سوڈان میں عبوری کونسل اور اپوزیشن نے اختیارات کی تقسیم کے معاہدے پر دستخط کر دئیے

مشترکہ عبوری کونسل کے کل 11 ارکان،پانچ مسلح افواج، پانچ اپوزیشن اور ایک غیر جانب دار سول شخصیت کو شامل کیا جائے گا

جمعرات 18 جولائی 2019 12:09

خرطوم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2019ء) سوڈان کی فوجی عبوری کونسل اور تبدیلی کے لیے سرگرم جماعتوں نے اختیارات کی تقسیم کے ایک فارمولے پر باضابطہ دستخط کر دئیے۔تقسیم اختیارات کی منظوری کے موقع پر ایتھوپیا اور افریقا کے ثالث بھی موجود تھے تاہم دستور میں تبدیلی سے متعلق دستاویز پر دستخط جمعہ کے روز تک ملتوی کر دیے گئے ۔

عرب ٹی وی کے مطابق اختیارات کی تقسیم کے معاہدے پر گزشتہ روز دستخط کیے گئے۔ اس موقع پر فریقین نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔ معاہدے کے تحت مشترکہ عبوری کونسل کے کل 11 ارکان میں پانچ مسلح افواج، پانچ اپوزیشن اور ایک غیر جانب دار سول شخصیت کو شامل کیا جائے گا۔خود مختار کونسل کی منظوری کے ساتھ ہی فوجی کونسل کا ایک رکن 21 ماہ تک اس کی سربراہی سنبھالے گا جب کہ بقیہ 18 ماہ کے دوران کونسل کی قیادت سول ارکان کریں گے۔

(جاری ہے)

سیاسی معاہدے کے تحت ملک میں امن عمل 6 ماہ کے اندر مکمل کیا جائے گا۔ ملک میں جاری اقتصادی ابتری کو ختم کرنے اور دیر پا ترقی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے۔ ملک میں جاری معاشی بحران کا ٹھوس حل نکالنے کے ساتھ قانونی اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی۔قانون ساز کونسل کے حوالے سے غور وخوض خود مختار کونسل کے قیام تک موخر کیا جائے گا۔ ملک میں مستقل دستور کے لیے ایک نیا لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔

ریاستی ڈھانچے کی اصلاح کے لیے نیا پروگرام ترتیب دیا جائے گا اور قانون کے دائرے کے اندر عسکری ادارے میں اصلاحات لائی جائیں گی۔اس موقع پر افریقی یونین کے مندوب محمد الحسن ولد البات نے کہا کہ سوڈان کی فوجی اور سول قیادت نے آنے والے مرحلے کا آغاز کر دیا ہے جس کے بعد سوڈان ایک نئے دور میں داخل ہو گیا ہے۔ثالث کا کردار ادا کرنے والے ایتھوپیائی مندوب محمود دریر نے کہا کہ فوج اور سول قیادت کا تقسیم اختیارات کے پروگرام سے اتفاق سوڈان کے لیے عظیم لمحہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سوڈانی قوم آج کے دن کی مستحق تھی۔فریڈیم اینڈ چینج فورسز کے رہ نما ڈاکٹر ابراہیم الامین نے کہا کہ سوڈانی قوم کو تقسیم کرنے کا موجب بننے والے ہر اقدام سے ہمیں دور رہنا ہوگا۔مسلح افواج کی عبوری کونسل کے وائس چیئرمین فرسٹ لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو حمیدتی نے سول اور عسکری قیادت پر مشتمل عسکری کونسل کے قیام کو سوڈانی قوم کے لیے تاریخ ساز لمحہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں متفقہ خود مختار کونسل اور شراکت اقتدار سے سوڈان ایک نئے عہد میں داخل ہو گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :