Live Updates

ٓگڈاور بیڈ کی تمیز سے قطع نظر دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز آپریشنکیا جائے، ایمل ولی خان

منگل 16 جولائی 2019 23:38

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2019ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا کہ وزیرستان میں آپریشن کے نتیجے میں صرف قبائلی عوام کو جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا جبکہ دہشت گرد آج بھی منظم ہیں ر ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے گڈ اور بیڈ کی تمیز کے بغیر بلا امتیاز آپریشن کرے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے عنایت کلے باجوڑ میں اے این پی کے امیدواروں کی انتخابی مہم کے سلسلے میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اے این پی سندھ کے صدر شاہی سید ،سینئر رہنما حاجی غلام احمد بلور اور دیگر قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے، ایمل ولی خان نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں دفعہ144صرف اے این پی کیلئے لگائی گئی ہے جبکہ حکومتی امیدواروں کو کھلی چھٹی ہے ، انہوں نے کہا کہ سر پر کفن باندھ کر میدان میں نکلے ہیں اور حکومتی رکاوٹوں کو جوتے کی نوک پر رکھ کر انتخابی مہم چلائیں گے، انہوں نے کہا کہ ریاست ہمارے ساتھ ڈرامے بند کر دے ،ایف سی آر خاتمے کی نوید سنا کر مختلف صورتوں میں اسے برقرار رکھا گیا ہے آج بھی قبائلی عوام بنیادی سہولیات و حقوق سے محروم ہیں ،چہرے بدلنے کی بجائے نظام تبدیل کیا جائے ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ قبائل میں ہسپتال، کالج اور سکولوں کی تعمیر یقینی بنائی جائے اور انصاف کی قبائلیوں تک رسائی کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں، ایمل ولی خان نے کہا کہ خاصہ داروں کو پولیس میںبھرتی کے صرف اعلانات کئے گئے لیکن انہیں پولیس جیسی مراعات اور تنخواہیں سے محروم رکھا گیا ہے،ایمل ولی خان نے کہا کہ ریاست ہمارے زخموں پر مرہم رکھنے کی بجائے نمک پاشی کر رہی ہے جس کیلئے اس نے چند نام نہاد پختون کابینہ میں بھرتی کر رکھے ہیں،انہوں نے کہا کہ ریاست کیناکامی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ50سال سے پختونوں کے خلاف گھٹیا حربے استعمال کئے جا رہے ہیں ،ہر الیکشن سے قبل اے این پی پر خطرء کا الارم بجا دیا جاتا ہے اور بشیر بلور ، ہارون بلور کے بعد سرتاج خان کو شہید کر دیا گیا،انہوں نے کہا کہ دراصل مخصوص طاقتون کو اے این پی کی مقبولیت اور قوت سے خطرہ ہے ،انہوں نے کہا کہ حق کی آواز اٹھانے پر باچا خان ، ولی خان اور اسفندیار ولی خان کو غدار کہا جاتا رہا،صوبائی صدر نے مطالبہ کیا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی راستے فوری طور پر کھولے جائیں ،انہوں نے کہا کہ سازش کے تحت پختونوں پر معیشت کے دروازے بن کئے گئے ہیں جس دن تجارت آزاد ہو گئی خیبر پختونخوا ایشیا کی تجارت کا سب سے بڑا مرکز بن جائے گا اور یہی بات ریاست کی آنکھ کا کانٹا ہے، انہوں نے کہا کہ روایتی حریف کے ساتھ دشمنی کے باوجود ایک دب بھی راہداری بند نہیں کی گئی ،انہوں نے کہا کہ اے این پی قبائلی عوام کے حقوق کی مؤثر آواز ہے اور الیکشن میں کامیابی کے بعد قبائلیوں کی محرومیوں کا ازالہ کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

(جاری ہے)

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید نے کہا کہ ریاست کے طاقتور ادارے پختونوں کی اہمیت اور حیثیت کو تسلیم کریں اور انہیں جینے کے حق کے ساتھ ساتھ ان کے جائز حقوق بھی ادا کریں ، انہوںنے کہ قدرتی وسائل سے مالامال قبائلی عوام صرف اس لئے دربدر کر دئے گئے کیونکہ انہوں نے اپنے اسلاف کی قربانیوں کو فراموش کر دیا ، انہوں نے کہا کہ منزل مقصود تک پہنچنے اور اپنے جائز حق کی خاطر اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ باچا خان ، ولی خان اور اسفندیار ولی خان نے زندگی بھر پختونوں کے حق اور ان کی آزادی کی تحریک چلائی اور ان کے حق کیلئے ہر فورم پر قربانیاں دیں ، انہوں نے کہا کہ ہماری سیاست وزارت ، پیسہ یا پلاٹ کیلئے نہیں بلکہ پختونوں کے حقوق کیلئے ہے لیکن بدقسمتی سے ملک کے طاقتور ادارے ہماری تباہی کے ذمہ دار ہیں، شاہی سید نے کہا کہ قبائلی عوام گزشتہ70سال سے بنیادی انسانی حقوق سے محروم چلے آ رہے ہیں لیکن آج بھی حکومت انہیں تعلیم ،صحت اور دیگر ضروریات سے محروم رکھنا چاہتی ہے ، انہوں نے کہا کہ باچا خان کے عدم تشدد کے پیروکار ہیں اور اسلام و پاکستان کی سربلندی کے ساتھ ساتھ ملک کے اداروں کی مضبوطی چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ تمام ادارے اپنی حدود میں رہتے ہوئے کام کریں تو مسائل کبھی جنم نہیں لے سکتے ، انہوں نے کہا کہ پختون اپنے محسنوں کو پہچانیں اور اسفندیار ولی خان کی قیادت میں سرخ جھنڈے تلے متحد ہو کر قبائلی الیکشن میں اے این پی کے امیدواروں کو کامیاب کریں تاکہ ان کی آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکے۔

جلسہ عام سے خطاب میں عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر رہنما حاجی غلام احمد بلور نے کہا کہ پختون مظام کی چکی میں پس رہے ہیں اور سلیکٹد وزیر اعظم نے بنیادی انسانی ضروریات بھی عوام کی دسترس سے دور کر دی ہیں، اے این پی نے ہمیشہ پختونوں کے حقوق اور آزادی کیلئے کوششیں کیں اور آج بھی اپنی قوم کے حق کی خاطر کسی سے بھی مذاکرات کیلئے تیار ہیں ، انہوں نے کہا کہ عمران نیازی وہ نالائق شخص ہے جو بیس سال میں بھی کچھ نہیں کر سکتا،انہوں نے کہا کہ انگریزوں کے خلاف جدوجہد آزادی میں کوئی بھی جماعت نہیں تھی صرف باچا خان کا سرخ جھنڈا میدان میں رہا اور خدائی خدمتگاروں نے جانوں کے نذرانے پیش کر کے فرنگیوں سے آزادی حاصل کی،انہوں نے کہا کہ پختونوں کے آپس میں نفاق کی وجہ سے آج ملک دشمن لوگ اقتدار پر قابض ہیں جنہوں نے پورا ملک ہی آئی ایم ایف پر فروخت کر دیا ہے، حاجی غلام احمد بلور نے کہا کہ تبدیلی کے نعرے طویل عرسہ تک لگائے گئے لیکن جب سونامی آیا تو اپنے ساتھ ایسی تباہی لے کر آیا کہ غریب خودکشیوں پر مجبور ہو گئے، انہوں نے کہا کہ تمام بنیادی ضروریات انسانی پہنچ سے دور کر دی گئیں اور عوام کا جینا مشکل کر دیا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کئی دہائیوں سے امتیازی سلوک کی زد میں ہیں اور اکیسویں صدی میں بجلی ،گیس ، تعلیم اور صحت سے محروم ہیں ، انہوں نے کہا کہ انگریز کے دور میں ہماری بجلی ہمارے ساتھ تھی لیکن ون یونٹ بنا کر ہماری بجلی اور گیس بھی چھین لی گئی انہوں نے کہا کہ ایک روپے فی یونٹ بجلی خرید کر ہمیں واپس 20روپے میں فروخت کی جا رہی ہے،انہوں نے کہا کہ در حقیقت حکمرانوں کی کوئی حیثیت نہیں وہ صرف ریت کی بوری ہیں ،ہماری اصل جنگ بوری کے پیچھے موجود قوتوں کے ساتھ ہے،انہوں نے پختونوں کے اتحاد واتفاق کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے آپس کے نفاق کی وجہ سے بعض قوتیں ہمارے حقوق پر غاصب ہیں اور ہمیں اپنے حقوق کی خاطر ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونا پڑے گا،انہوں نے کہا کہ جب سے موجودہ نا اہل حکومت اقتدار میں لائی گئی ہے 18ویں ترمیم کے خاتمے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ، حاجی بلور نے کہا کہ جب تک اے این پی کا ایک کارکن بھی زندہ ہے 18ویں ترمیم ختم کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہو سکتی۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات