سیاسی وابستگی سے قطع نظر سب کا بلا تفریق احتساب ہونا چاہئے،اسفندیار ولی

طویل عرصہ سے حل طلب مسائل یکسر نظر انداز کرنے سے پختونوں کی زندگیوں پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں، ناکام اور مسلط کردہ حکومت نے ملک کو دیوالیہ کر دیا ہے ، جلسے سے خطاب

بدھ 17 جولائی 2019 00:00

سیاسی وابستگی سے قطع نظر سب کا بلا تفریق احتساب ہونا چاہئے،اسفندیار ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2019ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے پختونوں کو درپیش مسائل کے فوری حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ طویل عرصہ سے حل طلب مسائل یکسر نظر انداز کرنے سے پختونوں کی زندگیوں پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں،دہشت گردی اور اس کے بعد ہونے والے آپریشنز کے نتیجے میں قبائلی اضلاع میں ہونے والی تباہی سے لاکھوں قبائلی بے گھر ہو گئے اور اربوں روپے کی قومی و ذاتی املاک تباہ ہو گئیں لیکن تعمیر نو کیلئے تاحال کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنڈیالی مہمند میں اے این پی کی انتخابی مہم کے سلسلے میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اسفند یار ولی خان نے کہا کہ صوبے میں نئے شامل ہونیوالے اضلاع مواصلاتی طور پر منقطع اور ترقیاتی طور پر نظر انداز ہیں، قبائلی اضلاع کا انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے جس کی تعمیر نو کیلئے تاحال کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا،انہوں نے کہا کہ معدنیات کے وسائل سے مالا مال قبائلی اضلاع کے عوام خود کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں جبکہ ان وسائل پر باہر کے لوگ قابض ہیں ،وزیر اعظم ملک بھر میں 50لاکھ گھروں کی تعمیر کے اعلانات کرتے رہے لیکن قبائلی عوام کے تباہ ہونے والے گھروں کی تعمیر کا کہیں ذکر نہیں ، انہوں نے کہا کہ حکومت فاٹا میں تباہ حال تعلیمی ادارے فعال وبحال کر کے زندگی کی تمام سہولیات و ضروریات کی فراہمی یقینی بنائے۔

(جاری ہے)

اسفندیار ولی خان نے کہا کہ قبائلی عوام اکیسویں صدی میں بھی موبائل سروس سے محروم ہیں،انہوں نے کہا کہ اے این پی روز اول سے انضمام کیلئے سرتوڑ کوششیں کرتی آئی ہے اور ان کاوشوں کے نتیجے میں سابقہ فاٹا آج صوبے میں ضم ہو چکا ہے ، انہوں نے کہا کہ پہلی بار صوبائی اسمبلی کے انتخابات ہونے جارہے ہیں اور اے این پی اس میں بھرپور حصہ لے رہی ہے، ملک کی مجموعی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں احتساب گھر کی لونڈی بن چکا ہے اور اسے صرف سیاسی مخالفین کے خلاف انتقام کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، احتساب کی گردان کرنے والے علیمہ خان کی بے نامی اربوں روپے کی جائیداد کے معاملے میں مصلحت سے کام لے رہے ہیںجو اس بات کی جانب واضح اشارہ ہے کہ ملک میں احتساب صرف سیاسی مخالفین کیلئے ہے ،اسفندیار ولی خان نے اس موقع پر خود کو احتساب کیلئے پیش کرتے ہوئے کہا کہ اے این پی بلا امتیاز احتساب پر یقین رکھتی ہے اور سیاسی وابستگی سے قطع نظر تمام افراد اور اداروں کا بلا تفریق احتساب ہونا چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ میری ملائشیا اور دبئی میں جائیدادوں کا دعوی کرنے والے آئیں اور میرا احتساب کر لیں،انہوں نے کہا کہ ناکام اور مسلط کردہ حکومت نے ملک کو دیوالیہ کر دیا ہے اور ملک کو تاریخ کی بدترین معاشی صورتحال کا سامنا ہے۔