Live Updates

پاکستان کے غریب اور نادار طبقات کو چھت کی فراہمی ان کا خواب ہے،

نیا پاکستان ہائوسنگ منصوبہ کے تحت معاشرے کے کمزور بالخصوص چھوٹے تنخواہ دار طبقے کے لئے اپنی چھت کی فراہمی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، حکومت نجی شعبہ کے ساتھ مل کر شہروں کی کچی بستیوں کے مکینوں کو سہولیات کے ساتھ گھروں کی فراہمی کو ممکن بنائے گی، گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں سے قرضے حاصل کرنے میں آسانیاں فراہم کر نے کیلئے قانون سازی سمیت دیگر اقدامات کئے جا رہے ہیں وزیراعظم عمران خان کا اسلام آباد کے زون 4 میں نیا پاکستان ہائوسنگ اسکیم کے تحت گھروں کی تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب

جمعرات 11 جولائی 2019 19:14

پاکستان کے غریب اور نادار طبقات کو چھت کی فراہمی ان کا خواب ہے،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جولائی2019ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے غریب اور نادار طبقات کو چھت کی فراہمی ان کا خواب ہے، نیا پاکستان ہائوسنگ منصوبہ کے تحت معاشرے کے کمزور بالخصوص چھوٹے تنخواہ دار طبقے کے لئے اپنی چھت کی فراہمی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، حکومت نجی شعبہ کے ساتھ مل کر شہروں کی کچی بستیوں کے مکینوں کو سہولیات کے ساتھ گھروں کی فراہمی کو ممکن بنائے گی، گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں سے قرضے حاصل کرنے میں آسانیاں فراہم کر نے کیلئے قانون سازی سمیت دیگر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو اسلام آباد کے زون 4 میں نیا پاکستان ہائوسنگ اسکیم کے تحت 18 ہزار 500 گھروں کی تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

منصوبے کے تحت ڈیڑھ سال کے عرصہ میں 18 ہزار گھر تعمیر ہوں گے جن میں سے 10 ہزار گھر غریب اور نادار طبقات کے لئے مخصوص کئے گئے ہیں جن کا انتخاب قرعہ اندازی کے ذریعے کیا جائے گا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انہیں آج بے حد خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ نیا پاکستان ہائوسنگ پراجیکٹ کا آغاز ہو رہا ہے، انشاء الله یہ اسکیم پورے پاکستان میں لے کر جائیں گے، اس منصوبے میں حکومت نجی شعبہ کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے کیونکہ حکومت کے پاس اتنے وسائل نہیں ہوتے، اسکیم کے تحت حکومت زمین فراہم کرے گی جبکہ نجی شعبہ حکومت کے ساتھ مل کر گھر بنائے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج کے منصوبے میں مجموعی طور پر 18 ہزار گھر ڈیڑھ سال کے عرصہ میں تعمیر ہوں گے جن میں سے 10 ہزار گھر اس طبقے کے لئے مخصوص کئے گئے ہیں جو اپنے پیسے اور وسائل سے گھر خرید نہیں سکتے۔ اس طبقے کے لئے گھروں کی قیمت وہی ہوگی جسے غریب آدمی خرید سکے گا۔ 10 ہزار گھروں کے لئے شفاف طریقے سے قرعہ اندازی ہوگی اور جن کا قرعہ نکلے گا انہیں ڈیڑھ سال کے عرصہ میں گھر بنا کر دیئے جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ معاشرے کے غریب اور نادارطبقے کے لئے اپنی چھت کی تعمیر کی کوششوں کے تحت شہروں میں بھی کام کیا جا رہا ہے۔ شہروں میں کچی بستیوں میں لوگ رہ رہے ہیں جن کے پاس نہ مالکانہ حقوق ہوتے ہیں اور نہ انہیں بجلی، گیس اور دیگر بنیادی ضروریات تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔ کراچی میں 30 سے 40 فیصد آبادی کچی آبادیوں میں رہ رہی ہے۔ حکومت کوشش کرے گی کہ نجی شعبہ کے ساتھ مل کر کچی بستیوں کے مکینوں کو سہولیات کے ساتھ گھروں کی فراہمی کو ممکن بنایا جا سکے۔

اس میں حکومت زمین فراہم کرے گی، نجی شعبہ آدھی زمین کمرشل استعمال کرے گا جبکہ آدھی زمین پر کچی بستیوں کے مکینوں کو گھر بنا کر دیئے جائیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد کے دو سیکٹروں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں کچی بستیاں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی اسکیمیں بھارت، ملائیشیا اور ترکی میں بھی کامیابی سے جاری ہیں۔

پاکستان میں پہلے صرف پیسے والے لوگ اپنا گھر بنا سکتے تھے، حکومت کی اسکیم کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ عام آدمی بالخصوص چھوٹے تنخواہ دار طبقے کے لئے آسان شرائط اور چھوٹی چھوٹی قسطوں کے ذریعے چھت فراہم کی جا سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا میں عام آدمی کے لئے گھر بنانے کے مواقع ملتے ہیں لیکن پاکستان میں پہلے یہ سہولت میسر نہیں تھی۔ بھارت میں بینک 10 فیصد، ملائیشیا میں 30 فیصد اور برطانیہ و امریکہ میں 80 سے 90 فیصد گھروں کی تعمیر کے لئے بینک قرضے فراہم کرتے ہیں۔

پاکستان میں بینکوں کی جانب سے گھروں کے لئے قرضہ جات کی فراہمی کی شرح 0.2 فیصد ہے۔ اس میں اضافہ کے لئے حکومت قانون سازی پر کام کر رہی ہے۔ حکومت بینکوں سے قرضے حاصل کرنے کے لئے آسانیاں فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار طبقہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، انشاء الله ہماری کوششیں کامیاب ہوں گی۔ اس شعبہ میں باہر سے سرمایہ کاری بھی آ رہی ہے، آنے والے دنوں میں سارے پاکستان میں اس منصوبے کے تحت گھروں کی تعمیر کا آغاز ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ ان کا ایک خواب ہے کہ پاکستان کے ان لوگوں کو بھی چھت فراہم کی جا سکے جو اس بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے۔ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں عام آدمی کو اپنی چھت کی فراہمی کا خواب پورا ہوگا۔ قبل ازیں سینیٹر فیصل جاوید نے مختصر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق عام آدمی کو چھت فراہم کرنے کے منصوبے کے تحت اسلام آباد کے زون IV میں نیا پاکستان ہائوسنگ اسکیم کا آغاز کیا گیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان غریبوں کی خواہش کو پورا کر رہے ہیں۔ وزیراعظم کو ان لوگوں کی فکر ہے جن کا کوئی سائبان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے منصوبے کے تحت 18 ہزار 500 گھروں کی تعمیر کی جا رہی ہے جن میں سے 10 ہزار گھر غریب طبقے کے لئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نیا پاکستان ہائوسنگ منصوبہ اس لحاظ سے منفرد ہے کہ اس کے نتیجے میں چالیس صنعتوں کو فروغ حاصل ہوگا اور 1960ء کے بعد پہلی مرتبہ پاکستان میں ایک نئے صنعتی دور کا آغاز ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کا سیاست میں آنے کا مقصد غربت کا خاتمہ اور غریب و محروم طبقات کو بنیادی سہولیات کی فراہمی تھا۔ وزیراعظم کی ہر کوشش غریب اور محنت کش طبقے کے لئے ہے کیونکہ وزیراعظم کا جینا اور مرنا پاکستان کے لئے ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر شہری ہوا بازی غلام سرور خان، وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق، وفاقی دارالحکومت سے رکن قومی اسمبلی اسد عمر، ارکان پارلیمان اور عام شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ قبل ازیں وزیراعظم نے تختی کی نقاب کشائی کر کے نیا پاکستان ہائوسنگ منصوبہ کا سنگ بنیاد رکھا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات