لاہور،نیب حکومتی اثرات سے بالاتر ہوکر مکمل غیرجانبدادری سے اپنے فرائض انجام دے رہاہے،صوبائی وزیر آشفہ ریاض

منگل 16 جولائی 2019 23:31

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2019ء) صوبائی وزیر ترقی خواتین آشفہ ریاض نے کہا ہے کہ سابقہ حکومتوں نے ملک وقوم کے اثاثوں کو بے دریغ لوٹ کراپنے ذاتی مفادات کی ایسی منڈیاں چمکائیں کہ جس کا خمیازہ آج پوری قوم بھگت رہی ہے۔ملک کو آج بے تحاشہ قرض،غربت،جہالت، بدعنوانی اور بے روزگاری کے چنگل میں پھنسا کر ذاتی مفادات کے تحفظ کیلئے اپنی خود ساختہ جمہوریت کی چھتری تلے سب بدعنوان سیاستدان اکٹھے ہو کراحتساب سے بچ نکلنے کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔

مہذب دنیا میں جمہوریت کا مطلب ہے حکومتی سربراہ عوام کے نوکر ہیں مالک نہیں اور اسلامی نقطہ نظر کے مطابق بھی ایک حکمران حکومت کی پائی پائی اللہ کی امانت جان کر فلاح عامہ کے کامو ں پر بھی سوچ سمجھ کر خرچ کرتا ہے یہ کون لوگ تھے جنہوں نے نہ کبھی دین کاسوچا نہ دنیا کا۔

(جاری ہے)

لیکن اب دراز رسی کھینچ رہی ہے۔قدرت کا انصاف یہی ہوتا ہے شریف برادران کی عروج و زوال کی داستان رقم ہورہی ہے۔

اب عوام کے جذبات سے یہ لوگ مزید نہیں کھیل سکیں گے۔نیب وہ آزاد ادارہ ہے جس کی طرف پوری قوم نظریں جمائے بیٹھی ہے کہ کب ملک کے چوراور ڈاکو قانون کے شکنجے میں آئیں گے۔کب ایک ریڑھی والے اور مزدور کو اسکی لوٹی ہوئی محنت کا پیسہ واپس ملے گا۔ نیب حکومتی اثرات سے بالاتر ہوکر مکمل غیرجانبدادری سے اپنے فرائض انجام دے رہاہے۔ماضی میں بنا یہ ادارہ بھی سیاسی اثرات سے محفوظ نہ تھا یہی وجہ تھی کہ درست فیصلہ ساز ی نہ کی جاسکی۔

ہماری حکومت نے کرپشن کے خاتمے کے لیے اس ادارے کو سب سے پہلے مکمل بااختیار کرکے تاریخ ساز کام کیا۔جس کے ثمرات ان شاء اللہ کرپشن کے خاتمے کی صورت ایک دن ملک و قوم کو ضرورحاصل ہونگے۔شریف برادران کی منی لانڈرنگ اور ملکی خزانے کے ساتھ لوٹ مار جیسی زیادتیوں کو تاریخ میں سیاہ حروف سے لکھا جائیگا۔نواز شریف کے جھوٹ اور غبن نے ملکی وقار کو خطرے میں تو ڈالا ہی تھا اور اب ان کی صاحبزادی مریم صفدر جو حکومتی گاڑیاں استعمال کرتی رہیں اور عوام دوستی کے جھوٹے بلند و بالا دعوے بھی کرتی رہیں یہ وہ خاتون ہے جو بیرون ملک رہی حکومتی اثاثوں اور غریب مزدور کے خون پسینے کی کمائی سے امریکہ اورلندن کے شاپنگ مالز میں شاپنگ کرتی رہی وہ آج عوام کے لیے انصاف کی بات کرنے لگی۔

جس نے کبھی اپنی گاڑی سے اتر کر کسی سڑک کنارے بوٹ پالش کرتے غریب بچے کے بارے میں نہ سوچا کہ اس کے ہاتھوں میں کتابیں کیوں نہیں۔یہ سوالیہ نشان ہے ایسے مفاد پرستوں کے لیے۔جنہوں نے ہمیشہ ووٹ لینے کے لیے گاڑی میں بیٹھ کر بائیس کروڑ عوام کوبارہا دھوکہ دیا۔