عالمی عدالت انصاف میں پاکستان کی جانب سے کیس لڑنے والے خاور قریشی ہیرو قرار

خاور قریشی نے اپنے دلائل اور قابلیت سے بھارتی وکلا کی ایک نہ چلنے دی اور فیصلہ پاکستان کے حق میں آ گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 18 جولائی 2019 10:53

عالمی عدالت انصاف میں پاکستان کی جانب سے کیس لڑنے والے خاور قریشی ہیرو ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 جولائی 2019ء) : عالمی عدالت انصاف نے گذشتہ روز کلبھوشن کیس کا فیصلہ سنایا ۔ کلبھوشن کیس کا فیصلہ پاکستان کے حق میں آنے اور کلبھوشن کی بریت سے متعلق بھارتی درخواست مسترد ہونے پر اسے پاکستان کی عالمی سطح پر شاندار جیت قرار دیا گیا۔ سوشل میڈیا پر اس کیس میں پاکستان کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل خاور قریشی کی خدمات کو خوب سراہا جا رہا ہے جبکہ خاور قریشی کو کلبھوشن کیس کا ہیرو بھی قرار دیا جا رہا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ اگر کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ پاکستان کے حق میں آیا ہے تو اس کی ایک وجہ خاور قریشی کے دلائل بھی ہیں۔ جب بھارت نے گواہی کے طور پر جب نواز شریف کی ویڈیو دکھائی جس میں نوازشریف ممبئی حملوں کا ذمہ دار اجمل قصاب کو قرار دیا تھا تو اس وقت خاور قریشی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایک بد دیانت شخص کی گواہی کوئی حیثیت نہیں رکھتی جسے پاکستان کی سپریم کورٹ جھوٹ اور بد دیانت قرار دے چکی ہے۔

(جاری ہے)

یہ صادق اور امین نہیں ہے اور جیل میں کرپشن پر سزا کاٹ رہا ہے۔ خاور قریشی نے ان دلائل پر بھارتی وکلاء بھی سر پکڑ کر بیٹھ گئے تھے۔ خاورقریشی نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی جاسوس کی سرگرمیاں انفرادی طور پر نہیں تھیں وہ ایک نیٹ ورک کے طور پر کام کررہا تھا۔ کلبھوشن یادیو پاکستان میں دہشت گردی کے منصوبوں میں ملوث رہا، وہ خاص طور پر سی پیک کو نشانہ بنانا چاہتا تھا، اس کے علاوہ تربت گوادر کو نقصان پہنچانے کا منصوبہ بھی بنایا گیا تھا۔

خاور قریشی نے بھارتی سرگرمیوں پر برطانوی رپورٹ بھی پیش کی جس پر عدالت میں غور بھی کیا گیا۔ بھارتی وکلاء نے نواز شریف کی ویڈیو دکھا کر اپنے جاسوس کلبھوشن یادیو کو بچانے کی کوشش کی لیکن خاور قریشی کے دلائل نے ان کی اس کوشش کو ناکام بنا دیا۔ خاور قریشی کے کلبھوشن کیس میں عالمی عدالت میں دئے گئے دلائل کی ویڈیو ایک مرتبہ پھر سے وائرل ہو رہی ہے جس پر بھارتی وکلا سر پکڑ کر بیٹھ گئے تھے۔

اس ویڈیو کو آپ بھی ملاحظہ کیجئیے:
یاد رہے کہ گذشتہ روز عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کیس کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔ عالمی عدالت نے کلبھوشن کیس میں دائر درخواست میں بھارت کی طرف سے کی گئی اپیلیں مسترد کر دیں ۔ عدالت نے قرار دیا کہ دہشتگرد پاکستان کی تحویل میں ہی رہے گا۔ آئی سی جے کی جانب سے کلبھوشن کی گرفتاری کی بر وقت اطلاع نہ دینے کا الزام مسترد ہونے سے بھی بھارت کو سبکی اُٹھانا پڑی۔

عدالت نے پاکستانی مؤقف کی بھرپور پذیرائی کی اور واضح کیا کہ اسلام آباد نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی ہائی کمشنر کو بلا کر تمام تفصیلات سے آگاہ کیا تھا۔عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن تک بھارت کو قونصلر رسائی دینے کا حکم دیا اور کلبھوشن یادیو کی رہائی سے متعلق بھارتی درخواست مسترد کر دی تھی جس پر اٹارنی جنرل انور منصور نے کہا کہ کلبھوشن کی رہائی مسترد ہونا پاکستان کی واضح فتح ہے۔