ویڈیو سیکنڈل کا معاملہ مریم نواز کے گلے پڑ گیا

سپریم کورٹ میں ویڈیو سکینڈل کی سماعت کے بعد وعدہ معاف گواہ بن کر کُچھ لوگ بچنے کے چکر میں ہیں۔ سینئیر صحافی کا دعویٰ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 17 جولائی 2019 17:59

ویڈیو سیکنڈل کا معاملہ مریم نواز  کے گلے پڑ گیا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 جولائی 2019ء) : جج ارشد ملک کی ویڈیو سکینڈل میں کون صحیح ہے اور کون غلط اس کا فیصلہ تو آنے والے وقت میں ہو گا۔تاہم اس ویڈیو نے جج ارشد ملک کی ذات اور انہیں دھمکیاں دینے والوں سے متعلق کئی سوالات اٹھا دئیے ہیں۔اسی متعلق معروف صحافی صابر شاکر نے بھی ٹویٹ کیا ہے۔ویڈیو سیکنڈل کی سپریم کورٹ میں سماعت کے بعد لگتا ہے کہ یہ معاملہ مریم بی بی اور ارشد ملک کےساتھ ناصر مہر طارق سب کے گلے پڑ گیا ہے۔

وعدہ معاف گواہ بن کر کُچھ لوگ بچنے کے چکر میں ہیں۔
اسی حوالے سے معروف صحافی خاور گھمن کا کہنا ہے کہمریم نواز اور ان کے ارد گرد بیٹھے لوگوں کو ویڈیو جعلی ثابت ہونے پر سزا ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ کہ آڈیو اور ویڈیو کی گیمز سے کچھ بھی نکلنے والا نہیں ہے۔

(جاری ہے)

اگر یہ ویڈیو غلط ثابت ہوئی تو مریم نواز اور ان کے ارد گرد بیٹھے لوگوں کو کو سزا بھی ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مریم نے والد سے بول سکتی ہیں اور سیاست بھی کر سکتی ہیں لیکن ان کے مشیر انہیں غلط راستے پر ڈال رہے ہیں۔یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو بھی اس راستے پر ڈالا تھا۔خاور گھمن نے کہا کہ مریم نواز مشیروں کے کہنے پر سیاست کر رہی ہیں۔پریس کانفرنس لگ رہا تھا کہ مریم نواز نون لیگ کو ٹیک اوورکرنے لیا ہے۔ جب کہ ماہر قانون راجا عامر عباس کا کہنا ہے کہ مریم نواز اگر ضمانت کروائے بغیر احتساب عدالت میں پیش ہوجاتی ہیں تو پھر ان کو گرفتار کرلیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق ماہر قانون راجا عامر عباس کا ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کے معاملے پر کہنا ہے کیلبری فونٹ چئیرمین نیب سے پوچھنا چاہئیے کہ انہوں نے اس حوالے سے درخواست کیوں نہیں دی۔ یا نیب کو چاہئیے تھا کہ وہ کہتے ہیں کہ ہمارا پارٹ اے پر تو فیصلہ ہو گیا تھا اب پارٹ بی پر کام کرنا ہے۔جہاں تک سزا کی بات ہے تو اس میں 7 سال سے لے کر 10 سال تک جب کہ آرٹیکل 461 کے تحت تاحیات قید کی سزا بھی سنائی جا سکتی ہے۔

راجا عامر عباس کا مزید کہنا تھا کہ اگر مریم نواز عدالت جاتی ہیں تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ اس لیے مریم نواز کو پہلے سے ضمانت کا بندوبست کرنا پڑے گا لیکن وہ بھی اتنا آسان کام نہیں ہے۔ اس لیے اگر مریم نواز عدالت جاتی ہیں اور ان پر چارج لگ جاتا ہے تو اسی وقت انہیں حراست میں لے لیا جائے گا۔