بھارتی پولیس نے سرکاری افسر کو سرینگر جموں شاہرا ہ پر روک کروالد کا جسد خاکی تدفین کیلئے سرینگر نہیں لے جانے دیا

جمعہ 19 جولائی 2019 13:26

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2019ء) مقبوضہ کشمیر میں ایک سینئر سرکاری افسر نے کہا ہے کہ وہ نئی دلی میں جاںبحق ہونے والے اپنے والد کا جسد خاکی تدفین کیلئے سرینگر لے جا رہے تھے مگر سرینگر جموں شاہراہ پر تعینات بھارتی پولیس اہلکاروں نے انہیں آگے جانے کی اجازت نہیں دی۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ڈائریکٹر مالیات امتیاز وانی نے سماجی رابطوں کی سائٹ ’فیس بک ‘ پر لکھا کہ بھارتی پولیس اہلکاروںنے انہیں نگروٹہ سے آگے ایک جگہ روک لیا اور آگے جانے سے منع کیا۔

(جاری ہے)

انہوںنے لکھا کہ امرناتھ یاترا کی وجہ سے کشمیریوں کے تمام شہری حقوق معطل ہیں ۔ امتیا ز وانی نے استفسار کیا کہ وہ ایک سرکاری افسر ہے لیکن اسکے باوجود انہیں سرینگر جموں شاہراہ پر روک لیا گیا اور اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ایک عام کشمیری کس قدر مشکلات سے دوچار ہو گا۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی پولیس کے انسپکٹر راکیش نے انہیں واضح کہا کہ جسد خاکی کو آگے لے جانے نہیں دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ قابض انتظامیہ نے امرناتھ یاترا کے دوران سرینگر جموں شاہراہ پر عام لوگوں کی نقل و حرکت اور سویلین ٹریفک کی آمد ورفت پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔