ترک صدر نے شامی پناہ گزینوں پرعرصہ حیات تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا

مہاجرین کو واپسی کی ترغیب،غیرقانونی داخلے پربے دخل، اسپتالوں میں دی گئی مراعات واپس لے لی جائیگی،ایردوآن

اتوار 14 جولائی 2019 11:35

ترک صدر نے شامی پناہ گزینوں پرعرصہ حیات تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا
انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2019ء) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن یہ دعویٰ کرتے چلے آ رہے ہیں کہ انہوں نے شامی پناہ گزینوں کی مدد ونصرت میں انصار ومہاجرین کے درمیان اخوت اور بھائی چارے کی روایت زندہ کی ہے۔ مگر تٴْرک صدر کے شامی پناہ گزینوں کے حوالے سے اقدامات نے ان کے بھائی چارے کے دعوے کی قلعی کھول دی ہے۔ ترک صدر نے شامی پناہ گزینوں کو اسپتالوں میں علاج کے لیے ٹیکسوں میں دی گئی چھوٹ واپس لینے کے ساتھ انھیں بڑی تعداد میں ملک سے بے دخل کرنے کا پلان تیار کیا ہے۔

ترک اخبارکے مطابق صدر نے حکمران جماعت آق کے ایک اجلاس کی صدارت کی اور شامی پناہ گزینوں کے حوالے سے نئے لائحہ عمل پرغور کیا۔ اس موقع پر پارٹی کے بعض دوسرے رہ نماؤں نے بھی شامی پناہ گزینوں کے معاملے میں منفی ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ان سے متعلق پالیسی تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

(جاری ہے)

پارٹی رہ نماؤں کی تنقید کے بعد صدر ایردوآن نے کہا کہ شامی پناہ گزینوں کے لیے ترکی کے دروازے کھولنا ضروری تھا مگر ہم اس کے نتائج سے بے پروا نہیں تھے۔

ہم نے شامی بھائیوں کی مدد کی۔ اگرہم ایسے حالات سے دوچار ہوتے تو وہ اسی طرح اپنے دروازے ہمارے لیے کھول دیتے۔انھوں نے کہا کہ اب شام میں حالات بدل رہے ہیں۔ ہم شامی پناہ گزینوں کو واپسی کی ترغیب دیں گے۔ جو جرائم میں ملوث پایا گیا اور غیر قانونی طریقے سے ترکی میں قیام کی کوشش کی تواسے بے دخل کر دیا جائے گا۔ اسی طرح علاج کے لیے ترکی کے اسپتالوں میں دی گئی مراعات اور ٹیکسوں میں چھوٹ واپس لے لی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :