مُرید عباس کو قتل کرنے والے ملزم عاطف نے اپنے بیان میں مزید انکشاف کر دیئے

عاطف زمان کے مطابق مُرید عباس اور مقتول خضر نے دھمکی دی تھی کہ اگر پیسے واپس نہ کیے تو اُس کی بیوی بچے کو اغوا اور قتل کر دیا جائے گا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 12 جولائی 2019 11:35

مُرید عباس کو قتل کرنے والے ملزم عاطف نے اپنے بیان میں مزید انکشاف کر ..
کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12جولائی 2019ء) ٹی وی اینکر مُرید عباس کو قتل کرنے والے ملزم عاطف زمان کی جانب سے پولیس کو دیئے گئے بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مقتولین مُرید عباس اور خضر حیات کی جانب سے اُسے دھمکی دی گئی تھی کہ اگر اُن کے پیسے واپس نہ کیے گئے تو وہ اُس کے بیوی اور بچوں کو غائب کر کے اُنہیں قتل کروا دیں گے۔ عاطف کے مطابق اس دھمکی کے بعد وہ سخت طیش میں آگیا تھا۔

ملزم کے مطابق اس کی بیوی اور بچہ اس کی کل کائنات ہیں۔ ان کے بارے میں دوستوں کی سنگین دھمکی کا سن کر وہ سکتے میں آگیااُس نے فوری طور پر اپنی اہلیہ اور بچے کو اپنے آبائی شہر بالاکوٹ میں واقع گاؤں بھجوا دیا۔ اور پھر منصوبہ بند طریقے سے دونوں دوستوں کو قتل کیا تاہم اس واردات کے دوران وہ دیگر تین افراد کو قتل کرنے میں کامیاب نہ ہو سکا۔

(جاری ہے)

اس قتل کیس کی تحقیقات کرنے والے پولیس افسر ایس ایس پی ساؤتھ طارق دھاریجو نے بتایا کہ ملزم کی جانب سے مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ قتل کے واقعہ سے ایک ہفتہ قبل وہ اپنے دفتر میں موجود تھا جب اُس کی اہلیہ اپنے کمسن بچے کے ساتھ دفتر آئیں اُس وقت خضر حیات اور مرید عباس بھی وہاں موجود تھے جو اپنی انویسٹمنٹ واپس لینے پراُس سے بحث و تکرار میں مصروف تھے۔

دونوں دوستوں نے عاطف کے بیوی اور بچے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اُسے دھمکی دی کہ ان کے بہت بااثر لوگوں سے تعلقات ہیں ۔ اگر اُن کی رقوم کی ادائیگی فوری طور پر نہیں کی گئی تو تمھارے بیوی بچے لاکھ کوشش کے باوجود نہیں مِلیں گے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن طارق دھاریجو نے بتایا کہ گزشتہ روز ملزم کا لگ بھگ ایک گھنٹے تک ابتدائی بیان ریکارڈ کیا گیا تھا۔

تاہم جمعرات کو ڈاکٹروں کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد اس کا تفصیلی بیان قلمبند کیا گیا ہے۔عاطف زمان کے مطابق اُس نے اپنے بھائی عادل زمان سے پستول لیا اور 50 گولیوں کا پورا پیکٹ لے کر مرید عباس، خضر حیات اور دیگر 3 افراد کو فون کرکے بلوایا، دونوں کو قتل کرنے کے بعد دیگر تین کو بھی فائرنگ سے نشانہ بنا کر اس کا خودکشی کرنے کا ارادہ تھا مگر پولیس بروقت پہنچ گئی اور اسے گرفتار کر لیا گیا، اس ساری کارروائی میں اُسے ڈیڑھ سے دو منٹ کا وقت لگا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان نے بہت ٹیکنیکل طریقے سے لوگوں کا اعتماد حاصل کیا اور اسمگلنگ کی، ایک شخص کے پکڑے جانے کے بعد اسے چھڑانے کے دوران بھاری پیسہ خرچ کرنے اور اسمگل شدہ سامان بھی ہاتھ سے نکل جانے پر وہ مالی بحران کا شکار ہوا، وقت پر منافع نہ دینے پر اس کے پارٹنر کا اعتماد اٹھ گیا۔ملزم کے مطابق اس نے کراچی میں پراپرٹیز خرید رکھی ہیں، گاڑیاں، فلیٹ اور پراپرٹی بیچ کر وہ سرمایہ کاروں کے پیسے واپس کرنا چاہتا تھا مگر بیوی اور بچے کو غائب کرنے کی دھمکی کی وجہ سے وہ اس انتہائی اقدام پر مجبور ہوا۔