یوم شہدائے کشمیرکل منایا جائے گا، مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کی کال

ہڑتال کا مقصد مسئلہ کشمیر کے پر امن اور منصفانہ حل کی فوری ضرورت اور کشمیری عوام اور حریت رہنمائوں کے خلاف مظالم کا سلسلہ بندکرانے پر زور دینا ہے،مشترکہ حریت قیادت

جمعہ 12 جولائی 2019 21:49

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جولائی2019ء) مقبوضہ وادی میں کل ہفتہ کو یوم شہدائے کشمیر منایا جائے گا، مشترکہ حریت قیادت کی طرف سے وادی میں مکمل ہڑتال ہوگی۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مشترکہ حریت قیادت نے ( )13جولائی بروز ہفتہ کو یو م شہدائے کشمیر کے موقع پر مکمل ہڑتال کی کال دی ہے جس کا مقصد مسئلہ کشمیر کے پر امن اور منصفانہ حل کی فوری ضرورت اور کشمیری عوام اور حریت رہنمائوں کے خلاف مظالم کا سلسلہ بندکرانے پر زور دینا ہے۔

مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں اس روز مزار شہدائ نقشبند صاحب سرینگر کی طرف مارچ کی بھی اپیل کی ہے جہاں 1931کے شہدائ دفن ہیں۔ 13 جولائی 1931کو ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کے فوجیوں نے سرینگر سینٹرل جیل کے باہر یکے بعد دیگرے 22 کشمیریوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔

(جاری ہے)

اس روز ہزاروں کشمیری عبدالقدیر نامی ایک شخص کے خلاف مقدمے کی سماعت کے موقع پر ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جیل کے باہر جمع ہوئے تھے۔

عبدالقدیر نے کشمیریوں کو ڈوگرہ راج کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کیلئے کہا تھا۔اس دوران نماز ظہر کا وقت ہواتو ایک نوجوان آذان دینے کیلئے اٹھا۔ ڈوگرہ فوجیوں نے آذان دینے والے نوجوان کو گولی مار کو شہید کر دیا جس کے بعد ایک اور نوجوان نے اٹھ کر آذان جاری رکھی اور اسے بھی فوجیوں نے گولی مارکر شہید کردیا۔ اس طرح سے آذان مکمل ہونے تک بائیس نوجوانوں نے اپنی جانوں کی قربانی دی۔

مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ڈوگروہ فوجیوں کی فائرنگ سے بڑی تعداد میں لوگ زخمی بھی ہوئے تھے۔ ادھر حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے ایک بیان میں 13جولائی 1931 کے شہدائ کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ 1931کی عوامی تحریک صدیوں پرانے آمرانہ نظام کے خلاف کشمیری عوام کی مضبوط مشترکہ جدوجہد تھی اور اس دوران شہید ہونیوالے کشمیریوںکو صف اول کے شہدائ کی حیثیت حاصل ہے۔