جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کی’’ یاسین ملک کو رہا کرو ‘‘مہم دنیا بھر میں تیزی سے جاری

برطانوی حکومت کو جموںو کشمیر میں سیاسی سرگرمیوں پر عائد قدغن کے حوالے سے بھارتی حکومت پر دبائو ڈالنا چاہیے

جمعرات 18 جولائی 2019 12:09

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2019ء) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی’ ’یاسین ملک کو رہا کرو،لبریشن فرنٹ پر عائد پابندی ہٹائو اور کشمیر کو آزاد کردو‘ مہم دنیا کے مختلف ممالک میں بھرپور طریقے سے جاری ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق لبریشن فرنٹ کے قائدین اور اراکین نے برطانیہ سمیت یورپ کے مختلف ممالک میں اس مہم کو تیز کردیا ہے ۔

مہم کے دوران لبریشن فرنٹ کے ایک وفد نے لندن میں برطانوی وزارت خارجہ و کامن ویلتھ کے عہدیداروں اور برطانوی پارلیمنٹ کے کل جماعتی کشمیر گروپ کی چیئرپرسن کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔اس دوران پروفیسرراجہ ظفر خان کی قیادت میں وفد نے ملاقات میں انہیں جموںو کشمیر کی زمینی صورتحال سے آگاہ کیاگیا اوران کی توجہ بھارتی فورسز کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی طرف مبذول کرائی گئی ۔

(جاری ہے)

انہوںنے لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی غیر قانونی نظربندی سے رہائی اور پارٹی پر عائد پابندی کو ہٹائے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ برطانوی حکومت کو جموںو کشمیر میں سیاسی سرگرمیوں پر عائد قدغن کے حوالے سے بھارتی حکومت پر دبائو ڈالنا چاہیے ۔ اس کے علاوہ لبریشن فرنٹ کے قائدین ،اراکین اور برسلز و یوروپ میں مقیم کشمیریوں کی بڑی تعداد نے برسلز میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے ایک پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

ہاتھوں میں لبریشن فرنٹ محبوس چیئرمین کی تصاویر تھامے مظاہرے کے شرکاء ’’یاسین ملک کو رہا کرو، کشمیر کو آزاد کرو، لبریشن فرنٹ پر سے غیر قانونی پابندی ہٹائو اور کشمیر میں قتل و غارت بند کرو‘‘ کے فلک شگاف نعرے بلند کررہے تھے۔احتجاج میں لبریشن فرنٹ کے قائدین ظہیر زاہد، مشتاق دیوان، سردار نسیم اقبال، شبیر مرزا وغیرہ شامل تھے۔ مہم کے تحت لبریشن فرنٹ نے برطانیہ میں ایک منی بس جس پر لبریشن فرنٹ کے محبوس چیئرمین محمد یاسین ملک کی تصاویر ،لبریشن فرنٹ اور آزاد کشمیر کے جھنڈے کے علاوہ یاسین ملک کو رہا کرو،’ لبریشن فرنٹ پر سے پابندی ہٹائو، کشمیر میں ظلم و جبر بند کرو اور کشمیر کو آزاد کرو ‘جیسے نعروں پر مشتمل بینر زلگائے گئے ہیںبھی لانچ کی ہے جو برطانیہ کے مختلف شہروں میں گھوم کر لوگوں کو کشمیریوں پر ڈھائے جارہے مظالم سے آگاہ کررہی ہے۔

مہم کے دوران لبریشن فرنٹ کے قائدین، اراکین اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے مختلف مقامات خاص طور پر برطانیہ اور یورپ کے مختلف شہروں میں اپنی پرامن مہم ، دھرنوں ،ریلیوں اور دیگر پروگراموںکے سلسلے کو حالیہ دنوں میں تیزکردیا ہے۔ لوگوں نے لبریشن فرنٹ کی اس مہم کو سراہتے ہوئے بھارتی حکمرانوں پر زور دیا کہ وہ کشمیر میںظلم و جبر کو فوری طور پر بند کرے۔ اس منی بس احتجاج میں لبریشن فرنٹ کے سفارتی بیورو سربراہ پروفیسر ظفر خان، برطانیہ زون کے صدر سید تحسین گیلانی، لیڈران محمود حسین،طارق شریف، جاوید رشید، محمود فیض،افتخار شریف اور دوسروں لوگوں نے والہانہ شرکت کی۔