وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

ای سی سی کا گندم اور آٹے کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ پر تشویش کا اظہار، گندم اور گندم کے آٹے کی برآمد پر پابندی عائد کر دی گئی، روٹی اور گندم کی مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے رجحان کے کنٹرول کیلئے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کی ہدایت درآمد شدہ یوریا کے 50 کلوگرام تھیلے کی قیمت 1800 روپے مقرر کرنے کی منظوری دی گئی جو سونا یوریا سے 166 روپے کم ہے

بدھ 17 جولائی 2019 17:47

وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت کابینہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2019ء) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے گندم اور آٹے کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گندم اور گندم کے آٹے کی برآمد پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ روٹی اور گندم کی مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے رجحان کے کنٹرول کیلئے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کی ہدایت کی ہے، درآمد شدہ یوریا کے 50 کلوگرام تھیلے کی قیمت 1800 روپے مقرر کرنے کی منظوری دی ہے جو سونا یوریا سے 166 روپے کم ہے۔

بدھ کو ای سی سی کا اجلاس وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ و ریونیو ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں وزیر قومی خوراک و تحقیق صاحبزادہ محمد محبوب سلطان، وزیر منصوبہ، ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار، وزیر نجکاری محمد میاں سومرو، وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود، مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے پٹرولیم ندیم بابر، گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ زبیر گیلانی نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزارت قومی فوڈ سیکورٹی و ریسرچ کی جانب سے ملک میں گندم کی صورتحال پر اجلاس میں رپورٹ پیش کی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک میں آبادی کی ضرورت پوری کرنے کیلئے گندم کی وافر مقدار دستیاب ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس سال گندم کی جو مقدار خریدی گئی ہے وہ گزشتہ سال کی نسبت 33 فیصد کم ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم اور آٹے کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا۔

ای سی سی نے گندم اور گندم کے آٹے کی برآمد پر پابندی عائد کرتے ہوئے مقامی مارکیٹوں میں روٹی اور گندم کی دیگر مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے رجحان کو صوبوں کے ساتھ ملکر کنٹرول کرنے کیلئے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کی ہدایت کی جس میں ان قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات تجویز کئے جائیں۔ ای سی سی نے نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لمیٹڈ کو50 کلو گرام کے درآمد شدہ یوریا کے تھیلے کی قیمت 1800 روپے مقرر کرنے کی منظوری دی جو سونا یوریا کے مقابلے میں 166 روپے کم ہے۔

نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لمیٹڈ کو ہدایت کی گئی کہ وہ صوبائی حکومتوں کے تعاون سے طے شدہ قیمت کے مطابق یوریا کی دستیابی یقینی بنائیں۔ یوریا امپورٹ پرائز اور نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لمیٹڈ کے ڈیلرز کیلئے ٹرانسفر پرائز کی لاگت 93 کروڑ 79 لاکھ روپے ہے۔ ای سی سی نے پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کو پہلے سے منظور شدہ اپنے 24 ارب روپے کے بجٹ سے 8 بوئنگ 777 ایئرکرافٹ کے فلیٹ کیلئے ان فلائٹ انٹرٹینمنٹ سسٹم کی بہتری کیلئے بجٹ میں ردوبدل کی اجازت دے دی۔

اس منصوبے کی لاگت 70 کروڑ روپے ہوگی۔ ای سی سی نے پاکستان بیورو آف شماریات کی گورننگ کونسل کے 2007-08ء سے 2015-16ء کے پرائز سٹیٹیسٹکٹس کے بیس کی تبدیلی کے فیصلے کی توثیق کی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت تجارت و ٹیکسٹائل کی جانب سے سکریپ سلیگ، دھاتی کچرے اور آرسینگ یا ان کے مرکبات کو امپورٹ پالیسی آرڈر 2016ء کے پابندی والے آئٹم سے نکال کر ممنوع آئٹم میں شامل کرنے کی سمری کی منظوری دی ہے تاہم اگر ان کی درآمد صرف اسی صورت ممکن ہوگی جب صنعتی صارف کے پاس ری سائیکلنگ کی سہولت ہو اور اس کے پاس وزارت ماحولیاتی تبدیلی کی جانب سے این او سی حاصل کیا گیا ہو اور صوبائی ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کی تصدیق شامل ہو۔

اس کے علاوہ اس سکریپ یا کوڑے کے خطرہ سے پاک ہونے کے حوالہ سے پری شپمنٹ معائنہ کے سرٹیفیکیٹ کا حامل ہونا بھی ضروری ہے۔ ای سی سی نے مالی سال 2019-20ء کیلئے تمباکو کی کم سے کم اعشاریہ قیمتوں کے نوٹیفیکیشن کی بھی منظوری دی۔ ایف سی وی تمباکو پلین کی قیمت 190 روپے 63 پیسے فی کلو، ایف سی وی تمباکو سب مائونٹینیس 218 روپے 77 پیسے، ڈبلیو پی تمباکو 82 روپے 85 پیسے، بیرلے تمباکو 150 روپے 54 پیسے اور ڈی اے سی تمباکو کی قیمت 94 روپے 76 پیسے ہوگی۔ ای سی سی نے پاکستان کسٹم ٹیرف کی جانب سے فنانس ایکٹ 2019ء میں تخلیق کردہ نئے پی سی ٹی کوڈز کی اجازت دے دی۔ سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن کی جانب سے 8 کروڑ 26 لاکھ مالیت کے نیشنل پاورٹی گریجویشن پروگرام کی رپورٹ ای سی سی کو جائزہ کیلئے پیش کی گئی۔