رانا ثناء الله کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں جو عدالتوں میں پیش کئے جائیں گے،

عوامی مفاد کے لئے تمام پارٹیاں تجاویز لے کر آئیں، ہمارے دروازے کھلے ہیں ، آئین و قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گا وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار خان آفریدی کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

منگل 16 جولائی 2019 19:03

رانا ثناء الله کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں جو عدالتوں میں پیش کئے جائیں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جولائی2019ء) وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ رانا ثناء الله کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں جو عدالتوں میں پیش کئے جائیں گے، قوم کے بچوں کو منشیات کی لعنت کے ذریعے نشانہ بنانے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گا، عوامی مفاد کے لئے تمام پارٹیاں تجاویز لے کر آئیں، ہمارے دروازے کھلے ہیں تاہم پاکستان کے عوام اور آئین و قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گا۔

منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں خواجہ آصف کی طرف سے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا کہ ہم سب نے قرآن و سنت کے تابع آئین کے تحت حلف لیا ہے، ہم قومی مفاد کو مقدم رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ محدود وسائل اور افرادی قوت کے باوجود اینٹی نارکوٹکس فورس نے منشیات کے خلاف ایک موثر فورس کے طور پر اپنا لوہا منوایا ہے۔

(جاری ہے)

اینٹی نارکوٹکس فورس کے 2900 اہلکار ہیں اور ان کے پاس 29 پولیس اسٹیشن ہیں، ٹیکنالوجی کی بھی کمی ہے، یہی وجہ ہے کہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر جب آپریشن ہوتے ہیں تو اس میں انہیں مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

جو لوگ 30، 40 برسوں سے اقتدار میں رہے انہوں نے منشیات کے خاتمہ اور اینٹی نارکوٹکس فورس کی استعداد کار میں اضافہ کے لئے اقدامات کیوں نہیں کئے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسداد منشیات کی رپورٹ کے مطابق پاکستان 2001ء سے پوست کی فصل سے پاک ہے۔ اے این ایف نے دنیا بھر میں منشیات کی بڑی بڑی کھیپ پکڑی ہیں۔ یہ سب ادارے کی صلاحیتوں کا اعتراف ہے۔

انہوں نے کہا کہ سینتھیٹک ڈرگس کے ذریعے بالخصوص تعلیمی اداروں کو نشانہ بنایا گیا ہے، اے این ایف کی کارکردگی کی وجہ سے منشیات کی سمگلنگ کو بہت مشکل بنایا گیا ہے اس لئے بڑی بڑی گاڑیوں کے ذریعے ان کی سمگلنگ کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میجر جنرل کی سربراہی اور 9 بریگیڈیئرز کی نگرانی میں اینٹی نارکوٹکس فورس قومی ذمہ داری اور لگن کے تحت فرائض سرانجام دے رہی ہے اس لئے یہ کہنا کہ انتقامی طور پر کارروائی کی جا رہی ہے، حقائق کے منافی ہے۔

جن لوگوں نے قوم کو منشیات کے ناسور میں مبتلا کیا ہے اسے کسی صورت نہیں بخشا جائے گا۔ رانا ثناء الله کے کیس کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رانا ثناء الله کی گرفتاری سے چند ہفتے قبل فیصل آباد میں منشیات کے الزام میں ایک شخص کو پکڑا گیا، ان سے جب تفتیش کی گئی اور معلومات حاصل کی گئیں تو اس کے مطابق رانا ثناء الله کی تین ہفتوں تک نگرانی کی گئی اور نگرانی کے بعد ان کے خلاف کارروائی ہوئی۔

ہمارے پاس فوٹیج سمیت تمام ثبوت موجود ہیں جو عدالتوں میں پیش کئے جائیں گے۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ جب رانا ثناء الله کو روکا گیا اور تلاشی لی گئی تو ان سے پوچھا گیا کہ یہ سامان آپ کا ہے جس پر انہوں نے اقرار کیا۔ خواجہ آصف رانا ثناء الله کو قسم دے کر حقائق معلوم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کے کیسوں میں ریمانڈ تب لیا جاتا ہے جب ملزم کو رنگے ہاتھوں نہ پکڑا گیا ہو۔

اس کیس میں ملزم کو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے، ہم سب نے حق اور سچ کا ساتھ دینا ہے۔ نئی نسل کو اس لعنت کا شکار بنانے والوں کو ہم معاف نہیں کر سکتے۔ مقدس گائے کا تصور ختم ہو چکا ہے، ہم میں سے کوئی قانون سے بالاتر نہیں اور نہ ہی کسی کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت گلی گلی میں منشیات فروخت ہو رہی ہے جس کے تدارک کے لئے اقدامات جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ منشیات کی سمگلنگ میں بڑے بڑے لوگ ملوث ہیں جن کے خلاف اقدامات ہو رہے ہیں۔ رانا ثناء الله کو عدالت کا سامنا کرنا چاہئے۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ پاکستان ہم سب کا ہے، ہمارے دروازے تمام پارٹیوں کے لئے کھلے ہیں، پاکستان کی بہتری کے لئے وہ تجاویز لے کر آئے ہم ان کا خیرمقدم کریں گے لیکن پاکستان کے عوام اور آئین و قانون کے خلاف کام کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ شہریار آفریدی نے جب اپنی تقریر ختم کی تو سپیکر نے انہیں منشیات کے خلاف آگاہی اور بحالی مراکز کی حوصلہ افزائی کے لئے پورے ملک کا دورہ کرنے کی تجویز دی اور سب سے پہلے انہیں صوابی کے دورہ کی دعوت دی۔