ماہرین زراعت کی بہتر پیداوار کے حصول کیلئے مکئی کی منظور شدہ اقسام صدف ، ساہیوال2002، اگیتی 2002 ، ہائبرڈ ایف ایچ 810 کی کاشت بر وقت مکمل کر نے کی ہدایت

جمعرات 18 جولائی 2019 13:34

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جولائی2019ء) ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کو مکئی کی اگیتی اقسام کی کاشت 20 اگست تک مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ کاشتکار مکئی کی کاشت کے لئے بھاری میرا ذرخیز زمین کا انتخاب کرتے ہوئے محکمہ زراعت کی منظور شدہ اقسام صدف ، ساہیوال2002، اگیتی 2002 ، ہائبرڈ ایف ایچ 810 کی کاشت بر وقت مکمل کر لیں تا کہ بہتر پیداوار کا حصول ممکن ہو سکے نیز بارانی علاقوں میں مکئی مون سون کا شدید سیز ن شروع ہونے سے پہلے کاشت کر لی جائے تاکہ پودے جڑوں کا نظام قائم کرتے ہوئے بارشوں سے درست فائدہ اٹھا سکیں۔

انہوںنے کہا کہ مکئی کی اچھی پیداوار کیلئے ڈرل کاشت کی صورت میں 12سے 15کلو گرام ، کھیلیوں پر کاشت کی صورت میں 8سے 10کلو گرام اور بطور چارہ 40سے 50کلو گرام بیج فی ایکڑ استعمال کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ مکئی کی بہترین کاشت کیلئے 10سی15گڈ ے یا 4سی5ٹرالی گوبر کی گلی سڑی کھاد زمین کی تیاری کے وقت ضرور ڈالنی چاہیے ۔انہوںنے کہا کہ آبپاش علاقوں میں فاسفورس اور پوٹاش کی ساری مقدار اور نائٹروجن کا پانچوا ں حصہ بوائی کے وقت ڈالیں جبکہ بارانی علاقوں میںساری کھاد بوائی کے وقت ڈال دی جائے۔

انہوںنے کہا کہ مکئی کی اچھی اور زیادہ پیداوار کیلئے جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی بھی ضروری ہے ۔انہوںنے کہا کہ مکئی کی کاشت سنگل رو کاٹن ڈرل سے سوادوسے اڑھائی فٹ کے فاصلے پر کی جاسکتی ہے تاہم موسمی مکئی کیلئے پودوں کی تعداد 28سے 30ہزار فی ایکڑ اور کاشت ہمیشہ سیدھی قطاروں میں رکھنی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ مزید معلومات ، مشاورت یا رہنمائی کیلئے محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف سے بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :