بلوچستان معدنیات سے مالامال ،مگر حکومتی نااہلی کی وجہ عوام پریشانیوں کے دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں ،لیاقت بلوچ

سی پیک پر پہلا حق اہل بلوچستان کا ہے اس لئے زیادہ ثمرات بھی صوبے کو ملنے چاہیے ، رہنماء جماعت اسلامی بلوچستان

جمعرات 18 جولائی 2019 23:04

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2019ء) جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر وسیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہاکہ بلوچستان معدنیات سے مالامال مگر حکومتی نااہلی کی وجہ عوام پریشانیوں کے دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں پانی کا مسئلہ حل نہ ہواتو لوگ ہجرت پر مجبورہوں گے اسلام آبادکے حکمرانوں نے بلوچستان کے عوام کیساتھ کبھی بھی وعدے پورے نہیں کیے۔

بجلی کی لوڈشیڈنگ،مہنگائی وبے روزگاری سے سب سے زیادہ بلوچستان کے عوام متاثرہیں سی پیک پر سب سے پہلا حق اہل بلوچستان کا ہے اس لیے سب سے زیادہ ثمرات بھی بلوچستان کو ملنے چاہیے مگر اس حوالے سے بھی اہل بلوچستان کو اندھیرے میں رکھا گیا ہے ۔ان خیالات کاا ظہارانہوں نے صوبائی سیکرٹریٹ کوئٹہ میں جماعت اسلامی کوئٹہ کے ذمہ داران وکارکنان اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کہی اجلاس میں قائمقام صوبائی امیر ہدایت الرحمان بلوچ، نائب امیر صوبہ مولانا عبدالکبیر شاکر، امیر جماعت اسلامی ضلع کوئٹہ حافظ نورعلی سمیت صوبائی وضلعی ذمہ داران نے شرکت کی اس موقع پر لیاقت بلوچ نے ذمہ دارا ن سے انفرادی وتنظیمی رپورٹ لی کام کے حوالے سے مشاورت ومنصوبہ بندی کی گئی ۔

(جاری ہے)

لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ملک بھر میں مہنگائی ،بے روزگاری،ملک کی معیشت آئی ایم ایف کے حوالے کرنے کے خلاف مہم شروع کر رکھی کراچی ،لاہور،فیصل آباد سمیت مختلف علاقوں میں بڑے بڑے عوامی مارچ ہوئے عوام نے موجودہ حکومت کی ناکام ناقص پالیسیوں ،سابقہ حکمرانوں کی کرپشن ،مہنگائی وبے روزگاری کے خلاف جماعت اسلامی کی جدوجہد میں ساتھ دیا بلوچستان میں بھی مہنگائی ،بے روزگاری ،آئی ایم ایف ،سی پیک میں بلوچستان کو نظراندازکرنے کے خلاف عوامی جدوجہد شروع کر رکھی ہے کوئٹہ سمیت مختلف علاقوں میں عوام مارچ کے جلسوںمیں مرکزی امیرسنیٹرسراج الحق خصوصی طور پر شرکت کریں گے انہوں نے کہا کہ حکومت کے ظالمانہ اقدامات ناقابل برداشت ہوچکے ہیں ۔

حکومتی اقدامات کی وجہ سے ملک میں کاروبار زندگی ٹھپ ہوچکاہے ۔ ہزاروں چھوٹے صنعتی یونٹ اور گھریلودستکاریاں بند ہونے سے لاکھوں لوگوں کا روزگار ختم ہوگیاہے ۔ لوگ مہنگائی ، بے روزگاری کے ہاتھوں تنگ آ کر خود کشیوں پر مجبور ہوچکے ہیں ۔ عوام مہنگائی اور غربت کی چکی میں پس رہے ہیں اور حکمران ہر روز آئی ایم ایف کے حکم پر نئے نئے ٹیکس متعارف کروا رہے ہیں ۔

اس حوالے سے بلوچستان کے غریب عوام نان شبینہ کے محتاج ہوئے ہیں معیشت وتجارت وزراعت بجلی کی بدولت چل رہی ہے مگربجلی کی نارواغیر اعلانیہ پندرہ سے بیس گھنٹے لوڈشیڈنگ نے عوام کو بہت زیادہ پریشان اور کاروبارونظام زندگی تباہ کر دیا ہے انہوںنے کہاکہ حکومت محض آئی ایم ایف کو خوش کرنے،قرضے لینے ومہنگائی کرنے پر تلی ہوئی ہے ۔ حکومت نے کسی معاملے میں بھی عوام اور منتخب ایوان کو اعتماد میں نہیں لیا اور عوام کو چارہ بنا کر آئی ایم ایف کے آگے ڈال دیاگیاہے ۔

حکومت نے اپنی نااہلی اور نالائقی سے عوام کو مارنے کا ٹھیکہ لے رکھاہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستانی عوام کے ساتھ آئی ایم ایف کا رویہ قصائیوں جیسا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومتی پالیسیوں سے تمام شعبہ ہائے زندگی کے لوگ تنگ آچکے ہیں ۔ صنعت اور زراعت تباہی کے دھانے پر ہے کسان اور مزدور کا کوئی پرسان حال نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ حکمران کہتے تھے کہ وہ ملک سے غربت کا خاتمہ کریں گے مگر ان کی پالیسیوں سے روزانہ لاکھوں کی تعداد میں لوگ غربت کی لکیر سے نیچے لڑھکتے جارہے ہیں ۔ حکومت کا سارا زور کولیکشن پر ہے جنریشن کی طرف توجہ نہیں ۔