اپنی دھرتی سے ہجرت کرنا آسان کام نہیں, سندھ دھرتی ماں کو چھوڑ کر ہم کہاں جائیں گے، ہری رام کشوری لال

ھندؤں کی سندھ سے ہجرت کا تاثر حقائق کے برعکس ہی. بچیوں کے اغوا کا مسئلہ سب کا ہی. مسلمانوں کی بچیاں بھی اغوا ہو رہی ہیں. یہ ہمارہ مشترکہ مسئلہ ہے اس کے حل کیلئے تمام جماعتوں کو مل کر لائحہ عمل مرتب کرنا ہوگا،صوبائی وزیر اقلیتی امور کا سندھ اسمبلی میں اظہار خیال

بدھ 17 جولائی 2019 00:04

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2019ء) صوبائی وزیر اقلیتی امور ھری رام کشوری لال نے سندھ اسمبلی میں ھندو بچیوں کے اغوا اور زبردستی مذہب تبدیل کرنے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی دھرتی سے ہجرت کرنا آسان کام نہیں, سندھ دھرتی ماں کو چھوڑ کر ہم کہاں جائیں گی. ھندؤں کی سندھ سے ہجرت کا تاثر حقائق کے برعکس ہی. بچیوں کے اغوا کا مسئلہ سب کا ہی.

مسلمانوں کی بچیاں بھی اغوا ہو رہی ہیں. یہ ہمارہ مشترکہ مسئلہ ہے اس کے حل کیلئے تمام جماعتوں کو مل کر لائحہ عمل مرتب کرنا ہوگا. انہوں نے ھندو بچیوں کے اغوا کے مسئلہ پر سندھ حکومت کی خاموشی کے تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ھندو بچیوں کے اغوا ہر واقعہ پر انہوں نے ایکشن لیا ہے اور متعلقہ ضلع کے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کو بچیوں کی بازیابی کیلئے احکامات جاری کئے ہیں.

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی ہندوں بچیوں کے اغوا پر وزیراعلیٰ سندھ اور ان سے مسلسل رابطے میں رہے ہیں اور رپورٹ طلب کرتے رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ سندھ دھرتی پر تمام مذاہب کے لوگ صدیوں سے امن اور بھائی چارے سے آباد ہیں اور ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں شریک رہے ہیں. بچیوں کا اغوا سماجی برائی ہے اس کے خاتمہ کیلئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا. انہوں نے کہا کہ سندھ میں مینارٹی کمیشن کے قیام پر کام جاری ہے�

(جاری ہے)

�#