارک میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے رشتہ دار سے ملاقات کی تھی۔ اس حوالے سے سینئیر صحافی انصار عباسی نے کہا کہ ن لیگ کے ذرائع کے مطابق جج ارشد ملک اور نواز شریف کے رشتہ دار ، دونوں کے درمیان ہونے والی اس ملاقات کی خفیہ ریکارڈنگ کی گئی اور مبینہ طور پر اس میں جج ارشد ملک کے پچھتاوے اور اس بات کا اعتراف موجود ہے کہ نواز شریف کو غلط سزا سنائی گئی۔

26 رمضان کو ہونے والی اس ملاقات کے حوالے سے کہا گیا کہ یہ وہ تازہ ترین ملاقات ہے جس کی خفیہ ریکارڈنگ کی گئی، یہ تمام ویڈیوز شریف فیملی کے پاس موجود ہیں۔ مذکورہ ملاقات میں جج ارشد ملک مبینہ طور پر اپنے مستقبل کے حوالے سے بھی غور کرتے ہوئے دکھائے گئے ۔

(جاری ہے)

احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے میڈیا میں اب تک ایک مرتبہ ہی اس ایشو پر بات کی ۔ انہوں نے مریم نواز کی پریس کانفرنس کے ایک دن بعد پریس ریلیز جاری کی تھی اور اس میں ن لیگ کی طرف سے جاری کردہ ویڈیو کو جعلی اور من گھڑت قرار دیا تھا۔

جج کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی طرف سے دکھائی گئی ویڈیو بات چیت کو توڑ مروڑ کر اور مختلف مواقعوں پر کی گئی بات چیت کو دکھایا گیا ہے۔ جج نے اس اقدام کے پیچھے لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ ناصر بٹ کو جانتے ہیں، جن کے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں کیونکہ دونوں کا تعلق راولپنڈی سے ہے۔

جج نے الزام عائد کیا کہ نواز شریف اور شریف فیملی کے دیگر لوگوں کے خلاف ٹرائل کے دوران انہیں رشوت کی پیشکش کی گئی تھی اور تعاون نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔ اسی دوران مریم نواز شریف نے پیر کو ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ نواز شریف کو سزا ملنے کے بعد جج ارشد ملک نے شریف فیملی سے رابطہ کیا تھا اور پیغام پہنچایا کہ ان کا ضمیر نواز شریف کے خلاف فیصلہ سنانے کے بعد سے کوس رہا ہے۔

انصار عباسی نے کہا کہ مریم نواز کا کہنا تھا کہ جج ارشد ملک شریف فیملی سے معافی مانگنا چاہتے تھے۔ مریم نے مزید کہا کہ جج ارشد ملک دو مرتبہ عمرہ ادائیگی کے لیے سعودی عرب گئے اور مبینہ طور پر کسی کو بتایا کہ وہ خدا سے معافی مانگنے کے لیے مقدس سر زمین پہنچے ہیں کیونکہ انہوں نے ایک معصوم شخص کو جیل بھیجا۔ مریم نواز نے کہا کہ ان کے پاس جج کی تین ویڈیوز کچھ دیگر آڈیو ریکارڈنگز ہیں جن میں وہ مبینہ طور پر اعتراف کر رہے ہیں کہ انہیں نواز شریف کو جیل بھیجنے کے لیے دباؤ کا سامنا تھا۔ مریم نے الزام عائد کیا کہ غلط سزا سنانے پر جج پر اس قدر زیادہ بوجھ تھا کہ ایک ویڈیو میں وہ یہ تک کہہ رہے ہیں کہ وہ خود کشی کرنا چاہتے تھے۔