Live Updates

وفاقی کابینہ نے ریکوڈک معاملہ پر عالمی عدالت کے فیصلہ کے جائزہ اور ذمہ داران کے تعین کیلئے وزیر قانون کی سربراہی میں کمیٹی کے قیام،

14 اگست سے پلاسٹک بیگز پر پابندی کے قانون، اسلام آباد ہیلتھ کیئر فیسیلیٹیز مینجمنٹ ایکٹ، درآمدی آئل پر عائد ٹیکس سات فیصد کو کم کرکے 2 فیصد کرنے، ای کامرس پالیسی فریم ورک، سکوک بانڈ اور یورو بانڈ کے اجراء کیلئے لیگل ایڈوائزر کی تعیناتی، چیئرمین نیپرا اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیوٹیک کی تقرری کی منظوری دیدی وزیراعظم عمران خان نے آٹے اور روٹی کی قیمتوں میں اضافہ کا نوٹس لیتے ہوئے وزراء اعلیٰ اور چیف سیکرٹریز سے رپورٹ طلب کر لی، وزیراعظم عمران خان نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ حکومت تاجروں سمیت تمام سٹیک ہولڈروں سے ان کے مسائل اور مشکلات بارے بات چیت کیلئے تیار ہے لیکن رجسٹریشن کے معاملہ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم نی کابینہ ڈویژن کو تمام وزارتوں اور ڈویژنوں میں اضافی اور ایڈہاک چارج ختم کرکے مستقل تقرریوں کی ہدایات دے دیں وفاقی کابینہ کا گذشتہ 10 سالوں کے دوران ایک مقروض ملک کے سابق صدور آصف علی زرداری، ممنون حسین، سابق وزراء اعظم محمد نواز شریف، یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف اور شاہد خاقان عباسی کی سکیورٹی، انٹرٹینمنٹ اور کیمپ آفسز پر عوام کے پیسے کو بیدردی سے خرچ کرنے کی روش پر گہری تشویش کا اظہار ، ان حکمرانوں کی عیاشیوں اور شاہانہ اخراجات پر صرف ہونے والے عوام کے ٹیکس کے پیسے کی وصولی کا فیصلہ کیا گیاہے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید اور مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کے ہمراہ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ

منگل 16 جولائی 2019 21:15

وفاقی کابینہ نے ریکوڈک معاملہ پر عالمی عدالت کے فیصلہ کے جائزہ اور ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جولائی2019ء) وفاقی کابینہ نے گذشتہ 10 سالوں کے دوران ایک مقروض ملک کے سابق صدور آصف علی زرداری، ممنون حسین، سابق وزراء اعظم محمد نواز شریف، یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف اور شاہد خاقان عباسی کی سکیورٹی، انٹرٹینمنٹ اور کیمپ آفسز پر عوام کے پیسے کو بیدردی سے خرچ کرنے کی روش پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ ان حکمرانوں کی عیاشیوں اور شاہانہ اخراجات پر صرف ہونے والے عوام کے ٹیکس کے پیسے کی وصولی کی جائے، وفاقی کابینہ نے ریکوڈک معاملہ پر عالمی عدالت کے فیصلہ کے جائزہ اور ذمہ داران کے تعین کیلئے وزیر قانون کی سربراہی میں کمیٹی کے قیام، 14 اگست سے پلاسٹک بیگز پر پابندی کے قانون، اسلام آباد ہیلتھ کیئر فیسیلیٹیز مینجمنٹ ایکٹ، درآمدی آئل پر عائد ٹیکس سات فیصد کو کم کرکے 2 فیصد کرنے، ای کامرس پالیسی فریم ورک، سکوک بانڈ اور یورو بانڈ کے اجراء کیلئے لیگل ایڈوائزر کی تعیناتی، چیئرمین نیپرا اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیوٹیک کی تقرری کی منظوری دیدی ہے، وزیراعظم عمران خان نے آٹے اور روٹی کی قیمتوں میں اضافہ کا نوٹس لیتے ہوئے وزراء اعلیٰ اور چیف سیکرٹریز سے رپورٹ طلب کر لی ہے، وزیراعظم عمران خان نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ حکومت تاجروں سمیت تمام سٹیک ہولڈروں سے ان کے مسائل اور مشکلات بارے بات چیت کیلئے تیار ہے لیکن رجسٹریشن کے معاملہ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم نے کابینہ ڈویژن کو تمام وزارتوں اور ڈویژنوں میں اضافی اور ایڈہاک چارج ختم کرکے مستقل تقرریوں کی ہدایات دی ہیں۔

(جاری ہے)

منگل کو وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید اور وزیراعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کے ہمراہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں وفاقی کابینہ نے اجلاس میں ملک و قوم کی ضروریات کے تعین، چیلجز کو کم کرنے کے امور پر سیر حاصل بحث کے بعد ایجنڈے کے مختلف نکات کی منظوری دی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے ریکوڈک کیس میں عالمی عدالت کے فیصلے کا تفصیلی جائزہ لینے کے لئے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا۔ کمیٹی وزیر قانون محمد فروغ نسیم، اٹارنی جنرل، وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر، مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات و کفایت شعاری ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر اور معاون خصوصی برائے کوآرڈینیشن و مارکیٹنگ معدنی وسائل شہزاد سید قاسم پر مشتمل ہو گی۔

کمیٹی عالمی عدالت کے فیصلے کی وجوہات، ذمہ داران کا تعین اور مستقبل کے لائحہ عمل کے لئے سفارشات کابینہ کو پیش کرے گی۔ کابینہ کو برطانوی اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ مذکورہ رپورٹ میں زلزلہ زدگان کے لئے مہیا کی گئی امدادی رقوم میں وسیع پیمانے پر خوردبرد کا انکشاف کیا گیا ہے۔ کابینہ نے اس بات کا سخت نوٹس لیا کہ بعض عناصر کی جانب سے ضروری اعداد و شمار کی تفصیلات فراہم کرنے میں لیت و لعل سے کام لیا جا رہا ہے۔

کابینہ نے اس امر کا اعادہ کیا کہ ایسے عناصر کے خلاف آئندہ سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ کابینہ نے رولز آف بزنس کے شیڈول اول میں تبدیلی کرتے ہوئے فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ کا نام وزارت برائے وفاقی تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت، قومی تاریخ و ادبی ورثہ رکھنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے وزاتوں میں اضافی جارج یا عارضی طور پر جارج دینے کی روش پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ آئندہ کسی افسر کو عارضی جارج دینے کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ اس وقت وزارت پٹرولیم کی گیارہ آسامیوں، کامرس کے آٹھ اداروں، نیشنل فوڈ سیکورٹی کی سات آسامیوں اور نیشنل ہیلتھ سروسز کی پچیس آسامیوں پر اضافی یا عارضی طور پر تعیناتی کر کے کام چلایا جا رہا ہے۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ تمام خالی آسامیوں کو آئندہ تین ماہ میں مستقل بنیادوں پر ُپر کیا جائے۔ تین ماہ میں عارضی آسامیاں مستقل طور پر پر نہ ہونے کی صورت میں متعلقہ سیکرٹریز اور وزیر جوابدہ ہوں گے۔

کابینہ نے کیپیٹل مارکیٹ ٹرانزیکشنز کو ادارہ جاتی شکل دینے کی بھی منظوری دی۔ اس کے تحت یورو بانڈ اور سکوک کے اجراء کا عمل ادارہ جاتی بنایا جائے گا اور میڈیم ٹرم نوٹس (یورو بانڈز اور سکوک) کا اجراء کیا جائے گا۔ کابینہ کو زرعی ترقیاتی بینک سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی، جس پر کابینہ نے محمد شہباز جمیل کو صدر زرعی ترقیاتی بینک مقرر کرنے کی منظوری دی۔

کابینہ نے صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ صوبوں میں گندم کے موجود ذخائر کے بارے میں رپورٹ پیش کی جائے۔کابینہ نے ڈاکٹر ناصر خان کو نیوٹیک کا ایگزیکٹو ڈائریکٹر تعینات کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے توصیف ایچ فاروق کو چیئرمین نیپرا تعینات کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ تمام صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے شاملات و زمینوں کی ملکیت کے حوالے سے معاملات کو منظم کرنے کے لئے سفارشات پیش کی جائیں۔

کابینہ نے اسلام آباد ہیلتھ کیئر فیسلیٹیز مینجمنٹ ایکٹ 2019ء کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے اپنے فیصلے کا اعادہ کیا کہ سرکاری خزانے اور عوام کے ٹیکسوں سے بننے والی عمارات اور سہولتوں کا نام صرف اور صرف قومی ہیروز کے نام پر ہی رکھا جائے۔ کابینہ نے پلاسٹک (پولی تھین) بیگ کی تیاری، درآمد، خرید و فروخت، سٹوریج اور استعمال پر پابندی کے حوالے سے قوانین کی منظوری دی۔

اس قانون کے تحت پہلے مرحلے میں 14 اگست سے وفاقی دارالحکومت میں پلاسٹک بیگ کی تیاری، درآمد، خرید و فروخت، سٹوریج اور استعمال پر پابندی ہو گی۔ کابینہ نے عامر علی احمد چیف کمشنر اسلام آباد، کی بطور چیئرمین سی ڈی اے تین ماہ کی توسیع کی منظوری دی۔ کابینہ نے خوردنی تیل (گھی) کی درآمد پر اضافی کسٹم ڈیوٹی سات فیصد سے دو فیصد کرنے کی منظور دی۔

اس اقدام کا مقصد خوردنی تیل کی قیمتوں میں کمی لانا اور کم آمدنی والے افراد کو ریلیف پہنچانا ہے۔ کابینہ نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ بعض اشیاء ضروریہ مثلاً آٹا، دال، چینی کی قیمتوں میں بلا جواز اضافہ کیا جا رہا ہے۔کابینہ نے ہدایت کی کہ ایسے عناصر کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ کابینہ نے روٹی کی قیتموں میں اضافہ کی شکایت کا بھی نوٹس لیتے ہوئے صوبائی حکومتوں بشمول اسلام آباد انتظامیہ کو ہدایت کی کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں اور کباینہ کو رپورٹ پیش کی جائے۔

کابینہ نے اس امر کا اعادہ کیا کہ ملکی معیشت کے استحکام کے لئے ضروری ہے کہ تمام کاروباری سرگرمیوں کو دستاویزی شکل دی جائے۔ کابینہ نے اس امر کا اعادہ کیا کہ کاروبار کی رجسٹریشن کے حکومتی فیصلے کو ہر صورت پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک اس وقت قرضوں کی دلدل میں پھنسا ہوا ہے۔ اس صورتحال سے ملک کو نکالنے کے لئے ضروری ہے کہ ہر کوئی ملکی معیشت کے استحکام میں اپنا حصہ ڈالے۔

انہوں نے کہا کہ قومی آمدنی کا نصف حصہ قرضوں اور سود کی ادائیگیوں میں صرف ہوتا ہے۔ اس صورتحال کے تناظر میں ضروری ہے کہ کاروباری سرگرمیوں کی مکمل رجسٹریشن ہوا ہے تا کہ ہر کوئی ملکی معیشت میں اپنا حصہ ڈالے۔ وزیراعظم نے کہاکہ اگر اکیس کروڑ کی آبادی میں محض دس سے پندرہ لاکھ افراد ٹیکس ادا کریں تو ملک کیسے چل سکتا ہے۔ بعض صوبائی اور وفاقی ملازمین کی جانب سے اپنے اثاثہ جات کی تفصیلات باقاعدگی سے فراہم نہ کرنے کی روش کا نوٹس لیتے ہوئے کابینہ نے ہدایت کی کہ اس حوالے سے متعلقہ قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔

اجلاس کو کابینہ نے فیصلوں پر عملدرآمد کے حوالے سے صورتحال پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک کابینہ کی جانب سے 927 فیصلے کئے گئے، ان میں سے 850 فیصلوں پر عملدرآمد جو کہ 92 فیصد ہیں، 57 پر کام جاری ہے، 20 فیصلے تاخیر کا شکار ہوئے جبکہ 51 فیصلے بیرون ممالک سے معاہدوں سے متعلق ہیں۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کرپشن کے خلاف جہاد اور کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کو ایک ساتھ آگے بڑھا رہے ہیں، اس میں میڈیا کا اشتراک ناگزیر ہے، یہ کسی حکومت، جماعت یا شخصیت کا اقدام نہیں ہے، اس میں تمام سٹیک ہولڈرز کا شامل ہونا ناگزیر ہے، کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کے حوالہ سے میڈیا پر پبلک سروس پیغامات کو بڑھایا جائے گا تاکہ اس میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شامل کیا جا سکے۔

وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کو سابقہ سربراہان مملکت و وزراء اعظم کے ذیلی دفاتر (کیمپ آفسزز) پر سرکاری خزانے سے ہونے والے خرچ، سیکورٹی اور سفری اخراجات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، اب تک موصول شدہ اعداد و شمار کے مطابق میاں نواز شریف کی سیکورٹی، کیمپ آفسز و دیگر سفری اخراجات پر 4,318,382,543 روپے، سابق صدر آصف علی زرداری پر 3,164,118,287 روپے، میاں شہباز شریف پر 8,726,959,000 روپے، شاہد خاقان عباسی 350,148,000 روپے، یوسف رضا گیلانی 245,049,000 روپے، راجہ پرویز اشرف 32,221,466 اور سابق صدر ممنون حسین 300,327,000 روپے خرچ ہوئے۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ پنجاب پولیس کی جانب سے مہیا کردہ اعداد و شمار کے مطابق شہباز شریف کی ذاتی اور ان کے اہلخانہ کی سیکورٹی پر 1600 اہلکار متعین تھے جن پر گزشتہ 10 سالوں میں تقریباً 830 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ وزیراعظم کے جہاز کے غیر قانونی استعمال کے حوالے سے کابینہ کو بتایا گیا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے وزیراعظم کے جہاز کو 556 دفعہ استعمال کیا، 526 دورے اندرون ملک اور 30 بیرون ملک دورے کئے گئے۔

اس پر کل 417,733,000 روپے خرچ کئے گئے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ جاتی امراء کی تزئین و آرائش، انتظام و انصرام پر 2,141,310,023 روپے خرچ ہوئے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ سابقہ حکمرانوں کے مقابلہ میں موجودہ دور میں پنجاب کے وزیراعلیٰ آفس کے اخراجات میں 60 سے 80 فیصد کمی آئی ہے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ پائیدار ترقی کا خواب کلین گرین پاکستان کے بغیر ممکن نہیں، پاکستان میں پلاسٹک بیگ کو بند کرنے سے متعلق ماضی کی تمام قانون سازیاں بے اثر ثابت ہوئیں، موجو دہ حکومت نے دیگر ممالک کے قوانین کا مطالعہ کرکے ان کی روشنی میں ایک مربوط قانون مرتب کیا ہے جس کی منظوری کابینہ نے دے دی ہے۔

مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ رواں سال مون سون کی شجرکاری مہم کا آغاز جولائی کے اواخر میں ہو گا، اس مہم کے تحت پورے ملک میں 14 کروڑ پودے لگائے جائیں گے جبکہ اس ضمن میں 400 تقاریب کا انعقاد عمل میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 1990ء میں پاکستان میں سالانہ ایک کروڑ پلاسٹک کی تھیلیاں زیر استعمال تھیں جبکہ آج کل یہ تعداد 55 ارب سے تجاوز کر گئی ہے۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق 2050ء تک عالمی سمندروں میں پلاسٹک کی تھیلیوں کی تعداد آبی حیات سے تجاوز کرجائے گی۔ یہی وجہ ہے کہ وفاقی حکومت نے اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے ایک موثر قانون سازی کی منظوری دی۔ مزید تفصیلات بتاتے ہوئے مشیر برائے ماحولیاتی تبدیلی نے کہا کہ مجوزہ قانون کے تحت اسلام آباد میں پلاسٹک کی تھیلی استعمال کرنے ، بیچنے، خریدنے اور بنانے والوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی حکومت متبادل بیگ فراہم کرے گی جوابتدائی طورپر مفت تقسیم کئے جائیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات