یمنی حکومت کے نمائندوں سے مذاکرات کے لیے عالمی ایلچی کی سعودی عرب آمد

اہم رہ نمائوں اور حکومت کی حامی شخصیات کو سزائے موت دینے پریمنی حکومت کا سویڈن معاہدہ معطل کرنے کافیصلہ

پیر 15 جولائی 2019 12:05

صنعاء (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جولائی2019ء) یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھس پیر کو یمنی حکومت کے نمائندوں سے مذاکرات کے لیے سعودی عرب پہنچ گئے ۔عرب ٹی وی کے مطابق مارٹن گریفتھس یمن میں جنگ بندی کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے تمام اہم اسٹیک ہولڈرز سے مذاکرات کر چکے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے روس، متحدہ عرب امارات، امریکا اور سلطنت عمان کے میراتھن دورے کیے۔

ان دوروں کا مقصد یمن میں جنگ بندی کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے عالمی برادری کا تعاون حاصل کرنا اور فریقین کو سویڈن سمجھوتے پر عمل درآمد کے لیے دبائو میں لانا تھا۔ادھر یمنی ایوان صدر کے ایک ذریعے کا کہنا تھا کہ حکومت نے حوثیوں کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں کے بعد سویڈن سمجھوتے پرعمل درآمد معطل کرنے پر غور شروع کیا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہناتھا کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے زیرحراست افراد کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے ساتھ متعدد اہم رہ نمائوں اور حکومت کی حامی شخصیات کو سزائے موت دی گئی ہے۔یہ اقدامات جنگ بندی معاہدے کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ حوثی ملیشیا نے کئی اعتدال پسند دانشوروں، سماجی کارکنوں، طلباء اور دیگر شخصیات کو حراست میں لے رکھا ہے اور ان کے خلاف ظالمانہ مقدمات قائم کیے جا رہے ہیں۔