تر کی کو چا ہیے وہ پاکستان کے ساتھ FTA/PTAمیں اپنے تحفظات کو ختم کر ے، انجینئرداروخان اچکزئی صدر ایف پی سی سی آئی

جمعہ 12 جولائی 2019 18:45

تر کی کو چا ہیے وہ پاکستان کے ساتھ FTA/PTAمیں اپنے تحفظات کو ختم کر ے، انجینئرداروخان ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جولائی2019ء) تر کی کو چا ہیے کہ وہ پاکستان کے ساتھ PTA/FTA میں اپنے تحفظات کو ختم کر ے یہ بات فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامر س اینڈ انڈ سٹر ی کے صدر انجینئرداروخان اچکزئی نے اپنے بیان کہی ۔ انہو ں نے کہاکہ ما ضی میں ٹیکسٹائل کی تر کی برآمدات نا رمل ٹیر ف کی بنیا د پر ہو تی تھی لیکن تر کی نے بعد میں 18 فیصد اضا فی ڈیوٹی پاکستان کی ٹیکسٹائل پر عائد کر دی جو کہ بہت زیا دہ تھی جس نے ٹیکسٹائل کی پاکستان کی برآمدات تر کی کو جو تھی میں کمی کر دی ۔

دو نو ں ممالک کے در میان تجا رتی حجم 792 ملین تک کم ہو چکا ہے جو کہ ٹیکسٹائل پر ڈیو ٹی لگنے سے پہلے ایک ارب سے تجا وز کر چکا تھا۔ صدر ایف پی سی سی آئی انجینئردارو خان اچکز ئی نے تر کی اور پاکستان کی حکومت کی اسٹر ٹیجک اقتصادی فریم ورک میں انٹر ہو نے کی دو نو ں ممالک کی کا وشو ں کو سراہا جس کا مقصد تجا رت، سیاحت، صحت ، مہمان نوازی، زراعت ، ایو ی ایشن ، پا ئونسگ،انڈ سٹری ، تعلیم اور بینک کو دو نو ممالک کے در میان فر وغ دینا ہے ۔

(جاری ہے)

انہو ں نے مزید کہاکہ پاکستان اور تر کی کے اس وقت negotiations کے 9 ادوار مکمل ہو چکے ہیں لیکن ان negotiationsکے نتا ئج اور رپو رٹ اسٹیک ہو لڈرز کے ساتھ ابھی تک شیئر نہیں کی گئی ۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے بھی گزارش کی کہ وہ اسٹیک ہو لڈرز کے ساتھ با ت چیت کے بعد concessionary لسٹ فا ئنل کرے۔ تر کی یو رپی یو نین کا کسٹم یو نین کا حصہ ہے جو کہ ظا ہر کر تاہے کہ پاکستان تر کی میں بھی GSP Plusکی مراعات کو استعمال کر ے لیکن تر کی FTAکی negotiations کی وجہ سے پاکستان کو یہ مراعات نہیں دیں ۔

انجینئردارو خان اچکز ئی نے حکومت پاکستا ن سے کہاکہ اسٹر ٹیجک اکنا مک فر یم ورک دستخط کر نے سے پہلے تمام نا ن ٹیرف رکا وٹو ں اور antidumping کی رکا وٹو ں کو حل کر ے۔ٹیکسٹائل ، چاول، کٹلری ، کراکری ، مو سیقی کے آلات ، جراحی آلات ، فٹ وئیر ، کھیلو ں کا سامان اور کنسٹر کشن میٹر یل وہ اشیاء ہیں جن میں پاکستان تر کی سے ٹیر ف کی چھو ٹ میں کمی ملنی چا ہیے اور اسپیشل ما رکیٹ رسا ئی حاصل ہو نی چا ہیے ۔

صدر ایف پی سی سی آئی انجینئر دارو خان اچکزئی نے کہاکہ تر کی کو چا ہیے کہ وہ پاکستان کے اسپیشل اکنا مک زونز میں سر مایہ کاری کے جو ئنٹ وینچرکے ذریعے تا کہ تر کی کی مہارت سے فا ئد ہ اُ ٹھا یا جا سکے ، ادویات ، ہا ئوسنگ اور فوڈ سے ملحقہ صنعتو ں میں ، صدر ایف پی سی سی آئی نے زور دیا کہ پاکستان اور تر کی کے در میان ریل سر وس کو بحال ہو نا چا ہیے جو کہ دو نو ں ممالک کے در میان موثر تجا رتی ذریعہ ہے بجا ئے سمند رکے ذریعے تجا رت ہے اس سے تجا رتی لا گت میں کمی آئے گی اور وقت کی بچت ہو گی ۔

انہو ں نے مزید کہاکہ تر کی کو چا ہیے کہ وہ پاکستان کے ساتھ براہ راست تجا رت کر ے بجا ئے تیسرے ممالک کے ذریعے جیسا کہ تر کی اس وقت جراحی آلا ت جرمنی سے در آمد کر رہا ہے جو کہ اصل میں پاکستان مین تیار کیے گئے ہیں اس کے علاوہ تر کی پاکستان کے ویزا اجراء کے پروسیس کو بھی آسان بنا ئے تا جرو ں اور کاروباری افراد کے لیے۔ پاکستان اور تر کی ECO،D-8اور OIC کے فعال ممبر ہیں اور ان بلا کس کے آئندہ ہو نے والے پرائیو یٹ سیکٹر کے اجلا س میں مند رجہ با لا مسائل پر بات چیت کر ے گا۔

متعلقہ عنوان :