سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قطر سے آنے والی گیس کی ڈیل میں کیا کارنامہ کیا ؟

معروف صحافی و کالم نگار رؤف کلاسرا نے نیا انکشاف کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 19 جولائی 2019 11:24

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قطر سے آنے والی گیس کی ڈیل میں کیا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جولائی 2019ء) : معروف صحافی و کالم نگار رؤف کلاسرا نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی قطر سے ہونے والی ڈیل کی اندرونی کہانی بتا دی ۔ اپنے حالیہ کالم میں رؤف کلاسرا نے کہا کہ 2004ء میں یہ فیصلہ ہوا کہ قطر سے جو گیس آئے گی اس کے لیے پورٹ قاسم پر ایک فلوٹنگ ٹرمینل کی ضرورت ہے۔ ای سی سی کو جو دستاویزات بھیجی گئیں ان کے مطابق شروع میں اس کی لاگت تین ارب روپے لگائی گئی۔

پھر راتوں رات اس کی لاگت کو تیرہ ارب روپے کر دیا گیا۔جس کا مطلب ہے کہ اس ڈیل میں دس ارب روپیہ کمایا گیا۔ ساتھ ہی جس پارٹی کو وہ ٹھیکہ دیا گیا وہ پاکستان کے خلاف تھی۔ اس کے مطابق اینگرو کراچی کو اگلے پندرہ سال تک روزانہ دو لاکھ بہتّر ہزار ڈالرز ملیں گے، چاہے ٹرمینل استعمال ہو یا نہ ہو۔

(جاری ہے)

یوں تیرہ ارب روپے کی سرمایہ کاری کے بدلے میں اگلے پندرہ سال تک دو سو ارب روپے اس پارٹی کو دینا ہوں گے۔

ہونا تو یہ چاہئیے تھا کہ حکومت خود ہی تین ارب روپے کا ٹرمینل لگاتی تاکہ پیسہ بچتا، لیکن ایک پرائیویٹ پارٹی کو دو سو ارب روپے کی ڈیل دی گئی۔ اب اس پارٹی کو2014ء سے روزانہ تین کروڑ روپے مل رہے ہیں۔ یوں پہلے سال میں ہی اس پارٹی نے تیرہ ارب روپے کی سرمایہ کاری پوری کر لی ہے اور اگلے چودہ سال تک یہ ڈیڑھ سے دو سو ارب روپے منافع کمائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہاں ہوتا ہے کہ تیرہ ارب روپے کے بدلے آپ کو پندرہ سالوں میں دو سو ارب روپے کے قریب منافع ملے۔

مزے کی بات ہے کہ سب کام پاکستان میں ہورہا تھا، پارٹی بھی پاکستانی تھی، لیکن ادائیگی کا معاہدہ ڈالرز میں ہوا۔ یوں جوں جوں ڈالر کا ریٹ بڑھ رہا ہے اس پارٹی کو گھر بیٹھے روزانہ فائدہ ہورہا ہے۔ دنیا بھر میں گیس اور پٹرول فیلڈ کا منافع اٹھارہ سے بیس فیصد ہوتا ہے جبکہ مذکورہ کمپنی کو 44 فیصد تک کا منافع دیا گیا۔ اسی پر بس نہیں کی گئی بلکہ اسی کمپنی کے ایک ملازم عمران الحق کو پاکستان اسٹیٹ آئل کا ایم ڈی لگا دیا گیا اور ماہانہ تنخواہ 80 لاکھ روپے تک رکھی گئی۔

اس پر سپریم کورٹ نے بھی سوموٹو لیا تھا، جس پر انہیں ہٹایا گیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ صرف ایک ڈیل کی کہانی ہے جو شاہد خاقان عباسی نے کی تھی۔ پاکستان کا پیسہ ہو تو روزانہ دو لاکھ بہتر ہزار ڈالر ایک پارٹی کو دے دیا جاتا ہے، پندرہ برس تک، چاہے ان کا ٹرمینل استعمال ہو یا نہ ہو، لیکن اگر گھر پر برتھ ڈے پارٹی ہو اور جیب سے بل دینا ہو تو یہ سادہ وزیراعظم صرف ڈیڑھ سو روپے کا کیک منگواکر کاٹتا ہے اور ان کے حامی انہیں ٹویٹ کر کے فخر سے کریڈٹ لیتے ہیں کہ دیکھیں ہمارا سادہ وزیراعظم۔ یاد رہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گذشتہ روز نیب نے حراست میں لیا تھا۔