آصف زرداری کی32 بے نامی کمپنیوں کے اثاثے سیل کردیے، شہزاد اکبر

جے آئی ٹی نے بے نامی جائیدادیں سیل کرنے کی سفارش کی تھی، اگر کسی نے کوئی ثبوت پیش نہ کیا تو ان بےنامی جائیدادوں کی رقم قومی خزانے میں جمع کروائیں گے۔ معاون خصوصی شہزاد اکبر کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 16 جولائی 2019 20:27

آصف زرداری کی32 بے نامی کمپنیوں کے اثاثے سیل کردیے، شہزاد اکبر
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 جولائی 2019ء ) معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ بے نامی جائیدادوں کی رقم قومی خزانے میں جمع کروائیں گے، آصف زرداری کی بے نامی کمپنیوں کی تعداد 32 ہے،32 کمپنیوں کے اثاثے سیل کیے گئے ہیں، بےنامی جائیدادوں کو ضبط کیا جائے گا، اومنی گروپ، آصف زرداری کیخلاف جےآئی ٹی کی تفتیش پرکئی جائیدادیں اٹیچ کی گئی ہیں۔

معاون خصوصی شہزاد اکبرنے وفاقی وزیرعلی زیدی اور وفاقی وزیر حماد اظہر کے ہمراہ پر یس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن کرکے ملک کا پیسہ باہر بھیجا گیا۔ آج کے حالات کی بڑی وجہ منی لانڈرنگ اور ملک کو لوٹا جانا ہے۔ علی زیدی نے کہا کہ عزیربلوچ نے اعتراف کیا ہے کہ اس کوآصف زرداری نے استعمال کیا۔ سمٹ بینک بھی بےنامی تھا۔

(جاری ہے)

سمٹ بینک کےشیئرز کو بھی سیل کیا گیا ہے۔

عارف حبیب اوراٹلس بینک کو ضم کرکے سمٹ بینک بنایا گیا۔ کراچی کے بڑے بروکر نے روپالی بینک خریدا۔ ناصر لوتھا نے بیان حلفی دیا ہے کہ بینک ان کا نہیں ہے۔ ایک صاحب نے16 پراپرٹیز پلی بارگین میں نیب کو دی ہیں۔ بے نامی پراپرٹیز ضبط کی جائیں گی۔ عوام کو بےنامی جائیدادوں سے متعلق ہرروز آگاہ کیا جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی اخبارمیں آیا کہ متاثرین کی امداد کا پیسہ بھی کھایا گیا۔

10 سال تک وزیراعلیٰ رہنے والے نے زلزلہ زدگان کے پیسے کھائے۔ زلزلے کی امدادی رقم سے جائیدادیں خریدی گئیں۔ اگلی باری حدیبیہ کی ہے وہ بھی بے نامی ہے۔ اربوں روپے کی بے نامی جائیدادوں کو پکڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ اپوزیشن کو این آر او نہیں ملے گا۔ معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ 32 کمپنیوں کے اثاثے سیل کیے گئے ہیں۔

کمپنیوں میں شوگرملزاور سیمنٹ فیکٹریاں بھی شامل ہیں۔ آصف زرداری کی بے نامی کمپنیوں کی تعداد 32 ہے۔ بے نامی جائیدادوں کی کوئی چیز نہ پیش کر سکے توبیچ کررقم قومی خزانے میں جمع کرائی جائیگی۔ اومنی گروپ، آصف زرداری کیخلاف جےآئی ٹی کی تفتیش پر کئی جائیدادیں اٹیچ کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کےپوش علاقوں میں بھی بے نامی پلاٹ سامنے آئے ہیں۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ ان لوگوں نے چھوٹے سے مقدمے کیلئے سابق اٹارنی جنرل کولندن بلا لیا ہے۔ وہیں سے جلدی سے گورا وکیل کرلیں۔ حسن، حسین ، سلیمان شہباز اور علی عمران اشتہاری مجرم ڈکلیئر ہوچکے ہیں۔ حسن، حسین ، سلیمان شہباز اور علی عمران واپس نہ آئے تو جائیدادیں ضبط ہوسکتی ہیں۔ ان افراد نے کچھ جرائم برطانیہ کی سرزمین پر بھی کیے ہیں۔