سپریم کورٹ کے حکم پرموبائل فون کمپنیوں نے کٹوتی کی شرح کم کردی

عدالت کے احکامات پر موبائل کمپنیوں نے موبائل بیلنس پر عائد 7 سے 10 فیصد ٹیکس کم کردیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 15 جولائی 2019 14:44

سپریم کورٹ کے حکم پرموبائل فون کمپنیوں نے کٹوتی کی شرح کم کردی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 جولائی۔2019ء) سپریم کورٹ کے حکم پرموبائل فون کمپنیوں نے موبائل بیلنس پر صارفین سے آپریشنل اور سروسز فیس کی وصولی روک دی ہے. سپریم کورٹ کے احکامات پر موبائل کمپنیوں نے موبائل بیلنس پر عائد 7 سے 10 فیصد ٹیکس کم کردیا جس کے بعد اب یہ رقم صارفین کو فراہم کی جائے گی‘چنانچہ اب 100 روپے کا موبائل بیلنس ری چارج کرنے پر آپریشنل اور سروسز چارجز کی مد میں 12 روپے 9 پیسے منہا نہیں کیے جائیں گے.

یوں صارفین کو 100 روپے کے کارڈ پر76 روپے 94 پیسے کے بجائے 88 روپے 90 پیسے موصول ہوں گے اور اب آپریشنل اور سروسز فیس کی ادائیگی کمپنیوں کے اکاﺅنٹ سے کی جائے گی.

(جاری ہے)

اس بارے میں پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی( پی ٹی اے) کے ترجمان نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے پیش نظر موبائل کمپنیز صرف 12.5 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس ہی لاگو کرسکیں گی. عدالت عظمیٰ نے کمپنیز کو 10 فیصد انتظامی اور سروسز چارجز ختم کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد جمعے سے اس حکم پر عملدرآمد کرتے ہوئے سروس چارجز ختم کردیے گئے‘حکام کے مطابق موبائل بیلنس ریچارج پر ودہولڈنگ ٹیکس 12.5 فیصد اور سیلز ٹیکس 19.5 ہے.

یاد رہے کہ 11 جون 2018 کو اس وقت کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے دیامربھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر سے متعلق متفرق سماعت کے دوران موبائل فون بیلنس پر ود ہولڈنگ ٹیکس، سیلز ٹیکس اور سروسز چارجز کی کٹوتی کو معطل کردیا تھا. عوامی شکایات پر سابق چیف جسٹس نے کو ایزی لوڈ اور اسکریچ کارڈ کے ذریعے موبائل فون بیلنس پر ٹیکسز اور دیگر چارجز کی کٹوتی سے متعلق کیس پر حکم جاری کیا تھا.اب 100 روپے کا موبائل بیلنس ری چارج کرنے پر آپریشنل اور سروسز چارجز کی مد میں 12 روپے 9 پیسے منہا نہیں کیے جائیں گے. یوں صارفین کو 100 روپے کے کارڈ پر76 روپے 94 پیسے کے بجائے 88 روپے 90 پیسے موصول ہوں گے اور اب آپریشنل اور سروسز فیس کی ادائیگی کمپنیوں کے اکاﺅنٹ سے کی جائے گی.