Live Updates

قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی (ایکنک) نے 4320 میگاواٹ کے داسو پن بجلی منصوبہ کی منظوری دیدی ،

منصوبہ پر کام جلد شروع ہو جائے گا، سابق حکمرانوں نے قرضہ لے لیا لیکن منصوبہ پر کام شروع نہیں کرایا، 30 سے 36 کروڑ روپے کا یومیہ نقصان ہو رہا تھا، اربوں روپے کی چوری اور جعلی بینک گرانٹیوں کے معاملات کو سامنے لائیں گے، نواز شریف نے اپنے دور میں 34 منصوبوں کا اعلان کیا صرف 2 مکمل ہوئے، اب وہی منصوبے شروع کئے جائیں گے جن کیلئے فنڈز ہوں گے، سندھ اور بالخصوص کراچی کیلئے وزیراعظم عمران خان جلد تاریخی منصوبوں کا اعلان کریں گے، کرپشن زدہ تمام منصوبے ختم کر دیئے گئے ہیں، احتساب کا عمل کسی صورت نہیں رکے گا، قومی اداروں کو بدنام کرنے اور نقصان پہنچانے کی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے، ویڈیو کوئین اور کیلبری کوئین کا پورا خاندان بدعنوانی میں ملوث ہے اسے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، یہ احتساب سے بچ نہیں سکیں گے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کاپریس کانفرنس سے خطاب

پیر 15 جولائی 2019 18:34

قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی (ایکنک) نے 4320 میگاواٹ کے داسو پن ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جولائی2019ء) وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی (ایکنک) نے 4320 میگاواٹ کے داسو پن بجلی منصوبہ کی منظوری دیدی ہے، منصوبہ پر کام جلد شروع ہو جائے گا، سابق حکمرانوں نے قرضہ لے لیا لیکن منصوبہ پر کام شروع نہیں کرایا، 30 سے 36 کروڑ روپے کا یومیہ نقصان ہو رہا تھا، اربوں روپے کی چوری اور جعلی بینک گرانٹیوں کے معاملات کو سامنے لائیں گے، نواز شریف نے اپنے دور میں 34 منصوبوں کا اعلان کیا صرف 2 مکمل ہوئے، اب وہی منصوبے شروع کئے جائیں گے جن کیلئے فنڈز ہوں گے، سندھ اور بالخصوص کراچی کیلئے وزیراعظم عمران خان جلد تاریخی منصوبوں کا اعلان کریں گے، کرپشن زدہ تمام منصوبے ختم کر دیئے گئے ہیں، احتساب کا عمل کسی صورت نہیں رکے گا، قومی اداروں کو بدنام کرنے اور نقصان پہنچانے کی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے، ویڈیو کوئین اور کیلبری کوئین کا پورا خاندان بدعنوانی میں ملوث ہے اسے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، چاہے وزارت عظمیٰ، صدارت اور وزارت بھی چلی جائے ان کے خلاف جس حد تک جانا پڑا، جائیں گے، یہ سیاسی رہنماء احتساب سے بچ نہیں سکیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیر کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مہمند ڈیم کے آغاز کے بعد پاکستان کے عوام کیلئے یہ ایک بڑی خوشخبری ہے کہ ایکنک نے ساڑھے تین سال سے تاخیر کے شکار داسو پن بجلی منصوبہ کی منظوری دیدی ہے، اس منصوبہ میں تاخیر کی وجہ سے یومیہ 30 سے 36 کروڑ روپے کا ملک کو نقصان ہو رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ساڑھے تین سے چار سال میں مکمل ہو گا، اس کیلئے قرضہ تو لے لیا گیا تھا لیکن کام کا آغاز نہیں ہوا اور فیتہ بھی سابق حکمرانوں نے کاٹ دیا۔

انہوں نے کہا کہ جس منصوبہ کیلئے فنڈز ہوں گے وہی ہم شروع کریں گے، کسی بھی منصوبہ کیلئے پیسہ تبھی ملے گا جب وہ مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے ضیاع کو بھی ہم نے روکنا ہے اور اس کیلئے مہم بھی چلائیں گے، اس حوالہ سے ٹیکس لگانے یا کسی کو سزا دینے کے حوالہ سے کوئی حتمی فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا ہمارے ساتھ سیلاب سے متعلق پیشگی اطلاع فراہم کرنے کا معاہدہ ہے اور یکم جولائی سے اکتوبر تک بھارت ہمیں اعداد و شمار دینے کا پابند ہے لیکن ابھی تک یہ اعداد و شمار ہمیں موصول نہیں ہوئے، امید ہے کہ بھارت اس سلسلہ میں تعاون کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب سے بچائو کیلئے قانون سازی ہم نے کر دی ہے، اب صوبوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ تجاوزات ہٹائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت ہے کہ کراچی اور سندھ کے عوام نے ہمارے اوپر اعتماد کیا ہے، ہم نے ان کیلئے منصوبے شروع کرنے ہیں لیکن یہ کام سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر کیا جائے گا اور بہت جلد وزیراعظم اس حوالہ سے تاریخی اعلان کریں گے اور وہ اس سلسلہ میں سندھ بالخصوص کراچی کیلئے جو کچھ کرنے والے ہیں اس کی وجہ سے ان کا نام تاریخ میں لکھا جائے گا، کراچی کے لوگوں کی تمناء تھی کہ پانی کے مسئلہ کو حل کیا جائے، کے فور منصوبہ کی لاگت تاخیر کی وجہ سے 24 ارب روپے سے 124 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ داسو منصوبہ کی ایکنک نے منظوری دیدی ہے تاہم جو قانونی معاملہ ہے وہ جلد حل ہو جائے گا، ہم پہلے کہہ چکے ہیں کہ ڈیم متاثرین کے خلاف طاقت کا قطعاً استعمال نہیں کیا جائے گا کیونکہ ہماری سکیورٹی فورسز عوام کو دبانے کیلئے استعمال نہیں ہوں گی، ہر معاملہ مذاکرات سے حل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ داسو کیلئے زمین حاصل کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا لیکن ایسا نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن زدہ تمام منصوبے ختم کر دیئے گئے ہیں، نواز شریف نے اپنے دور میں 34 منصوبوں کا اعلان کیا تھا جن میں سے صرف 2 منصوبے مکمل کئے گئے، ہمارے پاس جتنے فنڈز ہوں گے اتنے ہی منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان نے عدلیہ پر حملے کئے، جسٹس (ر) قیوم کی ویڈیو اور سیف الرحمن کے اقدامات بھی سب کے سامنے ہیں، اب بھی عدلیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے، ویڈیو کوئین اور کیلبری کوئین اداروں کو بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، یہ عدلیہ کا کام ہے کہ وہ اس معاملہ کا جائزہ لے، ایسا کرنا حکومت کا کام نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ویڈیو کیس کے تین کردار سامنے آئے ہیں، اگر ان کے خلاف قتل کے مقدمات ہیں تو ان کے خلاف کارروائی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اس حوالہ سے پرعزم ہیں کہ ہم نے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹنا اور نہ ہی کسی کو این آر او ملے گا، شریف فیملی اور اسحاق اگر قصووار نہیں ہیں تو وہ بھگوڑے کیوں ہیں، یہاں تو سابق وزراء بھی چوری میں ملوث رہے ہیں، ہمیں وزارتیں میرٹ پر ملی ہیں کسی کی خدمت پر نہیں ملیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے پیسے کی چوری میں ملوث یہ سیاسی رہنماء احتساب سے نہیں بچ سکیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات