عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن یادیو کو بھارتی شہری تسلیم کرتے ہوئے اس کی بریت اور بھارت حوالگی کی درخواست مسترد کردی،

کلبھوشن یادیو کو فوجی عدالت سے سنائی گئی سزا ختم نہیں ہوگی، وہ پاکستان کی تحویل میں ہی رہے گا تاہم پاکستان اسے قونصلر رسائی فراہم کرے ، پاکستان اپنی ذمہ دار ی نبھاتے ہوئے کلبھوشن یادیو کو سنائی گئی سزا پر نظرثانی اور دوبارہ غور کیلئے اپنی منشا کے مطابق راستہ اپنائے اور اس امر کو بھی یقینی بنایا جائے کہ حتمی فیصلہ ہونے تک یادیو کی سزا پر عملدرآمد نہ ہو گا،۔ عالمی عدالت انصاف

بدھ 17 جولائی 2019 23:23

عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن یادیو کو بھارتی شہری تسلیم کرتے ہوئے اس ..
دی ہیگ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2019ء) عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن یادیو کو بھارتی شہری تسلیم کرتے ہوئے اس کی بریت اور بھارت حوالگی کی درخواست مسترد کر تے ہوئے واضح کیا ہے کہ کلبھوشن یادیو کو فوجی عدالت سے سنائی گئی سزا ختم نہیں ہوگی، وہ پاکستان کی تحویل میںہی رہے گا تاہم پاکستان اسے قونصلر رسائی فراہم کرے ۔ عالمی عدالت انصاف نے مزید کہاکہ پاکستان اپنی ذمہ دار ی نبھاتے ہوئے کلبھوشن یادیو کو سنائی گئی سزا پر نظرثانی اور دوبارہ غور کیلئے اپنی منشا کے مطابق راستہ اپنائے اور اس امر کو بھی یقینی بنایا جائے کہ حتمی فیصلہ ہونے تک یادیو کی سزا پر عملدرآمد نہ ہو گا۔

بدھ کوعالمی عدالت انصاف کے صدر جج عبدالقوی احمد یوسف نے نیدر لینڈ کے شہر دی ہیگ میں پاکستانی وقت کے مطابق شام چھ بجے پیس پیلس میں فیصلہ سنایا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ کلبھوشن یادیو کا کیس دو سال سے زائد عرصہ عالمی عدالت انصاف میں زیر سماعت رہا۔ پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو جاسوسی کے الزام میں پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ فیصلے کے مطابق عالمی عدالت انصاف نے بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کردی اور قرار دیا کہ کلبھوشن یادیو کی سزا ختم نہیں ہوگی اور وہ پاکستان کی تحویل میں ہی رہے گا۔

عالمی عدالت انصاف نے کلبھوش یادیو کے پاس حسین مبارک پٹیل کے نام سے موجود پاسپورٹ کو اصلی قرار د یتے ہوئے کہا کہ دوران سماعت بھارت یہ واضح کرنے میں ناکام رہا کہ کلبھوشن یادیو کے پاس 2 پاسپورٹ کیوں اور کیسے تھے۔ جج نے مزید کہاکہ بھارت نے ویانا کنونشن کے تحت کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی مانگی ہے جبکہ پاکستان کا موقف ہے کہ بھارت نے کلبھوشن یادیو کو دہشت گردی کیلئے پاکستان بھیجا اس لئے اس کو قونصلر رسائی کا حق حاصل نہیں۔

جج نے کہاکہ ویانا کنونشن جاسوسی کرنے والے قیدیوں کو قونصلر رسائی سے محروم نہیں کرتا اس لئے پاکستان کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی فراہم کرے۔ عالمی عدالت انصاف نے عدالت کے دائر ہ اختیار کے حوالے سے پاکستانی موقف سے اتفاق نہیں کیا اور کہا کہ بھارتی اپیل کی سماعت عالمی عدالت انصاف کے دائرہ اختیار میں ہے۔