ویانا کنونشن جاسوسوں پر لاگو نہیں ہوتا. جسٹس تصدیق حسین

بھارت مقدمے میں حقوق سے ناجائز فائدہ اٹھانے کا مرتکب ہوا ہے. پاکستانی ایڈک جج کا اختلافی نوٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 17 جولائی 2019 21:14

ویانا کنونشن جاسوسوں پر لاگو نہیں ہوتا. جسٹس تصدیق حسین
دی ہیگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 جولائی۔2019ء) عالمی عدالت انصاف کے 16 رکنی بنچ میں شامل پاکستان کے ایڈہاک جج جسٹس تصدق حسین جیلانی نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کے فیصلے پر اختلافی نوٹ تحریر کیا ہے. تصدیق حسین جیلانی نے کا کہنا ہے کہ ویانا کنونشن جاسوسوں پر لاگو نہیں ہوتا‘انہوں نے اختلافی نوٹ میں کہا کہ ویانا کنونشن لکھنے والوں نے جاسوسوں کو شامل کرنے کا سوچا بھی نہیں ہوگا.

جسٹس تصدق نے کہا کہ بھارت مقدمے میں حقوق سے ناجائز فائدہ اٹھانے کا مرتکب ہوا ہے انہوں نے لکھا کہ بھارتی درخواست قابل سماعت قرار نہیں دی جانی چاہئے تھی.

(جاری ہے)

جسٹس تصدق جیلانی نے کہا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے پاس اصلی بھارتی پاسپورٹ پر غلط نام حسین مبارک پٹیل درج تھا، اور اس نے عدالت میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث ہونے اور را کا ایجنٹ ہونے کا اعتراف کیا تھا، عالمی عدالت کو بھارتی درخواست کو قابل سماعت قرار دینا ہی نہیں چاہئے تھی، بھارت مقدمے میں حقوق سے ناجائز فائدہ اٹھانے کا مرتکب ہوا ہے.

اٹارنی جنرل انور منصور کی قیادت میں پاکستانی ٹیم فیصلہ سننے نیدر لینڈ کے شہر دی ہیگ میں موجود تھے‘ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ساﺅتھ ایشیئن ایسوسی ایشن فار ریجنل کوآپریشن (سارک) اور ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل بھی پاکستانی وفد کے ساتھ موجود تھے. یاد رہے کہ 4 جولائی کو دفتر خارجہ کے ذرائع نے کلبھوشن یادیو کے حوالے سے آئی سی جے کی جانب سے کیس کا فیصلہ 17 جولائی کو آنے کی تصدیق کی تھی. بھارت نے کلبھوشن یادو کی بریت کیلئے عالمی عدالت کادروازہ کھٹکھٹایا تھا، تاہم کیس کی سماعت کے دوران بھارتی وکیل اس سوال کاجواب دینے میں ناکام رہے کہ کلبھوشن کے پاس 2 پاسپورٹ کیوں اور کیسے تھے.