Live Updates

مسلم لیگ ن کے دو سے تین سینیٹرز اس وقت پارٹی لیڈر شپ سے ڈیل کرنے کی باتیں کر رہے ہیں

صحافی و تجزیہ کار منصور علی خان نے اندر کی بات بتا دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 19 جولائی 2019 13:37

مسلم لیگ ن کے دو سے تین سینیٹرز اس وقت پارٹی لیڈر شپ سے ڈیل کرنے کی باتیں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جولائی 2019ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار منصور علی خان نے کہا کہ میں یہ تو نہیں کہہ سکتا ہے کہ مسلم لیگ ن کے اندر کوئی ایسی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے جس سے حکومت کے خلاف بہت بڑا شو ہو جائے گا لیکن شاید آن کیمرہ ان کو زیادہ دیکھا جائے گا ۔ کیونکہ وہ مختلف جگہوں پر جائیں گی، مختلف جگہوں کے دورے کریں گی۔

حال ہی میں مریم نواز خواجہ سعد رفیق کے گھر بھی گئی تھیں۔ اس سے قبل خیال کیا جارہا تھا کہ گرفتاری کے بعد شاید خواجہ برادران کو مسلم لیگ ن نے بُھلا دیا ہے لیکن مریم نواز کے ان کے گھر جانے سے ایک یہ تاثر بھی زائل ہوا۔ مریم نواز کے خواجہ سعد رفیق کے گھر جانے کا مقصد اُن کو یہی بآور کروانا تھا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔

(جاری ہے)

اُس کے بعد ایک جگہ وہ تعزیت بھی کرنے گئی تھیں۔

اسی طرح وہ اکثر و بیشتر ایسے چھوٹے موٹے دورے کرتی رہیں گی لیکن ان کی جانب سے اس وقت کوئی بڑی کال دئے جانے کے امکانات کم نظر آرہے ہیں۔ البتہ یہ ہے کہ اگست آ رہا ہے ، اور ہم جانتے ہیں پاکستان میں زیادہ تر تحریکیں اگست کے مہینے میں شروع ہوتی ہیں جب موسم تھوڑا بہتر ہوتا ہے کیونکہ ابھی تو گرمی بہت ہے۔ منصور علی خان نے کہا کہ ایک بات میں ضرور کرنا چاہوں گا اور وہ یہ ہے کہ مسلم لیگ ن کے اندر ابھی بھی بہت تقسیم ہیں اور یہ تقسیم کوئی چھوٹی موٹی نہیں بلکہ بڑے پیمانے کی ہیں جس کی وجہ سے پارٹی انتشار کا شکار ہے۔

میں صرف مریم نواز اور شہباز شریف کے احباب کی بات نہیں کر رہا جو ایک دوسرے کے آمنے سامنے کھڑے ہیں بلکہ پارلیمنٹ کے اندر بھی ان کے آپسی اختلافات کئی زیادہ ہیں۔ میری اطلاع کے مطابق مسلم لیگ ن کے کم از کم دو سے تین سینیٹرز اس وقت پارٹی لیڈر شپ سے ڈیل کرنے کی بارے میں بات کر رہے ہیں۔ یہ ڈیل کرنے کی کوشش آنے والے چئیرمین سینیٹ کے حوالے سے ووٹ کے حوالے سے کی جا رہی ہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ مسلم لیگ ن نے اپنے سارے پارلیمنٹیرینز کو قابو کر کے رکھا ہوا ہے تو ہرگز ایسی بات نہیں ہے۔ کیونکہ وزیراعظم عمران خان سے بھی لیگی ارکان اسمبلی کی ملاقاتیں ہوئی تھیں۔ لہٰذا پارلیمنٹ کے اندر بھی حالات مسلم لیگ ن کے کنٹرول سے باہر ہی ہیں۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات