Live Updates

پشاور،نوجوان طلباء اور سکالرز کی جدید سائنٹفیک علوم میں مہارت ہی میں ملکی مسائل کا حل مضمر ہے،مشتاق احمد غنی

یونیورسٹیوں کا مقصد تحقیق، ایجاد اور پھر ان ایجادات کو تجارتی مقاصد کے لئے استعمال کرتے ہوئے ملک و قوم کوعالمی سطح پر ترقی کی دوڑ میں شامل کرنا ہے،اعلیٰ تعلیمی و تحقیقی سہولیات کی فراہمی موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے،سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کا ہزارہ یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب

بدھ 17 جولائی 2019 00:14

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2019ء) سپیکر صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا مشتاق احمد غنی نے ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کا دورہ کیا۔ انہوںنے یونیورسٹی میں نئے تعمیر ہونے والے ہاسٹلز کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر یونیورسٹی کے ملٹی پرپس ہال میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشتاق احمد غنی نے کہا کہ نوجوان طلباء اور سکالرز کی جدید سائنٹفیک علوم میں مہارت ہی میں ملکی مسائل کا حل مضمر ہے اور حکومت اس حوالے سے مکمل طور پر آگاہ ہوتے ہوئے اعلیٰ تعلیمی و تحقیقی اداروں کے قیام اور معیاری تعلیم و تحقیق کے لئے بھرپور کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کا مقصد تحقیق، ایجاد اور پھر ان ایجادات کو تجارتی مقاصد کے لئے استعمال کرتے ہوئے ملک و قوم کوعالمی سطح پر ترقی کی دوڑ میں شامل کرنا ہے تاکہ درپیش معاشی و تجارتی مسائل پر قابو پاتے ہوئے پاکستان کو عالمی برادری میں باعزت مقام پر فائز کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیمی و تحقیقی سہولیات کی فراہمی موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے اور پاکستان نوجوان طلباء و طالبات کو روایتی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید تکنیکی و سائنسی علوم سے آراستہ کرنے کے لئے بھرپور اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت نے نوجوانوں کو جدید ترین اور بامقصد اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کرنے کے لئے اپنی نوعیت کی پہلی ملکی دو جامعات قائم کیں جن میں ٹیکنیکل یونیورسٹی نوشہرہ اور پاک آسٹریا انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ سائنسز ہری پور شامل ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت عوام کودرپیش مسائل کے حل کے لئے بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے۔

مشتاق احمد غنی نے کہا کہ مشکلات اور وسائل کی کمی ہر جگہ ہوتی ہے لیکن نیت میں اخلاص سے اللہ کی مدد حاصل ہوتی ہے اور پھر مستقل مزاجی ، محنت اور لگن سے کام کرتے ہوئے تمام رکاوٹوں کو دور کرکے اجتماعی ترقی کے اہداف کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے ہزارہ یونیورسٹی میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کے 66کروڑ روپے کے مالی تعاون سے نئے تعمیر ہونے والے اکیڈیمک بلاکس کا بھی معائنہ کیا اور ان میں موجود سہولیات اور تعمیری کام کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں گذشتہ تین سالوں کے کے دوران تعلیم، تحقیق ،تخلیق اور تعمیراتی و انتظامی امور میں ترقی اور بہتری ہوئی ہے وہ قابل تقلید ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کا ویژن ہے کہ ہم اداروں کو ٹھیک کریں۔ جب ملکی ادروں کو چلانے والے میرٹ شفافیت اور قابلیت و تجربے پر منتخب ہونگے تو پھر اداروں میں تعمیر و ترقی کا سفر نہیں رک سکتا۔

ہم نے گذشتہ ادوار میں میرٹ پر خیبر پختونخوا کی یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کا انتخاب کیا اور وائس چانسلر ہزارہ یونیوروسٹی کی صلاحیتوں قابلیت ، تجربے اور عملی اقدامات کی بدولت آج ہزارہ یونیورسٹی تعمیر و ترقی علم و تحقیق جیسے شعبوں میں ملکی اداروں میں قابل تقلید ہے۔انہوں نے وزیر اعظم پاکستان کی کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کے سلسلے میں یونیورسٹی کے سبزہ زار میں دیودار کا یادگاری پودا بھی لگایا۔تقریب میں کثیر تعداد میں اساتذہ،ملازمین، طلباء و طالبات اور بلدیاتی نمائندوں نے شرکت کی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات