جموں کشمیر لداخ خطے میں چینی فوج کی دراندازی باعث تشویش ہے ، راجناتھ سنگھ

بھارت چین کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر مزید سخت اقدامات اٹھا رہا ہے، بھارتی وزیر دفاع ہم چاہتے ہیں کہ جن ممالک کے ساتھ بھی ہماری سرحدیں ہیں ان کے ساتھ بہتر تعلقات ہوں اور سرحدوں پر کشیدگی برقرار نہ رہے، صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 18 جولائی 2019 20:45

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جولائی2019ء) بھارتی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر کے لداخ خطے میں چینی فوج کی دراندازی باعث تشویش ہے ، بھارت چین کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر مزید سخت اقدامات اٹھا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے چین کو مشورہ دیا ہے کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کی خود مختاری کا احترام کریں تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگلے دونوں دونوں ممالک کے سیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات ہونگے جس میں یہ معاملہ بیجنگ کے ساتھ اٹھایا جائیگا انہوں نے ڈوکلام میں چینی فوج کی دراندازی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر کے لداخ صوبے میں ڈوکلام میں چینی لبریشن آرمی کی جانب سے دراندازی کی جو اطلاعات ہیں وہ باعث تشویش ہیں کیونکہ ملکی سلامتی کے ساتھ کسی بھی طرح کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجاسکتا انہوں نے کہا کہ اگر زمینی سطح پر فوج نے اس دراندازی سے انکار کردیا ہے اور کہا ہے کہ چینی فوج نے کوئی دراندازی نہیں کی ہے اگر چینی فوج کی جانب سے دراندازی کا کوئی واقعہ پیش آیا ہے تو یہ قابل تشویش ہے بھارت کسی بھی طور پر خاموش تماشائی نہیں بنا بیٹھ سکتا ملک کے عوام کو یہ یقین دلانا چاہتے ہیں کہ کسی بھی طور پر ملک کا کوئی خطرہ نہیں ہے راجناتھ سنگھ کا مزید کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جن ممالک کے ساتھ بھی ہماری سرحدیں ہیں ان کے ساتھ بہتر تعلقات ہوں اور سرحدوں پر کشیدگی برقرار نہ رہے کشمیر کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کنٹرول لائن پر سرحد پار کی دراندازی کو ختم کرنے کی کوشش تیز کی گئی ہے اور اس ضمن میں پاکستان اندر ہی اندر کشمیر میں دراندازی بڑھا رہا ہے انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک کسی بھی طور پر دہشتگردی سے خود کو الگ نہیں کرپارہا ہے اور اب سرحد پار کے علاقوں میں لانچنگ پیڈ قائم کئے گئے ہیں جن پر جنگجوئوں کو تربیت دی جارہی ہے