انضمام الحق اپنے معاہدےمیں توسیع کے خواہشمند نہیں ہیں

قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے چیرمین انضمام الحق نے اعلان کیا ہے کہ وہ 31 جولائی کو ختم ہونے والے اپنے معاہدے میں توسیع نہیں لینا چاہتے

بدھ 17 جولائی 2019 16:10

انضمام الحق اپنے معاہدےمیں توسیع کے خواہشمند نہیں ہیں
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 جولائی2019ء) قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے چیرمین انضمام الحق نے اعلان کیا ہے کہ وہ 31 جولائی کو ختم ہونے والے اپنے معاہدے میں توسیع نہیں لینا چاہتے ۔

انضمام الحق کو اپریل 2016 میں چیف سلیکٹر کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔ اسی سال اگست میں انضمام الحق کی منتخب کردہ  قومی کرکٹ ٹیم آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں پہلی پوزیشن پر آئی تھی۔

اس کیساتھ ساتھ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017 کی فاتح ٹیم کا انتخاب بھی انضمام الحق نے  کیا تھا۔ قومی ٹی ٹونٹی ٹیم نومبر 2017 میں آئی سی سی رینکنگ میں پہلی پوزیشن پر آئی جبکہ انضمام الحق کی منتخب کردہ قومی کرکٹ ٹیم  جنوری 2018 سے ٹی ٹونٹی رینکنگ میں پہلی پوزیشن پر براجمان ہے۔

بطور چیف سلیکٹر انضمام الحق کی آخری اسائنمنٹ آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ 2019 کیلئے قومی کرکٹ ٹیم کا انتخاب کرنا تھا۔

(جاری ہے)

1992 کی چیمپئن قومی کرکٹ ٹیم ورلڈکپ 2019 میں نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر سیمی  فائنل میں جگہ نہیں بنا سکی تھی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جب قومی ٹیم نے ورلڈکپ 2019 میں اپنے سفر کا آغاز کیا تو وہ ورلڈ رینکنگ میں ساتویں نمبر پر تھی۔ سرفراز احمد کی قیادت میں قومی کرکٹ ٹیم ایونٹ میں پانچ میچوں میں فتح، تین میں شکست اور ایک میچ ڈرا کرنے کے باعث 11 پوائنٹس حاصل کرنے کے باوجود  نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر ایونٹ کے سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی تھی۔



 

قومی کرکٹ ٹیم اس وقت ایک روزہ کرکٹ میں چھٹے اور ٹیسٹ رینکنگ میں ساتویں نمبر پر موجود ہے۔

 

اس موقع پر انضمام الحق کا کہنا ہے "تین سال سے زائد قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کی سربراہی کرنے کے بعد معاہدے میں مزید توسیع نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ قومی کرکٹ ٹیم کو رواں سال ستمبر میں آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ، آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2020 اور ورلڈکپ 2023 میں شرکت کرنا ہے۔

میرے خیال میں پاکستان کرکٹ بورڈ کیلئے نئے چیف سلیکٹر کی تعیناتی کیلئے یہ بہترین وقت ہے۔ جو مثبت خیالات اور بہترین نظریات کیساتھ کام کریں گے۔"

 

انضمام الحق نے مزید کہا"پیر کے روز میں نے پی سی بی کے چیرمین احسان مانی اور ایم ڈی وسیم خان سے علیحدہ علیحدہ رابطہ کرکے انہیں اپنے فیصلےکے بارے میں آگاہ کردیا تھا۔ بطور چیف سلیکٹر سپورٹ کرنے پر میں نے ان کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔

"

 

"مئی 2017 میں مصباح الحق اور یونس خان جیسے نامور کھلاڑیوں کے جانے کے بعد سے پاکستان کرکٹ ٹیم نے ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ اس سفر میں نوجوان کھلاڑیوں کے تجربے اور قابلیت کے اضافے سے اب قومی کرکٹ ٹیم کا مقصد بہتر نتائج حاصل کرنا ہے۔ تمام کھلاڑی اب تینوں طرز کی کرکٹمیں کامیابیاں سمیٹنے  کیلئے مکمل تیار ہوچکے ہیں۔"

 

انضمام الحق کے دور میں کئی نوجوان کھلاڑیوں نے اپنا  انٹرنیشنل ڈیبیو کیا۔

جن میں فخر زمان، فہیم  اشرف، حسن علی، امام الحق، محمد عباس، شاداب خان، شاہین شاہ آفریدی اور عثمان شنواری کے نام شامل ہیں تاہم قابل ذکر نام بابر اعظم اب تینوں فارمیٹ میں قومی کرکٹ ٹیم کی بیٹنگ کا اہم حصہ بن چکے  ہیں۔

 

انضمام الحق کا کہنا ہے"ان کھلاڑیوں کے انٹرنیشنل کرکٹ میں نام بنانے پر مجھے خوشی ہے۔ میرا یقین ہے کہ ان تمام کھلاڑیوں میں قومی کرکٹ ٹیم کو مزید بلندیوں تک پہنچانے کی قابلیت موجود ہے، میں مستقبل میں بھی ان کھلاڑیوں کی کارکردگی کی تقلید کرنے میں دلچسپی رکھتا ہوں۔

"

 

" خواہش تھی کہ میرے دور میں قومی کرکٹ ٹیم مزید بہتر نتائج پیش کرتی۔ممکن ہے میں نے غیردانستہ طور پر کچھ باصلاحیت کھلاڑیوں کو نظر انداز کردیا ہو تاہم میرا مقصد صرف پاکستان کرکٹ کی بہتری رہا ہے۔ مجھے امید ہے کہ پاکستان کرکٹ کے مداح ہمیشہ اسی طرح قومی کرکٹ ٹیم کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے۔"

 

"میں اس موقع پر اپنی سلیکشن کمیٹی کے  تمام ممبران کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مل کر انتھک محنت کی۔

میں قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد اور کوچ مکی آرتھر کا بھی ممنون ہوں۔ ہم نے  ٹیم  کی صورت میں ایک دوسرے کیساتھ مل کر بہترین کام کیا اور مشکل وقت میں ہم ایک ساتھ کھڑے رہ کر درست سمت میں بڑھتے چلے گئے۔"

 

"مستقبل کیلئے میں نئے چیف سلیکٹر اور پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔"

 

چیرمین  پی سی بی کا انضمام الحق کو خراج تحسین:

 

"انضمام الحق پاکستان کرکٹ کے ایکرول ماڈلہیں جنہوں نے بطور کھلاڑی اور چیف سلیکٹر ملک کی بھرپور خدمت کی ہے۔

ان کے دور میں ہمیں بہت سے نئے باصلاحیت نوجوان کھلاڑی ملے۔"

 

"میں انضمام الحق کا مشکور ہوں جنہوں نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں اور کرکٹ کے وسیع تجربہ سے نوازا۔"

 

ایم ڈی پی سی بی وسیم خان:

 

"انضمام الحق اپنے کام سے پاکستان کرکٹ بورڈ کیلئے ایک مثال قائم کرگئے ہیں۔ ہم ان کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے  ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ وہ مستقبل میں بھی پاکستان  کرکٹ کی بہتری کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔"

 

"پاکستان کرکٹ بورڈ شفافیت اور پروفیشنلزم کے عزم کو برقرار رکھتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر کے عہدے کیلئے اشتہار دے گا۔ امید ہے  کہ ہم انضمام الحق کی جگہ نئی تعیناتی کا عمل آئندہ چند ہفتوں میں مکمل کرلیں گے۔"