سری لنکن صدر نے ایسٹر حملوں کا ذمہ دار عالمی منشیات فروشوں کو قراردیدیا

منشیات فروشوں نے حملہ حکومت پر سے اعتماد ختم کرنے اور انسداد منشیات مہم کے خاتمے کے لیے کیا.متھریپالا سریسین

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 16 جولائی 2019 11:14

سری لنکن صدر نے ایسٹر حملوں کا ذمہ دار عالمی منشیات فروشوں کو قراردیدیا
کولمبو(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 جولائی۔2019ء) سری لنکا کے صدر نے ایسٹر حملوں کا ذمہ دار عالمی منشیات فروشوں کو قراردیا ہے. ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب ملک میں منشیات کے خلاف کریک ڈاﺅن جاری ہے جبکہ صدر متھریپالا سریسینا نے منشیات سے متعلق جرائم میں سزائیں دوبارہ متعارف کرانا چاہتے ہیں. اس سے قبل حکام کا کہنا تھا کہ مقامی شدت پسند تنظیم قومی توحید جماعت (این ٹی جے) گرجا گھروں اور ہوٹلوں پر ہونے والے حملوں کی ذمہ دار ہیں‘روں برس اپریل کے مہینے میں ہونے والے ایسٹر حملے، جس میں 258 افراد ہلاک ہوئے تھے، کی ذمہ ری داعش نے قبول کی تھی.

(جاری ہے)

متھریپالا سریسینا کے دفتر نے حملوں کے ایک روز بعد بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ مقامی دہشت گرد اور عالمی دہشت گرد تنظیم حملے کی ذمہ دار ہیں‘تاہم گزشتہ روز روز ان کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں انہوں نے کہاہے کہ حملے کے ذمہ دار انٹرنیشنل ڈرگ ڈیلرز ہیں. ان کا کہنا تھا کہ منشیات فروشوں نے یہ حملہ کیا تاکہ میرے حکومت پر سے اعتماد ختم کیا جائے اور میری انسداد منشیات مہم کا خاتمہ کیا جاسکے، میں کسی کے دباو¿ میں نہیں آﺅں گا.متھریپالا سریسینا اور ان کی اتحادی حکومت پارلیمنٹ میں سزاﺅں کے خاتمے کے خلاف لڑ ہی ہیں‘وزیر اعظم رنیل وکرم سنگھ کے ترجمان نے صدر کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے تحقیقات 2 ہفتوں میں مکمل کرلی تھیں.سدارشا گوناوردنا کا کہنا تھا کہ پولیس نے کسی منشیات فروش کے ملوث ہونے کا ذکر نہیں کیا، ہم اپنے تحقیق کاروں پر شک نہیں کرسکتے‘ان کا کہنا تھا کہ سزاﺅں کے خدشات کے بجائے فوری انصاف منشیات ٹریفکرز کے لیے دباﺅ کا باعث بنے گا انہوں نے کہا کہ ہمیں نہیں لگتا کہ کسی کو سولی پر چڑھانے سے معاملہ حل ہوگا بالخصوص جب فیصلوں میں دہائیاں لگ جاتی ہوں.متھریپالا سریسینا نے کہا کہ ہر وہ شخص جو حملے میں ملوث تھا، یا تو مارا جاچکا ہے یا حراست میں ہے، سزائے موت سے غیر قانونی منشیات فروشوں پر دباﺅ میں اضافہ ہوگا اور اگر حکومت قانون سازی کرکے اس سزا کو ختم کرتی ہے تو میں قومی سطح پر یوم سوگ کا اعلان کروں گا.

انہوں نے کہاکہ بدھ مذہبی پیشوا سوبیتھا نے انہیں تجویز دی ہے کہ سزائے موت کو بحال کریں اور منشیات کے خلاف جنگ کو ترک نہ کریں‘واضح رہے کہ سری لنکا میں عدالتیں منشیات فروشوں، قاتلوں اور ریپ کے مجرمان کو سزائے موت سناتی ہے تاہم وہ خود بخود عمر قید میں تبدیل ہوجاتی ہے. رواں ماہ کے آغاز میں سری لنکا کے سپریم کورٹ نے متھریپالا سریسینا کا 4 منشیات سے متعلق جرائم میں ملوث افراد کے سزائے موت کو معطل کیا تھا. عدالت نے سزائے موت پر عمل در آمد ملک کے آئین میں سے متعلق پٹیشن پر فیصلے تک روک دی تھی‘اس کیس کی اگلی سماعت اکتوبر کے مہینے میں ہوگی.