فضائی حدود بند رہے گی،انڈیا کو کروڑوں روپے کا نقصان

پاکستان نے 26جولائی تک فضائی حدود بند رکھنے کا اعلان کر دیا

Sajjad Qadir سجاد قادر ہفتہ 13 جولائی 2019 05:48

فضائی حدود بند رہے گی،انڈیا کو کروڑوں روپے کا نقصان
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 جولائی2019ء)   شوق کا کیا مول،بھارت جیسے سورما کو ہر وقت جنگ کا خبط سوار رہتا ہے جس سلسلے میں اس نے رواں برس کے آغاز میں پاکستان پر حملہ کرنے کی کوشش کی مگر اسے ناکامی کامنہ دیکھنا پڑا۔جنگ تو نہ ہوسکی مگر پاکستان نے بھارت کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی۔آغاز میں تو بھارت نے پرواہ نہ کی مگر آہستہ آہستہ اسے لگ پتا گیا اور اب وہ منتوں ترلوں پر اتر آیا ہے کہ ان کے لیے فضائی بندش ختم کی جائے۔

جبکہ پاکستان نے اس بندش میں مزید چودہ دن کی توسیع کر دی ہے۔پاک بھارت کشیدگی کے باعث بند کی جانے والی پاکستانی فضائی حدود کو مزید26جولائی تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سی اے اے نے اوور فلائی پر پابندی کا نیا نوٹم جاری کر دیا۔

(جاری ہے)

سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پاکستانی فضائی حدود میں اوور فلائی کی بندش میں26 جولائی تک توسیع کر دی، سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود میں ٹرانزٹ اور اوور فلائی پر12 جولائی تک پابندی عائد تھی۔

اب سی اے اے نے اوور فلائی کی بندش کے دورانیے میں14 دن کی مزید توسیع کر دی ہے۔ اوور فلائی کی بندش کے بعد بھارتی طیارے پاکستانی فضائی حدود استعمال نہیں کر سکیں گے۔یاد رہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے باعث پاکستانی ایسٹرن فضائی حدود27 فروری سے بند ہے۔ اس حوالے سے ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ پاکستانی فضائی حدود میں ٹرانزٹ اور اوور فلائی نئے حکم نامے تک بند رہے گی۔

پاکستانی فضائی حدود میں ایسٹرن ایئر سائیڈ بند اور ویسٹرن فضائی حدود میں آپریشن جاری ہے۔بھارتی ائیرلائنز کو پاکستانی فضائی حدود بند ہونے کے سبب 549 کروڑ روپے خسارے کا سامنا ہے ، بھارتی وزیر ہوابازی ہردیپ سنگھ پوری کا کہنا ہے کہ رواں برس 26 فروری سے فضائی حدود کی بندش ہمسایہ ملک کا یک طرفہ فیصلہ ہے اور اس کا خاتمہ اسلام آباد کی مرضی پر ہی منحصر ہے۔ہردیپ سنگھ کی طرف سے پیش کئے گئے اعدادو شمار کے مطابق نجی فضائی کمپنی سپائس جیٹ کو 20 جون تک30.73 کروڑ، انڈی گو کو 25 مئی تک 25.1 کروڑ، گوائیر فضائی کمپنی کو 20 جون تک 2.1 کروڑ اور ائیر انڈیا کو 2 جولائی تک 491 کروڑ کا خسارہ ہو چکا ہے۔