کراچی،تھانہ شرافی گوٹھ کے سپاہی الفقیر نے سابقہ بیوی کے گھرکوآگ لگوادی

گھر سے بے گھر کرنے کیلئے اپنے کارندوں سے گھر میں آگ لگوائی، سارا سامان جل کر خاکسترہوگیا، سابقہ بیوی صدف

منگل 16 جولائی 2019 15:13

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2019ء) تھانہ شرافی گوٹھ کے سپاہی الفقیراظہر الاسلام نے سابقہ بیوی صدف مزمل کے گھر میں آگ لگوادیا بعد ازاں سابقہ بیوی صدف مزمل سمیت چارافراد کے خلاف جھوٹا مقدمہ نمبر 206/2019درج کروادیا۔ سائبان کے لیگل ایڈ کمیٹی کے رکن عبدالمعید ایڈوکیٹ نے صدف مزمل کی ضمانت قبل از گرفتاری کروادی۔ تفصیلات کے مطابق پہلے سپاہی الفقیر نے پہلے عدالت کو گمراہ کرکے سابقہ بیوی سے اس کا تین سالہ بچہ عمر کو چھین لیا جبکہ گھر سے بے دخل کرنے کیلئے اپنے کارندوں کے ذریعہ گھر میں آگ لگوادیا جس سے گھر کا سارا سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔

سامان جلوانے سے متعلق ایس ایس پی ملیر کے دفتر میں درخواست دینے پر سپاہی الفقیر کے خلاف مقدمہ 205/2019تھانہ شرافی گوٹھ میں درج ہونے کے بعد اسی رات کے دوبجے الفقیر نے اپنی سابقہ بیوی سمیت چار افراد کے خلاف مقدمہ نمبر 206/2019درج کروادیا۔

(جاری ہے)

شرافی تھانے کی پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد دونوں FIRکا وقوعہ ایک ہی وقت اور ایک ہی تاریخ میں درج کرکے صدف مزمل کی جانب سے پہلے درج کرائے جانے والے مقدمے کو مشکوک بنادیا اور اپنے پیٹی بھائی الفقیر اظہرالاسلام کا بھرپور ساتھ دیا۔

صدف مزمل دفتر سائبان پہنچ کر صورتِ حال سے آگاہ کیا جس پر فوری کاروائی کرتے ہوئے اے ڈی جے 4ملیر کی عدالت سے ضمانت گرانٹ کروادی۔ تھانے کے ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ الفقیر لینڈ مافیا کا اپنا ایک گروح رکھتا ہے جبکہ شرافی تھانے کی مسجد کا پیش امام ہونے کے باوجود نماز نہیں پڑھاتا۔ نماز پڑھانے کیلئے کرائے کا مولوی رکھ لیا ہے۔

الفقیر اظہرالسلام محکمہ پولیس میں 50,000/-سے زائد تنخواہ لیتا ہے اور کوئی اس کا حاضری چیک نہیں کرتا بلکہ اس کے غلط کاموں میں تھانہ پشت پناہی کرتا ہے اور الفقیر پولیس کا سپاہی ہونے کا فائدہ اٹھاتا ہے۔ الفقیر خود یہ دعویٰ کرتا ہے کہ وہ اپنی آدھی تنخواہ تھانے کے پولیس اہلکاروں کو بطور رشوت دیتا ہے اس لئے کوئی اس کا کچھ بگار نہیں سکتا۔

مذکورہ پولیس افسر کے مطابق الفقیر نے اپنی سابقہ بیوی کو مقدمے میں اس لئے پھنسایا کہ وہ تنگ آکر گھر چھوڑ کر چلی جائے۔ پولیس افسر نے اعتراف کیا کہ شرافی گوٹھ تھانے کے بعض اہلکار مظلوم صدف مزمل کے بجائے ظالم الفقیر سپاہی کا ساتھ دے رہے ہیں۔ صدف مزمل نے سائبان کے جنرل سکریٹری حیدر علی حیدر سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سپاہی الفقیر کا کریمنل ریکارڈ تھانہ شاہ لطیف اور تھانہ شرافی گوٹھ میں موجود ہے چند سال قبل تین سال قید بھی کاٹ چکا ہے۔

صدف مزمل کے مطابق سپاہی الفقیر اب اسے یہ دھمکی دے رہا ہے کہ وہ اسے ٹارگٹ کلنگ کے ذریعہ مروادے گا۔ اس نے بتایا کہ وہ اس صورت حال سے بے حد پریشان ہے اور اسے سپاہی الفقیر اظہار الاسلام سے جان کا خطرہ ہے۔ صدف مزمل نے آئی جی سندھ سید کلیم امام سے درخواست کی ہے کہ وہ بدکردار اور بدنامِ زمانہ لینڈ مافیا کے سرغنہ کو ملازمت سے برطرف کرکے اس کے خلاف کاروائی کی جائے۔